جلسہ سالانہیورپ (رپورٹس)

جلسہ سالانہ بیلجیم 2022ء۔ دوسرا اور تیسرا روز

جلسہ سالانہ بیلجیم کا دوسرا دن

(آلکن، بیلجیم، 28؍اگست 2022ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) 28ویں جلسہ سالانہ بیلجیم کے دوسرے روز کا آغاز مورخہ 27؍اگست بروز ہفتہ صبح 4.45بجے نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم ناصر حسین صاحب متعلم جامعہ احمدیہ نے نماز تہجد کی امامت کروائی۔ مکرم تمثیل احمد صاحب متعلم جامعہ احمدیہ نے نماز فجر پڑھائی اور درس القرآن دیا۔

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا پہلا اجلاس

دوسرے دن کا پہلا اجلاس مکرم امداد احمد صاحب کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔ مکرم عاشر افضال توقیر صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت کی سعادت حاصل کی اور مکرم ناصر احمد صاحب نے نظم پڑھی۔ دوسرے دن کی پہلی تقریر ’’شہدائے احمدیت‘‘ کے عنوان پر مکرم شیخ وسیم احمد صاحب (صدر انصاراللہ بیلجیم) نے کی جس میں انہوں نے صاحبزادہ عبدالطیف صاحب شہیدؓ کی دردناک شہادت کے واقعات بیان کیے۔ بعدازاں انہوں نے خاندان حضرت مسیح موعودؑ کے پہلے شہید صاحبزادہ مرزا غلام قادر صاحب اور مکرم طالع احمد صاحب شہید کا تذکرہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے سانحہ لاہور کے شہدائے احمدیت کا ذکر کرتے ہوئے بیان کیا کہ کس طرح خلافتِ احمدیت کے ان بہادر سپوتوں نے عاشقانِ خلافت بن کر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ ان سب پر اپنی بے پناہ رحمتیں نچھاور کرتا چلا جائے۔ آمین

دوسرے دن کی دوسری تقریربعنوان ’’احمدیت کی عظیم الشان ترقی اور دشمنوں کی ذلت‘‘ مکرم شریف احمد صاحب (نیشنل سیکرٹری امورِ خارجہ) نے کی جس میں انہوں نے احمدیت کی عظیم الشان اور حیرت انگیز ترقیات بیان کیں۔ انہوں نے اپنی تقریر میں معاندین احمدیت کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح مخالفین احمدیت ناکام و نامراد ہوئے اور ذلت و رسوائی ان کا مقدر بنی۔

اس موقع پر ممبر آف پریس کلب بیلجیم اور President of World Council for Public Diplomacy مکرم Andy Verault صاحب نے اپنا تعارف کرواتے ہوئے بیان کیا کہ میرا جماعت احمدیہ بیلجیم سے 10سال سے تعلق ہے اور آپ کا موٹو Love for All Hatred for none دنیا میں قیام امن کے لیے ایک زبر دست ذریعہ ہے اور دنیا کو مخالفت چھوڑ کر اس پیغام کو اپنانا چاہیے۔

جلسہ سالانہ کے دوسرے دن کا دوسرا اجلاس

دوسرے دن کے دوسرے اجلاس کی صدارت مکرم عبدالصمد افریقی صاحب (صدر جماعت اوسٹنڈے) نے کی جبکہ تلاوت قرآن کریم کی سعادت مکرم رانا نعمان احمد صاحب نے حاصل کی اور نظم پڑھنے کی توفیق مکرم مبشر زبیر ہاشمی صاحب نے پائی۔ اجلاس کی پہلی تقریرمکرم اظہرالدین خندکر صاحب نے بعنوان ’’غضِ بصر‘‘ بنگلہ زبان میں کی جس میں انہوں نے قرآن کریم کے حوالہ جات اور حضرت مسیح موعودؑ کے ارشادات کی روشنی میں غضِ بصر کی اہمیت و ثمرات بیان کیے۔ اس کے بعد ڈچ تقریرمیں مکرم آصف بن اویس صاحب مربی سلسلہ نے حضرت مسیح موعودؑ کی پیشگوئیاں بیان کیں کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرستادہ کو اپنی رحمت اور فضل سے نوازا۔

