عالمی خبریں

خبرنامہ

(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)

٭…ملکہ برطانیہ ایلزبتھ الیکزانڈرا میری (ایلزبتھ دوم) 70 سالہ کامیاب عنان ریاست سنبھال کر 8؍ ستمبر 2022ء کو 96 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔ ملکہ کے انتقال پر ملک بھر میں دس روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ملکہ کے پسماندگان میں ان کے 4بچے، 8 پوتے اور 12 پڑ پوتے شامل ہیں۔ ملکہ ایلزبتھ دوم کے انتقال کے بعد بکنگھم پیلس پر لگا برطانوی پرچم سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ملکہ کی تدفین لندن برج آپریشن کے خصوصی منصوبے کے تحت 19؍ ستمبر بروز سوموار انجام پائے گی۔ جنازے کے روز قومی تعطیل ہوگی، لندن اسٹاک، بینک اور تمام اہم ادارے بند رہیں گے۔ملکہ کو پچھلے سال اکتوبر سے صحت کے مسائل کا سامنا تھا جس کے باعث انہیں چلنے پھرنے اور کھڑے ہونے میں مشکل در پیش تھی۔ قبل ازیں بکنگھم پیلس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈاکٹروں نے ملکہ ایلزبتھ کی طبیعت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا، ڈاکٹروں نے انہیں اپنی زیر نگرانی رکھنے کی ہدایت کی تھی۔طبیعت کی ناسازی کا سنتے ہی ڈیوک آف کیمبرج پرنس ولیم اورملکہ کے بیٹے اور برطانیہ کے نئے بادشاہ پرنس چارلس ملکہ کے پاس پہنچ گئے تھے۔

ملکہ ایلزبتھ دوم 21؍ اپریل 1926ء کو پیدا ہوئیں اور اپنے والد بادشاہ جارج ششم کی وفات کے بعد 1952ء میں تخت کی وارث ٹھہریں۔ یاد رہے کہ ان کے والد اپنے بھائی ایڈورڈ ہشتم کے تخت سے دستبردار ہونے کے بعد بادشاہ بنے تھے۔ ملکہ 600 سے زائد خیراتی اداروں کی سرپرست تھیں۔ ملکہ برطانیہ 15 ممالک سمیت 54 ممالک کی دولت مشترکہ کی بھی سربراہ تھیں۔ بطور کامن ویلتھ سربراہ ملکہ نے مختلف ممالک کے دورے کیے۔

ملکہ برطانیہ کے انتقال کے بعد پریوی کونسل نے اُن کے سب سے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس فلپ آرتھر جارج کو برطانیہ کا بادشاہ قرار دے دیا ۔ آپ نے کنگ چارلس سوم کا لقب اختیار کیا ہے۔نئے شاہ برطانیہ چارلس نے اپنے بیان میں کہا کہ پیاری والدہ کا انتقال خاندان کے تمام افراد کے لیے بڑا دکھ کا لمحہ ہے۔ بکنگھم پیلس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق شہزادہ ولیم اور شہزادی کیتھرین ڈیوک اور ڈچز آف کارنوال کے القاب کے حامل ٹھہرے ہیں۔

٭…عالمی راہنماؤں کی جانب سے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے۔ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ یہ ہمارے ملک کا اداس ترین دن ہے، ملکہ کے جانے سے ہر فرد کا دل غمزدہ ہے۔ طویل حکمرانی کرنے والی ایلزبتھ دی گریٹ کے لیے ہم سب غمزدہ ہیں۔

امریکی صدر جوزف بائیڈن نے ملکہ ایلزبتھ دوم کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک عہد ساز اور بے مثال باوقار شخصیت کی مالک تھیں۔ ملکہ کے سات دہائیوں کے اقتدار میں بے مثال انسانی ترقی اور انسانی وقار کو فروغ ملا۔برطانیہ کے نئے بادشاہ چارلس کے ساتھ امریکا کی قریبی دوستی جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔ دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ ملکہ ایلزبتھ دنیا میں میری پسندیدہ شخصیات میں سے ایک تھیں۔ میں ملکہ ایلزبتھ کی کمی بہت محسوس کروں گا۔

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم نے بھی ملکہ کی وفات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

٭…بکنگھم پیلس سے ملکہ برطانیہ کے اعلانِ وفات سے لے کر تدفین تک، ان کی آخری رسومات کی ادائیگی کے بارے میں سب کچھ بہت تفصیل کے ساتھ بہت پہلے ہی طے ہو چکا ہے۔

سرکاری طور پر ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی مورخہ 19 ستمبر کو ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوگی۔اتوار والے دن ملکہ برطانیہ کا تابوت بالمور سے ایڈنبرا میں واقع ہالی رُڈ پیلس میں پہنچایاجائے گا۔

