وزیراعظم ریلیف فنڈ میں ہیومینیٹی فرسٹ جرمنی کا پچیس ہزار یورو کا عطیہ۔ ہیومینیٹی فرسٹ کے نمائندہ وفد کی قونصل جنرل آف پاکستان سے ملاقات
وزیراعظم ریلیف فنڈ میں ہیومینیٹی فرسٹ جرمنی کا پچیس ہزار یورو کا عطیہ
ہیومینیٹی فرسٹ کے نمائندہ وفد کی قونصل جنرل آف پاکستان سے ملاقات
’’ہیومینیٹی فرسٹ کا کام قابل قدر ہے اور میں ایک عرصہ سے آپ کی خدمت انسانیت کی تفصیل سے واقف ہوں‘‘
(فرانکفرٹ، جرمنی 22؍ستمبر 2022ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) پاکستان میں آنے والے حالیہ تباہ کن سیلاب جس سے ملک کا تیس فیصد حصہ شدید متاثر ہوا اور پورے پورے گاؤں سیلاب میں بہہ گئے ہیں حکومتِ پاکستان نے پوری دنیا سے مدد کی اپیل کی ہے۔ جرمنی میں قائم خدمت گار تنظیم ہیومینیٹی فرسٹ حکومتی اپیل سے پہلے ہی حرکت میں آ چکی تھی اور پہلے سیلابی ریلے کی اطلاع عام ہونے پر امدادی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔ اب جبکہ حکومتِ پاکستان نے وزیراعظم ریلیف فنڈ قائم کر کے بیرونی دنیا میں رہنے والے پاکستانیوں سے مدد کی اپیل کی ہے ہیومینیٹی فرسٹ نے اپنی طرف سے جاری امدادی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ حکومت کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے وزیرِاعظم ریلیف فنڈ میں 25 ہزار یورو دینے کا فیصلہ کیا اور امدادی کاموں میں حکومت کا ہاتھ بٹانے اور ایک ساتھ امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے اپنا تعاون پیش کیا۔ اس سلسلہ میں ہیومینیٹی فرسٹ کے ایک نمائندہ وفد نے مورخہ 22؍ستمبر کو قونصل جنرل آف پاکستان جناب زاہد حسین صاحب سے قونصلیٹ آفس میں ملاقات کی۔ اس وفد میں ہیومینیٹی فرسٹ جرمنی کے چیئرمین جناب اطہر زبیر، وائس چیرمین جناب حماد ہیرٹر، انچارج شعبہ ڈیزاسٹر ریلیف ڈیپارٹمنٹ جناب محمد منور عابد، جناب باسر احمد اور خاکسار شامل تھے۔ جبکہ قونصل جنرل کی معاونت کے لیے وائس قونصل جنرل، ہیڈ آف چانسلری جناب شفاعت کلیم خان موجود تھے۔ وفد کا قونصلیٹ میں پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ ایک دوسرے سے باہمی تعارف کے بعد چیئرمین ہیومینیٹی فرسٹ نے قونصل جنرل کو اس کام کی تفصیل سے آگاہ کیا جو سیلاب زدہ علاقوں میں وہ اپنے ذرائع سے کر چکے ہیں اور جو ابھی جاری ہیں۔ قونصل جنرل جناب زاہد حسین کو بتایا گیا کہ فوری طور پر ایک لاکھ یورو کا فوری امدادی سامان اور خوراک ہم نے تقسیم کرنے کا بندوبست کیا۔ دوسرے مرحلہ پر میڈیکل کی ٹیمیں تیار ہیں۔ میدانِ عمل میں ہیومینیٹی فرسٹ کو کام کرنے میں بعض رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ جونہی وہ دور ہو گئیں ہماری ٹیم طبی امداد کے میدان میں بھی سرگرم ہوجائے گی۔ تیسرے مرحلہ میں مکانات کی مرمت اور تعمیرِنَو کا کام ہے جس کے لیے ہمارے انجینیرز پلاننگ میں مصروف ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین صاحب نے جناب زاہد حسین صاحب کو ہیومینیٹی فرسٹ جرمنی کی طرف سے جاری انٹرنیشنل پروجیکٹس سے بھی متعارف کروایا۔
٭…جرمنی میں گزشتہ سال سیلاب کے دوران کیے جانے والے امدادی کام
٭…گزشتہ تین ماہ سے پولینڈ اور یوکرائن کے باڈر پر قائم امدادی کیمپ
٭…2005ء کے آزاد کشمیر کے زلزلہ میں دو ملین یورو سے زائد کا گراونڈ ورک
٭…تھر، سندھ میں 500واٹر پمپ لگانے کی سکیم
مزید برآں افریقین ممالک میں جاری بعض سکیموں کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا۔ قونصل جنرل جناب زاہد حسین نے بتایا کہ میں پاکستان میں ہوتے ہوئے اور بیرونی مشنوں میں تعیناتی کے دوران ہیومینیٹی فرسٹ کے کام سے آگاہ رہا ہوں اور آپ کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔ میں رب العزت کے حضور دعا گو ہوں کہ وہ آپ کی خدمت انسانیت کوششوں میں برکت ڈالے اور آپ کو پہلے سے بڑھ کر کام کرنے کی توفیق دے۔ حکومتِ پاکستان کو اس وقت ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ جرمنی میں بھی ادویات کے حصول کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہیومینیٹی فرسٹ بھی اس کوشش میں تعاون کرسکتی ہے۔
اس موقع پر ہیومینیٹی فرسٹ کی طرف سے قونصل جنرل کی خدمت میں نیشنل بنک آف پاکستان فرینکفرٹ میں کھولے جانے والے سپیشل اکاونٹ میں جمع کروائے جانے والے 25ہزار یورو کی بنک سے تصدیق شدہ رسید کا عکس پیش کیا گیا۔ قونصل جنرل نے اراکینِ وفد کی چائے اور لوازمات سے تواضع کی جس کے دوران ہیومینیٹی فرسٹ کے انتظامی سیٹ اَپ، کام کے طریق کار نیز انٹرنیشنل امدادی سرگرمیوں پر تبادلہ خیال جاری رہا مزید برآں باہمی تعاون کے امکانات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ غرض یہ ملاقات انتہائی خوشگوار اور دوستانہ ماحول میں ہوئی۔ مکرم جناب شفاعت کلیم وائس قونصل، ہیڈ آف چانسلری نے ملاقات کی غرض سے آنے والے وفد کو قونصلیٹ کے بیرونی گیٹ تک ساتھ تشریف لاکر گرم جوشی سے رخصت کیا۔ یاد رہے ہیومینیٹی فرسٹ جرمنی جماعت احمدیہ جرمنی کا ایک ذیلی ادارہ ہے۔