اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
اولاد کی اچھی تربیت کے لیے ضروری ہے کہ والدین اپنی اولاد کی مناسب عزت و تکریم کریں۔ جیسے جیسے اُن کی عمر بڑھے اُسی مناسبت سے اُن کی بات کو اہمیت دی جائے،تعلیم اور گھریلو معاملات میں اُن کے ساتھ مشورہ کیا جائے اور عمر کے مطابق اُن کے ذمہ کچھ کام لگائے جائیں اس طرح اُن کے اندر آگے بڑھنے اور کچھ کر دکھانے کا جذبہ پیداہوگا۔
بچوں کے روشن مستقبل اور احسن تربیت کے لئے ماں باپ کو اپنے آج کی قربانی دینی ہوگی
عَنْ اَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ:اَکْرِمُوْا اَوْلَادَکُمْ وَ اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
(ابن ماجہ ابواب الادب باب برالوالدین۔ بحوالہ حدیقۃ الصالحین صفحہ416حدیث:389)
حضرت انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: اپنے بچوں سے عزت کے ساتھ پیش آؤ اور اُن کی اچھی تربیت کرو۔
حضرت عائشہؓ بیان کرتی ہیں کہ میں نے فاطمہؓ سے بڑھ کر شکل و صورت، چال ڈھال اور گفتگو میں رسول اللہﷺ کے مشابہ کسی اور کو نہیں دیکھا۔ فاطمہؓ جب کبھی حضورؐ سے ملنے آتیں تو حضورؐ ان کے لیے کھڑے ہوجاتے ان کے ہاتھ کو پکڑ کر چومتے۔ اپنے بیٹھنے کی جگہ پر بٹھاتے۔ اسی طرح جب حضورؐ ملنے کے لیے فاطمہؓ کے یہاں تشریف لے جاتے تو وہ کھڑی ہوجاتیں۔ حضور ؐ کے دستِ مبارک کو بوسہ دیتیں اور اپنی خاص بیٹھنے کی جگہ پر حضورؐ کو بٹھاتیں۔
(ابوداؤد، کتاب الادب باب فی القیام)