اتوار کے روز کنگ چارلس سوم ایڈنبرا کے ہالی رُڈ پیلس پہنچیں گے جہاں اُن کی حلف برداری کی تقریب ہوگی، جس کے بعد پیر کو وہ شمالی آئرلینڈ کی شاہی رہائش گاہ قلعہ ہلز بورو میں شمالی آئرلینڈ کی سنیئر سیاسی قیادت سے ملیں گے۔منگل کو ملکہ برطانیہ کے تابوت کو بکنگھم پیلس اور پھر ویسٹ منسٹر پیلس لے جایا جائے گا جہاں اگلے چند روز تک عوام کو ملکہ کے آخری دیدار اور تعزیت کرنے کی اجازت ہوگی۔

بدھ کو کنگ چارلس سوم کارڈف میں ملاقاتیں کریں گے جبکہ جمعرات کو سینیئر فوجی افسران، میٹروپولیٹن پولیس کمشنر اور گورنر جنرلز سے ملیں گے۔

ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی ادائیگی کا آغاز دن گیارہ بجے ویسٹ منسٹر کے ڈین ڈیوڈ ہوئل کی سرپرستی میں کیا جائےگا، جس میں کینٹربری کے آرچ بشپ جسٹن ویلبی خطاب کریں گے۔

٭…ملکۂ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی سوشل میڈیا پر بھارتی صارفین کی جانب سے کوہِ نور ہیرے کی بھارت واپسی کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے۔ ٹوئٹر پر بھارت میں ’کوہِ نور‘ ٹوئٹر کے ٹاپ ٹرینڈز کا حصّہ بنا ہوا ہے۔

بھارتی صارفین کا خیال ہے کہ ملکۂ برطانیہ کے تاج میں نصب قیمتی ہیرا’کوہِ نور‘ بھارت کو واپس ملنا چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہونے والی اس بحث کے دوران ایک چیز جو نمایاں ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ برطانیہ کے پاس بہت سی ایسی قیمتی چیزیں موجود ہیں جو نوآبادیاتی دور میں دوسرے ممالک سے برطانیہ منتقل کی گئیں، ان میں سے چند قیمتی اشیاء کی فہرست یہ ہے۔

1۔ گریٹ اسٹار آف افریقہ ڈائمنڈ: ملکہ کی بہت سی قیمتی چیزوں میں ایک ’گریٹ اسٹار آف افریقہ ڈائمنڈ‘واضح طور پر نمایاں ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا ہیرا ہے اور اس کا وزن تقریباً 530کیرٹ اور مالیت تقریباً 400ملین امریکی ڈالرز ہے۔ایک اندازے کے مطابق اس ڈائمنڈ کی کان کنی 1905ء میں جنوبی افریقہ میں کی گئی تھی۔

افریقہ کے بہت سے مؤرخین اس کے بارے میں لکھتے ہیں کہ اس ڈائمنڈ کو کان کنی کے بعد ایڈورڈ ہفتم کو پیش کیا گیا تھا جبکہ بھارتی صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ہیرا ہندوستان سے برطانوی دورِ حکومت کے دوران لے جایا گیا تھا۔

2۔ ٹیپو سلطان کی انگوٹھی: ٹیپو سلطان 1799ء میں جب انگریزوں سے جنگ ہار گئے تھے تو ان کی ایک قیمتی انگوٹھی مبینہ طور پر انگریزوں نے ان کی جسدِ خاکی سے لے لی تھی۔ کئی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انگوٹھی برطانیہ میں ہونے والی نیلامی میں ایک نامعلوم فرد کو تقریباً 145000برطانوی پاؤنڈز میں فروخت ہوئی۔

3۔ روزیٹا اسٹون: مصری کارکن اور ماہرِآثار قدیمہ نے ’روزیٹا اسٹون‘ کی مصر واپسی کا مطالبہ کیاہے۔ روزیٹا اسٹون اس وقت برٹش میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا ہوا ہے۔مصر کے بہت سے مقامی اخبارات کے مطابق ماہرینِ آثار قدیمہ کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ بات ثابت کر سکتے ہیں کہ ’روزیٹا اسٹون‘ برطانوی حکومت نے لے لیا تھا۔ اس کی عمر 196 قبلِ مسیح بتائی جاتی ہے اور مؤرخین کے مطابق یہ مشہور پتھر برطانیہ نے 1800ء کی دہائی میں فرانس کے خلاف جنگ جیتنے کے بعد حاصل کیا تھا۔

4۔ ایلگن ماربلز: بہت سی میڈیا رپورٹس اور تاریخی دستاویزات کے مطابق 1803ء میں لارڈ ایلگن نے مبینہ طور پر یونان میں پارتھینن کی بوسیدہ دیواروں پر لگے ماربلز کو ہٹوایا اور وہاں سے لندن پہنچایا، یہی وجہ ہے کہ ان ماربلز کو ’ایلگن ماربلز‘ کہا جاتا ہے۔1925ء سے یونان اپنی اس انمول ملکیت کی برطانیہ سے واپسی کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن یہ ماربلز یعنی سنگِ مرمر آج بھی برٹش میوزیم میں موجود ہیں۔