بعد ازاں دوسرے دن کے دوسرے اجلاس میں تبلیغی میٹنگ ہوئی جس کی صدارت امیر جماعت بیلجیم مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب نے کی اور تلاوتِ قرآن کریم کی سعادت مکرم مبین احمد گِل صاحب نے حاصل کی جبکہ جماعت احمدیہ کا تعارف مکرم توصیف احمد صاحب مربی سلسلہ (صدر خدام الاحمدیہ بیلجیم) نے پیش کیا۔

تبلیغی میٹنگ کی پہلی تقریر Vanden Haue Ludwig صاحب (سابق میئر سنترودن) نے کی جس میں انہوں نے بتایا کہ وہ احمدیہ جماعت کو عرصہ 18سال سے جانتے ہیں۔ انہوں نے سامعین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کے علم میں ہے کہ جماعت احمدیہ نئے سال کے موقع پر صفائی (وقارِ عمل) کرتی ہے۔ اولڈ ہاؤسز میں بوڑھوں سے ملاقات کرکے انہیں تحائف پیش کرتی ہے۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ احمدیہ جماعت کے ہمارے لوگوں کے ساتھ شاندار تعلقات ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ تنظیم اپنی شناخت برقرار رکھتے ہوئے ہماری سوسائٹی کے ساتھ انٹیگریشن کررہی ہے جوکہ بہت خوش آئند امر ہے۔

تبلیغی میٹنگ کی دوسری تقریر Mrs. Veerle Heeren صاحبہ (میئر سنترودن) نے کی جس میں انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں اس جگہ ایک کمیونٹی سینٹر قائم تھا جہاں مقامی کمیونٹی کی مختلف تقریبات ہوتی تھیں اور آج یہ جگہ احمدیہ مسجد بن چکی ہے اور احمدی افراد کی کثیر تعداد یہاں قریب مقیم ہوچکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی حالات انتہائی سنگین ہوچکے ہیں۔ روس اور یوکرائن کا تنازعہ بڑھ چکا ہے لہذا احمدیت کی پرامن تعلیم وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ جس کی جانب عالمی برادری کو توجہ کرنی چاہیے۔

تبلیغی میٹنگ کی تیسری تقریرMarc Penxten (میئر آلکن سٹی) نے کی جس میں انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ احمدیہ جماعت انسانیت کی خدمت کے لیے ہمہ وقت کمر بستہ ہے۔ کورونا کے دوران بھی احمدیہ کارکنان نے ہماری مدد کی اور آپ کا یہ جلسہ ہمیشہ پرامن اور پرسکون ہوتاہے حالانکہ یہاں کثیر تعداد میں لوگ جمع ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ میرے لیے بہت فخر کی بات ہے کہ آپ لوگ ہمیشہ باہمی اتحاد اور خلوص سے جڑے ہوئے ہیں اور میں آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے اس جلسہ کی کامبابی کی مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

تبلیغی میٹنگ میں ایک چرچ کے پادری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اولڈ ہاؤسز اور ہسپتالوں میں بوڑھوں، بیماروں کی جس طرح عیادت کرتے ہیں ان کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ سب آپ کا شکریہ اداکرتے ہیں۔ اسی طرح آپ ہمارے نئے سال کے موقع پر ہمارے شہروں کو صاف ستھرا بناتے ہیں وہ ہمارے لیے بہت اعزاز کی بات ہے۔

اس تبلیغی میٹنگ میں تقریباً سو کے قریب مقامی افراد شامل ہوئے جنہوں نے احمدیہ پیغام کو بے حد سراہا اور مہمان نواز ی کا بہت زیادہ شکریہ ادا کیا۔

