عالمی خبریں

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…جاپان کے پولیس چیف اتارو ناکامورا نے مقتول وزیراعظم شینزوایبےکی حفاظت میں ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئےمستعفیٰ ہونے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

پولیس چیف ناکامورا سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی میں خامیوں کا اعتراف بھی کر چکےہیں۔واضح رہے کہ جاپان کے سابق وزیراعظم شینزوایبے8؍جولائی کو انتخابی ریلی میں قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔

٭…برطانیہ کی سابق سفیر برائے میانمار وکی باؤمین اور ان کے خاوند کوملک کی فوجی جنتا نے گذشتہ رات حراست میں لیا گیا۔میانمار کی فوجی حکومت نے گرفتاریاں ظاہر نہیں کی ہیں لیکن مقامی میڈیا سمیت غیر ملکی خبر رساں ادارے بھی گرفتاری کی تصدیق کر رہے ہیں۔ سابق سفیر کے خاوند میانمار کے شہری ہیں، دونوں کو ینگون کی جیل میں قید کیا گیا ہے، خاتون سفارتکار پر امیگریشن قانون کے تحت مقدمے کا امکان ہے۔

برطانیہ کے خارجہ اور دولت مشترکہ دفتر کے ترجمان نے کہا کہ برطانیہ میانمار میں اپنی خاتون شہری کی گرفتاری پر فکرمند ہیں۔ہم مقامی حکام سے رابطے میں ہیں اور زیر حراست خاتون کو قونصلر مدد فراہم کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ وکی باؤمین 2002ء سے 2006ء تک میانمار میں برطانیہ کی سفیر تھیں۔ بعد ازاں انہوں نے وہیں اپنی رہائش برقرار رکھی اور ایک این جی او بھی قائم کی۔

٭…روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے حکم دیا ہے کہ ملک کی مسلح افواج کی تعداد میں ایک لاکھ 37 ہزار اہلکاروں کا اضافہ کیا جائے۔ نئے دستخط کردہ حکم نامے میں یہ واضح نہیں ہوسکا کہ فوجی افسران کو ترقیاں دے کر نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے یا رضاکارانہ طور پر اہلکاروں کی بھرتی ہوگی۔

کریملن کا کہنا ہے کہ یوکرین میں جاری ’خصوصی ملٹری آپریشن‘ میں صرف کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ روس کی جانب سے اس تاثر کو رد کیا کہ فوج کی تعداد میں اضافہ یوکرین میں مزید دستے بھیجنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

٭…نیپال کے وزیر خارجہ نارائن کھڑکا نے بھارتی سفیر نوین سری واستوا کو دفتر خارجہ طلب کیا اور نئی بھرتی اسکیم ’اگنی پتھ‘ کے تحت بھارتی فوج کی گورکھا رجمنٹ میں نیپالی نوجوانوں کی بھرتیوں کو ملتوی کرنے کا کہا۔

خیال رہے کہ ’اگنی پتھ‘ کے اعلان سے بھارت میں بھی تنازع شروع ہوگیا تھا اور ہزاروں نوجوانوں نے اسکیم کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

نیپال کے وزیر خارجہ نے بھارتی سفیر سے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کے متعلق نیپال میں تمام جماعتوں کی متفقہ حمایت ضروری ہے، جب تک تمام جماعتیں اتفاق نہیں کرتیں تب تک کےلیے بھرتیاں ملتوی کر دی جائیں۔

ریٹائرڈ نیپالی جنرل کا کہنا ہے کہ ہمیں ان بھرتیوں کے اپنے معاشرے پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لینا ہوگا، یہ نوجوان جنگ اور اسلحہ کی تربیت لے کر واپس نیپال آئیں گے تو ہمارے یہاں مسلح بدامنی میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

٭…امریکی میڈیا کو انٹرویو میں طالبان قطر دفتر کے سربراہ سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ امارات اسلامی لڑکیوں کی تعلیم کےخلاف نہیں ہے۔افغانستان ایک اسلامی ملک ہے جس میں خواتین کے حقوق کے معاملے میں افغانستان کا یورپی ممالک سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔افغانستان میں لاکھوں بچیاں پرائمری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔ تعلیم، اعلیٰ تعلیم، عوامی صحت اور داخلہ کی وزارتوں میں خواتین کام کر رہی ہیں۔ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں دیگر مسائل حل کرنے کے لیے بھی کام کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امارت اسلامی دوحہ معاہدے کی پاسداری پر عمل پیرا ہے، کسی کو بھی افغان سرزمین امریکہ یا کسی اَور ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، یہ ہماری پالیسی ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

