سویڈن کے شہر Gothenburg کے ثقافتی تہوار میں تبلیغ اسلام
سویڈن کے شہر Gothenburg میں ہر سال کی طرح امسال بھی ایک ثقافتی تہوار منایا گیا جو Gothenburg›s Culture Festival کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ اس شہر کا ایک معروف تہوار ہے جو امسال یکم تا 04؍ستمبر منایا گیا۔ اس میں مقبول فنکاروں سے لے کر نئے سرکس کرنے والوں، بچوں کے تھیٹر، آؤٹ ڈور سنیما، نئے اور غیر معروف موسیقی کے فنکاروں، کھانے کے نئے تجربات اور زندگی کے مختلف طبقات کو اپنے ہنر اور جوہر دکھلانے اور آزمانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ جس سے علاقائی ثقافتی زندگی کے مختلف پہلووٴں کا اظہار ہوتا ہے۔ شہر کے قلب میں یہ پروگرام مفت اور سب کے لیے کھلا ہوتا ہے۔
اس سال کا پروگرام موسم گرما کے آغاز میں جاری کر دیا گیا تھا اور تیاریاں شروع ہوگئی تھیں۔
اس موقع پہ چار دن لوگ اپنے گھروں کی استعمال شدہ چیزیں اور بچوں کی کپڑے بھی سیکنڈ ہینڈ مارکیٹ میں لا کر رکھتے ہیں اور فروخت کرتے ہیں۔ اس قسم کی مارکیٹ میں تجارت کم اور تفریح کا حصول زیادہ مد نظر ہوتا ہے کہ اسی بہانے بہت سے انسانوں کے ساتھ ملاقات اور براہ راست گفتگو کا موقع مل جائے گا۔
شہر کے قلب میں ایک نہر بہتی ہے جس میں سیاح ایک بڑی کشتی کے ذریعہ شہر کے مختلف حصوں کی سیر کرتے ہیں اور اس موقع پہ گائیڈ مختلف معلومات فراہم کرتے جاتے ہیں۔
ایک سہولت یہ بھی مہیا کی گئی ہے کہ اگر لوگ اپنی فیملی کے لیے موٹرکشتی کرائے پہ لینا چاہیں تو وہ وقت مقررہ کے لیے لے سکتے ہیں جسے خود ہی چلانا ہوگا۔
جیسا کہ حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ کا ارشاد ہے کہ تبلیغ کے نئے نئے طریق تلاش کرتے رہا کریں،اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے مکرم نیشنل امیروسیم احمد ظفر صاحب نے یہ خیال پیش کیا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے گوتھن برگ شہر کے باسیوں کو سیدنا حضرت مسیح موعودؑ کی آمد سے آگاہ کرنے کے لیے تین میٹر لمبا ایک بینر بنایا جائے جسے دو افراد جماعت پکڑ کر کشتی میں بیٹھ جائیں، جس پہ حضرت مسیح موعودؑ کی تصویر اور ویب سائٹ کا ایڈریس نمایاں ہو اور کشتی آہستہ آہستہ چلتی جائے۔
اس پروگرام کے مطابق مورخہ 4؍ستمبر بروز اتوار بارہ بجے سے ایک بجے تک کشتی اس مقصد کے لیے کرائے پہ لے لی گئی اور مکرم امیر صاحب اور مبلغ انچارج مکرم آغا یحییٰ خان صاحب کی سربراہی میں ایک ٹیم اس بینر کو لے کر گوتھن برگ کے باسیوں کو مسیح موعودؑ کی آمد کی خبر دیتی رہی۔ MTA کی ٹیم نے بھی ان مناظر کو کیمرے کی آنکھ میں بند کیا۔
بہت سے لوگوں نے تصاویر لیں اور فون سے ویڈیوز بنائیں۔ اس طرح مختصر وقت میں ہزاروں لوگوں تک پیغام پہنچایا گیا۔ الحمد للہ