…………………………

جلسہ سالانہ بیلجیم کا تیسرا دن


28ویں جلسہ سالانہ کے تیسرے روز کا آغاز صبح 4.45بجے نماز تہجد سے ہوا۔ مکرم حسیب احمد صاحب مربی سلسلہ نے نماز تہجد کی امامت کروائی۔ مکرم رائے اطہر احمد صاحب متعلم جامعہ احمدیہ نے نماز فجر پڑھائی اوردرس القرآن دیا۔

جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کا پہلا اجلاس

جلسہ سالانہ کے تیسرے دن کے پہلے اجلاس کی صدارت مکرم ندیم وندن بروک صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم حافظ عطاءاللہ صاحب نے کی جبکہ نظم مکرم عبدالباسط بھٹی صاحب نے پڑھی۔ مکرم شہر یار اکبر صاحب (مربی سلسلہ) نے تعلق باللہ، ہمارا زندہ خدا کے عنوان سے پرمغز تقریر کی۔ پہلے اجلاس کی دوسری تقریر فرنچ زبان میں مکرم ارسلان احمد صاحب مربی سلسلہ نے کی جس میں انہوں نے صحابہ کرام کے عشق رسولﷺ کے واقعات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لیے ان کا رسول اللہﷺ سے عشق و اطاعت مشعل راہ ہے۔

جلسہ سالانہ بیلجیم کا اختتامی اجلاس

جلسہ سالانہ بیلجیم کا اختتامی اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو حافظ جہانزیب صاحب نے کی جبکہ مکرم سلطان احمد صاحب نے نظم پڑھی۔ اس کے بعدعربی قصیدہ پڑھا گیا۔

Dirk Godecharle میئر ٹرن ہاوٹ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا موٹو Love for All Hatred for none دنیا میں قیام امن کے لیے ایک زبر دست ذریعہ ہے یہ خوبصورت موٹو ہماری  زندگیوں کاحصہ ہونا چاہیے اور جماعت کا کورونا کے دوران بھرپور تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں اردو تقریر بعنوان وَاعْتَصِمُوْابِحَبْلِ اللّہِ جَمِیْعًا وَّلَا تَفَرَّقُوْا مکرم انورحسین صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم) نے کی جس میں انہوں نے احباب جماعت کو تلقین کرتے ہوئے کہ چونکہ یہ آیت ہی اس جلسہ کا مرکزی پیغام ہے اس لیے ہم سب کو باہمی اخوت و اتحاد، بھائی چارہ سے کام لینا چاہیے اور باہمی تفرقہ بازی سے کلیتاً اجتناب کرنا چاہیے پھر ہی ہم جماعت کے اصل پیغام کو سمجھ سکتے ہیں اور خلافت سے صدقِ دل سے وابستہ رہ سکتے ہیں۔ اس کے بعد صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے احباب جماعت کی تعمیر مساجد اور مسجد فنڈ کی طرف توجہ مبذول کی۔

جلسے کے اختتامی کلمات اداکرتے ہوئے امیر صاحب نے تمام حاضرینِ جلسہ، کارکنان اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جلسے کی برکات و فضائل کا ذکر کرتےہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو حضرت مسیح موعودؑ کی دعاؤں کا وارث بنائے اوراللہ تعالیٰ تمام شاملین جلسہ کو اپنے گھروں میں خیریت سے پہنچائے۔ جلسہ سالانہ کی آج کی حاضری 1604 رہی۔ جلسہ کی تمام کارروئی  کا چار زبانوں میں ترجمہ ہوتا رہا۔ دعا کے ساتھ یہ عظیم الشان جلسہ بخیروعافیت اختتام پذیر ہوا۔الحمدللہ علیٰ ذالک

 (رپورٹ: چوہدری طاہر احمد گِل۔ نائب افسر جلسہ سالانہ بیلجیم ونمائندہ الفضل انڑنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button