٭…فلسطین نے اقوام متحدہ کی باقاعدہ رکنیت حاصل کرنے کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کرلیاہے۔اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے جمعرات کو نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیک نیتی کے ساتھ سلامتی کونسل کے تمام ممبران سے مذاکرات کر رہے ہیں۔کیونکہ امن عمل پچھلے 8 برس سے رکا ہوا ہے، تو یو این ممبرشپ کا معاملہ اس کے بغیر ہی آگے بڑھنا چاہیے۔ سلامتی کونسل اراکین ٹھوس خیالات پر غور کر رہے ہیں کہ جس سے یہ رکاوٹ دور کی جاسکے۔ فلسطین کو مکمل طور پر تسلیم کرنا ہی دو ریاستی حل کی طرف ٹھوس قدم ہوگا۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے سلامتی کونسل کی منظوری ضروری ہے۔ امریکہ ماضی میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی مخالفت کرتا رہا ہے۔اب کی بار فلسطینی حکام نے اس سلسلے میں امریکہ سے بات کی ہے۔امریکہ کا موقف ہے کہ فلسطین کو یو این ممبرشپ اسی صورت میں دی جائے جب دو ریاستی حل کا معاہدہ طے پا جائے۔

٭…جرمنی کی وزیر خارجہ کے مطابق ایران میں جرمنی سے تعلق رکھنے والے ایک سیاح کو گرفتار کرلیا گیا۔ جمعہ کو ایران کی ریڈیو سروس پر خبر نشر ہوئی کہ ایک 66 سالہ جرمن شہری کو ایک ماہ پہلے گرفتار کیا گیا ہے۔ زیر حراست شخص مبینہ طور پر اس علاقے میں تصاویر کھینچ رہا تھا جہاں تصویریں کھینچنے پر پابندی ہے۔ ایران کی وزارت داخلہ نے جرمن شہری کی حراست سے متعلق تاحال کوئی تفصیلات نہیں دیں۔

٭…امریکی بحریہ کے 2 جنگی جہاز آبنائے تائیوان میں داخل ہوگئے۔ یہ امریکی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد اس آبی گزرگاہ میں امریکی بحریہ کی پہلی نقل و حمل ہے۔حالیہ برسوں میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک برطانیہ اور کینیڈا کے بحری جہازوں کے آبنائے تائیوان کے ذریعے سفر کرنے پر چین اظہارِ برہمی کر چکا ہے۔

واضح رہے کہ چین امریکی اسپیکر نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد سے اس خطے میں فوجی مشقیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

٭…بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ کو گستاخانہ بیان دینے پر ایک بار پھر حراست میں لے لیا گیا۔ حیدرآباد پولیس نے ٹی راجا سنگھ کو اس کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا۔گستاخانہ بیان کے خلاف حیدرآباد میں دو روز سے مسلمانوں کا احتجاج جاری ہے۔چند روز پہلے بی جے پی رکن ٹی راجا سنگھ کی گستاخانہ ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی۔

مسلمانوں کے احتجاج پر راجا سنگھ کوگذشتہ منگل کو بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن تھوڑی دیر بعد ہی مقامی عدالت نے راجا سنگھ کو ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔ بی جے پی نے گستاخانہ بیان پر راجا سنگھ کی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے۔

٭…سعودی عرب کی عدالت نے سابق امام کعبہ شیخ صالح الطالب کو 10سال قید کی سزا سنا دی۔ عرب میڈیا کے مطابق صالح الطالب کو سعودی حکام نے اگست 2018ء میں بغیر کوئی وجہ بتائے گرفتار کیا تھا۔شیخ صالح نے گرفتاری سے قبل ’جابر اور مطلق العنان‘ حکمرانوں سے متعلق خطبہ دیا تھا۔ شیخ صالح سعودی عدالتوں میں جج کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

٭…جمعرات کو ٹیلی کاسٹ ہونے والے ایک انٹر ویو میں عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے دعوت ملنے پر شمالی کوریا کا دورہ کرنے کاعندیہ دیا ہے۔پوپ فرانسس نے شمالی کوریا کے سربراہ سے کہا ہے کہ اگر وہ انہیں اپنے ملک میں مدعو کریں گے تو وہ پیانگ یانگ کا دورہ کرنے سے انکار نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ اگر پوپ یہ دورہ کرتے ہیں تو کسی پوپ کا یہ شمالی کوریا کا پہلا دورہ ہوگا۔

٭…اودے امیش للت نے بھارتی سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا حلف اٹھالیا، وہ نومبر میں اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل صرف 74دن تک اس عہدے پر فائز رہیں گے۔ اودےاُمیش للیت بھارتی سپریم کورٹ کے49ویں چیف جسٹس ہیں، وہ صرف 74روز تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے اور نومبر میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ بھارتی آئین کے تحت سپریم کورٹ کےجج 65سال کی عمر میں ریٹائر ہوجاتے ہیں جبکہ ان کی تقرر سنیارٹی کے لحاظ سےصدر کرتا ہے۔ بھارت کےسابق چیف جسٹس این وی رمانا گزشتہ روز ریٹائر ہوگئے تھے۔

