نماز تمام سعادتوں کی کنجی ہے
نماز پڑھو، نماز پڑھو کہ وہ تمام سعادتوں کی کنجی ہے اور جب تو نماز کے لئے کھڑا ہو تو ایسا نہ کر کہ گویا تو ایک رسم ادا کررہا ہے بلکہ نماز سے پہلے جیسے ظاہری وضو کرتے ہو ایسا ہی ایک باطنی وضو بھی کرو۔ اور اپنے اعضاء کو غیر اللہ کے خیال سے دھو ڈالو۔تب ان دونوں وضوؤں کے ساتھ کھڑے ہو جاؤ اور نماز میں بہت دعا کرو اور رونا اور گڑگڑانا اپنی عادت کرلو تا تم پر رحم کیا جائے۔(ازالہ اوہام،روحانی خزائن جلد۳ صفحہ ۵۴۹)
نماز کیا چیز ہے وہ دُعا ہے جو تسبیح، تحمید، تقدیس اور استغفار اور درود کے ساتھ تضرّع سے مانگی جاتی ہے۔ سو جب تم نماز پڑھو تو بے خبر لوگوں کی طرح اپنی دعاؤں میں صرف عربی الفاظ کے پابندنہ رہو۔ کیونکہ اُن کی نماز اور اُن کا استغفار سب رسمیں ہیں جن کے ساتھ کوئی حقیقت نہیں۔ لیکن تم جب نماز پڑھو تو بجز قرآن کے جو خدا کا کلام ہے او ربجز بعض ادعیہ ماثورہ کے کہ وہ رسول کا کلام ہے، باقی اپنی تمام عام دعاؤں میں اپنی زبان میں ہی الفاظ متضرعانہ ادا کرلیا کرو تا ہو کہ تمہارے دلوں پر اس عجز ونیاز کا کچھ اثر ہو۔(کشتی نوح، روحانی خزائن جلد۱۹صفحہ۶۸تا۶۹)
انسان کبھی خدا تعالیٰ کا قرب حاصل نہیں کرتا جب تک کہ اقام الصلوٰۃ نہ کرے۔(ملفوظات جلد دوم صفحہ ۳۴۶،ایڈیشن ۱۹۸۸ء)