٭…برطانوی بادشاہ چارلس سوئم نے تخت سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ملکہ نے اپنی زندگی لوگوں کی خدمت کے لیے وقف رکھی۔لندن میں خطاب کرتے ہوئے بادشاہ چارلس کا کہنا تھا کہ ملکہ برطانیہ ایلزبتھ ایک متاثر کن شخصیت تھیں، ملکہ نے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے بہت قربانیاں دیں۔ میں بہت زیادہ دکھی احساسات کے ساتھ آپ سے بات کر رہا ہوں، ملکہ کی لگن اور محنت کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا۔بادشاہ چارلس نے آنجہانی ملکہ ایلزبتھ دوئم کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی والدہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ ملکہ کو روایات سے پیار تھا، میری والدہ ملکہ ایلزبتھ کا ان کی قربانیوں اور لگن کے لیے بہت شکریہ۔

٭… یوکرین نے اتوار 11؍ ستمبر کو دعویٰ کیا کہ اس کی افواج نے رواں ماہ ملک کے شمال مشرقی خطے میں روس کے قبضے سے تین ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ حاصل کر لیا ہے۔یوکرینی فوج کے جنرل ویلری زلوزنی نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ ستمبر کے آغاز سے خارکیو خطے کے آس پاس تین ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ کا علاقہ یوکرین کے کنٹرول میں واپس آ چکا ہے۔ ہم نے نہ صرف جنوب اور مشرق میں بلکہ شمال کی طرف بھی پیش قدمی شروع کر دی ہے۔ ہم روسی سرحد سے 50کلومیٹر دور ہیں۔کیئو کی جانب سے روس کے زیرِ قبضہ علاقوں کو واپس لینے کے لیے فوری کارروائی نے ماسکو کو اپنی فوجیں پیچھے ہٹانے پر مجبور کر دیا۔ اپنے فوجیوں کے محاصرے میں آنے کے خطرے کے باعث روسی فوجی عجلت میں پیچھے ہٹتے ہوئے بڑی تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود چھوڑ کر فرار ہو گئے۔اتوار کو یوکرین پر مسلط کی گئی جنگ کو 200 دن مکمل ہو گئے ہیں جس پر یوکرینی صدر وولودی میر زیلنسکی نے ایک ویڈیو خطاب میں روسیوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ ان دنوں روسی فوج اپنی پیٹھ دکھا کر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

٭… شمالی کوریا نے ایک نیا قانون منظور کرتے ہوئے خود کو جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاست قرار دیا ہے جس میں اپنے دفاع کے لیے پیشگی حملے کے حق کو شامل کیا گیا ہے۔ملک کے راہنما کم جونگ ان نے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے حوالے سے کسی بھی بات چیت کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ 2018ء میں شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ ان نے اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وعدہ کیا تھا کہ شمالی کوریا جوہری مواد کی افزودگی والی اپنی تمام تر تنصیبات کو تباہ کر دے گا۔تاہم اقوام متحدہ کی ایٹمی ایجنسی کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی کوریا نے اس ری ایکٹر کو دوبارہ فعال کر لیا ہے جہاں وہ ہتھیاروں کی شدت والے پلوٹونیم بناتا ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے یہ بھی کہا ہے کہ شمالی کوریا کا جوہری پروگرام پلوٹونیم کی علیحدگی، یورینیم کی افزودگی اور دیگر سرگرمیوں کے ساتھ مکمل طور پر فعال ہو گیا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔

٭… دبئی میں کھیلے جانے والے ایشیا کپ کے فائنل میں سری لنکا نے پاکستان کو ہرا کر ٹرافی اپنے نام کر لی۔ میچ کے ابتدائی دس اوورز میں پاکستان کا پلڑا بھاری رہا لیکن اس کے بعد پاکستان کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں دیا گیا۔58 رنز پر پانچ کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد سری لنکا نے جس انداز میں واپسی کی اور جس طرح سے راجہ پکشے اور ہرسانگا نے بیٹنگ کی یقیناً پاکستان کے پاس اس کا جواب نہیں تھا۔اس کے بعد پاکستان نے 171 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اننگز کا آغاز کیا تو ایک ہی اوور میں بابر اعظم اور فخر زمان آؤٹ ہو گئے۔اس کے بعد محمد رضوان اور افتخار احمد نے اننگز کو سنبھالا لیکن 93 کے مجموعی سکور پر افتخار آؤٹ ہوئے اور سری لنکا کو ایک بار پھر میچ پر گرفت مضبوط کرنے کا موقع مل گیا۔وہاں سے سری لنکن بولرز نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور مسلسل وکٹیں لیتے رہے، جس سے مطلوبہ رن ریٹ بھی بڑھتا چلا گیا۔ بالآخر پاکستان مجموعی طور پر بیس اوور میں 147 رنز بنا پایا اور اس کے تمام کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔ راجہ پکشے کو 45گیندوں پر 71 رنز کی اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا اور ہرسانگا کو 66 رنز اور نو وکٹیں لینے پر ایشیا کپ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button