٭…پاکستان کو حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث تاریخ کے سب سے بڑی تباہ کاریوں کا سامنا ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1 ہزار 61 ہو گئی ہے، 110 اضلاع میں 57 لاکھ 73 ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق سیلاب سے مجموعی طور پر ساڑھے 9 لاکھ 49 ہزار مکانات زمین بوس ہوئے اور 3 ہزار 451 کلومیٹر سڑکوں اور 149 پلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ مجموعی طور پر 15 سو 27 زخمی ہیں، 7 لاکھ 19 ہزار سے زائد لائف اسٹاک، 83 ہزار مویشی بھی جان سے گئے ہیں۔ صوبہ بلوچستان، سندھ، خیبرپختونخواہ اور جنوبی پنجاب میں ہر طرف بربادی کا منظر ہے۔ دور دراز علاقوں سے رابطہ منقطع ہونے سے انسانی المیہ جنم لینے لگا۔ فوج اور حکومتوں سمیت فلاحی ادارے ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ملک بھر میں بارش اور سیلاب سے اموات اور تباہ کاریوں پر سعودی عرب، ترکی، برطانیہ سمیت کئی ممالک کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی۔ کئی ممالک سے امدادی سامان کے طیارے پاکستان پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

٭…ہنگری کی حکومت نے اپنے نیو کلیئر پاور پلانٹ میں دو نئے ری ایکٹرز کی تعمیر کے لیے روسی کمپنی کو لائسنس جاری کر دیا۔ روس اور ہنگری کے درمیان 2014ء میں ری ایکٹرز تعمیر کرنے کے لیے معاہدہ ہوا تھا۔

ہنگری کا ارادہ ہے کہ روس کے تیار کردہ ری ایکٹرز سے مجموعی طور پر 2400 میگاواٹ توانائی حاصل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ ہنگری کے نیوکلیئر پاور پلانٹ ’پاکس‘ میں چار چھوٹے روسی ساختہ ری ایکٹرز موجود ہیں جو دو ہزار میگاواٹ توانائی پیدا کرتے ہیں۔نئے ری ایکٹرز روس کی سرکاری کمپنی روساتم کی جانب سے تعمیر کیے جائیں گے۔

٭…یورپ میں روسی گیس میں کمی اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے معاشی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔اس حوالے سے جو انڈسٹریز سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں، ان میں کھاد بنانے، زرعی، گوشت اور دیگر مصنوعات کو فریز کرنے والی شامل ہیں۔اس کے علاوہ ان مصنوعات کو مارکیٹ تک پہنچانے کےلیے استعمال ہونے والی ٹرانسپورٹ، ہسپتالوں میں آپریشن کےلیے استعمال ہونے والی گیس، سافٹ ڈرنکس اور بیئر (Beer) بنانے والی کمپنیاں شامل ہیں۔

توانائی سورس کی سپلائی میں کمی اور اس کی بڑھتی ہوئی قیمت کے باعث ناروے میں موجود دنیا کی سب سے بڑی کھاد بنانے والی کمپنی ’یارا‘نے اپنی پیداوار 50 فیصد تک کم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔اس سے قبل برطانیہ اور پولینڈ کی کھاد بنانے والی کمپنیوں نے بھی گذشتہ ہفتے عارضی طور پر پیداوار روکنے کا اعلان کر دیا ہے جس کے باعث یورپ میں زرعی پیداوار میں کمی کا شدید خطرہ لاحق ہے۔

دوسری جانب نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ کی مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ روسی گیس کے بائیکاٹ کے یورپین فیصلے سے عارضی استثنیٰ چاہتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس اس کا کوئی اور متبادل نہیں ہے۔

٭…اپریل 2020ءسے نیٹو ہیڈکوارٹرز میں موجود مکھیوں کے چھتوں میں شہد تیار ہو رہا ہے، دو چھتوں سے شروع کیا جانے والا منصوبہ اب چار چھتوں تک پہنچ چکا ہے۔ہر شہد کے چھتے میں ایک سیزن کے دوران 80 سے 100 کلو تک شہد پیدا ہوتا ہے جس میں سے زیادہ تر مکھیوں کے لیے ہی چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ وہ سردیوں کے ایام میں ان کی خوراک بن سکے۔بعد ازاں مکھیوں کی رکھوالی پر مامور شخص ایک چھتے سے 25کلوگرام شہد نکال لیتا ہے۔ اب تک نیٹو ہیڈکوارٹرز کے چھتوں سے پیدا ہونے والا شہد نیٹو کے فلاحی بازار میں فروخت کیا گیا ہے جس سے مقامی اور بین الاقوامی پروجیکٹس کو مالی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔

نیٹو ہیڈکوارٹرز میں شہد کے چھتے لگانے کا عمل ’Greener‘ نامی بڑے منصوبے کا حصہ ہے۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button