جلسہ یوم خلافت جماعت احمدیہ وان، کینیڈا
مکرم غلام احمد عابد صاحب سیکرٹری اشاعت جماعت احمدیہ وان تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ وان نے کو مورخہ 29؍مئی 2022ء بروز اتوار بعد نماز عصر شام پانچ بج کر بیس منٹ جلسہ یوم خلافت منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ کووڈ 19 کی وجہ سے یہ جلسہ تقریباً دو سال کے بعد حاضرین کی موجودگی میں ہوا۔ مکرم محمد زبیر منگلا صاحب لوکل امیر وان امارت نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور مکرم لال خان ملک صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا سے اجلاس کی صدارت کرنے کی درخواست کی۔
مکرم امیر صاحب نے اپنے افتتاحی کلمات میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے خلافت کی نعمت ہم میں جاری فرما کر ہم پر پڑا احسان کیا ہے۔ لہٰذا ہمیں اس کی حفاظت کرنی چاہیے اور اس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ نیز اس کا اظہار کر نا چاہیے۔ پس یہ جلسے اس نعمت کے اظہار کے طور پر منعقد کیے جاتے ہیں۔
اس کے بعد مکرم واصیب دھنسہ صاحب حلقہ کلائن برگ نے سورۃ النور کی آیت 55 تا 58 کی نہایت خوش الحانی سے تلاوت کی۔ ان آیا ت کا انگریزی ترجمہ مکرم حمزہ خالد صاحب حلقہ وان ایسٹ اوراردو ترجمہ مکرم طلحہ احمد صاحب حلقہ میپل نے پڑھ کر سنا یا۔ اس کے بعد مکرم بلال احمد صاحب حلقہ وان نارتھ نے صاحبزادی امتہ القدوس صاحبہ کی نظم: ’’خدا کا یہ احسان ہے ہم پہ بھاری‘‘ تر نم سے سنائی۔ اس کا انگریزی ترجمہ حلقہ وان نارتھ ہی کے مکرم لبید رشید صاحب نے پیش کیا۔
اس جلسہ کی پہلی تقریر مکرم مرزا محمد افضل صاحب ریٹائرڈ مربی سلسلہ نے ’’اطاعت خلافت‘‘ کے موضوع پر کی۔ اس کے بعد ’’نوجوان خلافت سے کس طرح مستفیض ہوئے‘‘ کے موضوع پر انگریزی میں ایک ویڈیو دکھائی گئی جس میں بتایا گیا کہ حضور انور کے ساتھ خدام، اطفال، واقفینِ نو اور جامعہ کے طلباء اپنی ملاقاتوں کے ذریعے کس طرح مستفیض ہوتے ہیں۔
اس ویڈیو کے بعد مولانا سہیل مبارک شرما صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے ’’خلیفہ خدا بناتا ہے‘‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ اس سلسلہ میں مقرر نے چار دلائل پیش کیے۔ پہلی دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آیتِ استخلاف میں خود وعدہ فرما یا ہے کہ وہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا۔ دوسری دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ جسے خلیفہ بنا نا چاہتا ہے اس کی طرف لوگوں کے دلوں کوپھیر دیتا ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ وہ اپنے منتخب خلیفہ کی تائید و نصرت فرمائے گا اور ان کے دین کو تمکنت عطا کرے گا۔ ان کے خوف کی حا لت کو امن کی حالت میں بدل دے گا۔ چوتھی دلیل کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اللہ تعالیٰ مومنین کی رہنمائی رویا و کشوف اور خوابوں کے ذریعہ کرتا ہے۔ اور کہتا ہے کہ یہ مت سمجھنا کہ تم نے یا تم میں سے چند لوگ اس کوخلیفہ منتخب کر رہے ہو ۔ بلکہ میں تمہارا خدا ہوں جو کہ اس شخص کو خلیفہ بنا رہا ہوں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں کئی ایمان افروز واقعات بھی بیان کیے۔ اس تقریر کے بعد ایک ترانہ ’’نبوت قدرت ِاول خلافت قدرتِ ثانی‘‘ مکرم فراس چودہری صاحب اور مکرم وجاہت چودہری صاحب نے مل کر نہایت خوش الحانی سے سنایا۔ بعدہ ان اشعارکا انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا گیا۔
ترانے کے بعد کوئز پروگرام مکرم طاہر مظہر صاحب نے پیش کیا۔ اس مقابلہ میں مرد و خواتین نے الگ الگ حصہ لیا۔ یہ پروگرام نہایت معلومات افزا اور بہت دلچسپ تھا۔ حاضرین ذوق وشوق سے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سید محمد اسلم داؤد صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے ’’فتنہ کے محرکات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اس جلسہ کا اختتامی خطاب کیا جس میں آپ نے سامعین کو تین نکات سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی تاکید کی۔ اول یہ کہ ہمیں چاہیےکہ حضور انور کو خط لکھیں اور انہیں بتائیں کہ ہم ان سے محبت کرتے ہیں۔ دوسرے یہ کہ اطاعت صرف خلیفۂ وقت کی ذات تک محدود نہیں ہونی چاہیے بلکہ ان کی طرف سے اور نظام جماعت کی طرف سے مقرر کردہ عہدیداروں کی بھی اطاعت کرنی چاہیے۔ تیسرے یہ کہ ہمیں یہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت سے یہ بات عیاں ہے کہ وہ خلافت ِاحمد یہ سے مطمئن اور خوش ہے۔
مکرم امیر صاحب نے اس کے بعد دعا کرائی اور یوں یہ بابرکت اجلاس، شام پونے آٹھ بجے اختتام پذیر ہوا۔ اس جلسہ میں احباب وخواتین کی تعداد 1250 تھی۔
آخر میں جلسہ میں شرکت کرنے والوں کو ریفریشمنٹ کے پیکٹ دیے گئے۔
یاد رہے کہ جلسہ کی تمام کارروائی انگریزی میں تھی۔ تاہم مقررین اردو میں اس کا خلاصہ بھی بیان کرتے رہے۔