سویڈن کی اہم سیاسی شخصیات کا مسجد ناصر، گاتھن برگ میں وزٹ
ممبر آف پارلیمنٹ Magnus Jacobsson کا مسجد کا وزٹ
سویڈن میں یہ سال انتخابات کا سال ہے اور ہر طرف سیاسی گہما گہمی ہے۔ سیاسی جماعتیں اپنے منشور کے حوالے سے آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف کمیونٹیز سے مل رہی ہیں۔ تاکہ لوگوں کو ان کے بارے میں معلومات مل سکیں۔ اسی سلسلہ میں سویڈن کی ایک سیاسی پارٹی کے ممبر آف پارلیمنٹ Magnus Jacobsson نے اس بات کا اظہار کیا کہ ان کی پارٹی سویڈن میں مذہبی جماعتوں سے ملاقات کر رہی ہے اوران کی خواہش ہے کہ سویڈن کی سب سے پہلی تاریخی مسجد ناصرگاتھن برگ کا بھی وزٹ کیا جائے۔ جماعت احمدیہ نے ان کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے مسجد وزٹ کرنے کا ایک وقت ان کے ساتھ طے کر لیا۔
چنانچہ مورخہ 9؍اگست 2022ء کو مبلغ انچارج سویڈن مکرم آغا یحییٰ خان صاحب اور مکرم انور رشید صاحب صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے اس پارٹی کے چار افراد پر مشتمل وفد کا گرم جوشی سے مسجد ناصر میں استقبال کیا۔
اس موقع پر ایک پریزینٹیشن کے ذریعہ مہمانوں کو جماعتی عقائد کا مختصر تعارف کرایا گیا۔ اسی طرح انہیں جماعت کے قیام امن اور معاشرے کی مضبوطی کے لیے کیے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ پریزینٹیشن کے بعد مہمانوں کے بہت سے دلچسپ سوالات کے جوابات دیے گئے۔ جماعتی مضبوط نظام کو دیکھ کر مہمان حیران تھے کہ مسلمانوں میں اس قسم کی منظم جماعت موجود ہے جو کہ دنیا بھر میں امن و آشتی کے پھیلانے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے۔
اس گفتگو کے دوران خصوصیت سے نظام خلافت اور خلیفہ وقت کا مقام اور حضور انور کی دنیا بھرمیں امن قائم کرنے کی کاوشوں کا مختصر تعارف بھی کرویا گیا۔ جس کو سن اور دیکھ کر مہمان بہت متاثر ہوئے۔ میٹنگ کے دوران مہمانوں کی چائے اور لوازمات سے تواضع کی گئی۔
اس میٹنگ کے اختتام پر مہمانوں کو مسجد کا تفصیلی وزٹ کروایا گیا۔ مہمانوں نے مسجد کے بارے میں بھی اپنی پسندیدگی کا اظہا رکیا۔ الحمد للہ
ڈپٹی مئیر گاتھن برگ کا مسجد ناصر میں وزٹ
مورخہ 24؍اگست 2022ء کو گاتھن برگ سٹی، سویڈن کی ڈپٹی مئیر کو مسجد ناصرگاتھن برگ میں مدعو کیا گیا۔ شہر کے مئیر پہلے ہی مسجد کا وزٹ کر چکے ہیں۔
ڈپٹی مئیر Nina Miskovsky اپنی سیکریٹری کے ساتھ پہلی دفعہ مسجد آئیں تھیں۔ مکرم مبلغ انچارج صاحب اور سیکریٹری امور خارجیہ مکرم عامر منیر چودھری صاحب نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ مہمانوں کو جماعت کے بنیادی عقائد، حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کی دنیا بھر میں امن کے لیے کاوشوں، سویڈن میں مذہبی ہم آہنگی اور قیام امن کے لیے مختلف پروجیکٹس کا ذکر ایک پریزینٹیشن کے ذریعہ کیا گیا۔
اس پریزینٹیشن کے بعد مہمانوں کے ساتھ مختلف مذہبی اور سیاسی موضوعات پر بہت عمدہ ماحول میں گفتگو ہوئی جن میں خصوصیت کے ساتھ حال ہی میں سویڈن میں قرآن کریم جلائے جانے کے مختلف واقعات کے تناظر میں آزادی ضمیر و صحافت کا موضوع زیر گفتگو رہا۔ اس مشکل وقت میں مسلمانوں اور مخالفین کو معاشرتی امن اور آزادی اظہار کے صحیح اور صحت مند استعمال کے حوالے سے جماعت کی کوششوں کا ذکر کیا گیا۔ ان کاوشوں کو ناصرف مہمانوں نے پسند کیا بلکہ واضح الفاظ میں جماعتی موقف سےاتفاق بھی کیا۔
مہمان نے خود سوال کیا کہ آپ کی جماعت سیاست دانوں کو کیا نصائح کرنا چاہتی ہے؟ تو مکرم مبلغ انچارج صاحب نے انہیں بتایا کہ بہت سی اہم نصائح میں سے ایک یہ ہے کہ سیاست دانوں کو اس بات کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے کہ سیاست کا مذہبی عقائد کے ساتھ کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ سٹیٹ کا یہ کام نہیں ہے کہ وہ یہ فیصلہ کرتی پھرے کہ کس کے عقائد درست ہیں اور کس کے غلط ہیں۔ سٹیٹ کے لیے تمام شہریوں کے حقوق اور عزت برابر ہے، سٹیٹ مذہب میں دخل اندازی نہ کرے۔ کیونکہ اس طرح ملک میں افراتفری اور بد امنی پھیلتی ہے۔ مہمانوں نے مبلغ انچارج صاحب کی بات سے اتفاق کیا۔ مہمانوں کی تواضع چائے اور لوازمات سے کی گئی۔
آخر پر مہمانوں کو مسجد کا وزٹ کروایا گیا۔ جو ان کو بہت پسند آئی۔ الحمد للہ۔
قارئین الفضل کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ ان میٹنگز کے بہترین نتائج پیدا فرمائے۔ آمین