34واں سالانہ اجتماع مجلس انصاراللہ ناروے
محض خداتعالیٰ کے فضل و کرم سے امسال مجلس انصاراللہ ناروےاور مجلس خدام الاحمدیہ ناروے کو اپنا سالانہ اجتماع ایک ساتھ مورخہ 13 و 14؍اگست 2022ء کو بیت النصر اوسلو میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ۔ گزشتہ دوسال کورونا کی وبا نے جہاں تمام دنیا میں نظام زندگی کو متاثرکیا وہاں جماعتی و تنظیمی پروگرام اور اجتماعات بھی متاثر ہوئے۔ دو سال بعد منعقد ہونے والے اجتماع میں امسال انصار نے تمام پروگراموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور حاضری بھی ریکارڈ رہی۔ الحمدللہ۔ اجتماع کا نصاب اردو اور نارویجین زبان میں تمام انصار کو بذریعہ زعماء مجالس کئی ماہ پہلے بھیج دیا گیا تھا۔ حاضری کے لیے بھی خصوصی یادہانی کروائی جاتی رہی۔
اجتماع کا پہلا دن
مورخہ 13؍اگست 2022ء بروز ہفتہ
دن کا آغاز نماز تہجد اور فجر کی نماز سے کیا گیا۔ ساڑھے نو بجے رجسٹریشن کے ساتھ ناشتہ اور انصار کے لیے شوگر اور بلڈپریشرٹیسٹ کرنے کا انتظام کیا گیا تھا جس سے بہت سے انصار نے استفادہ کیا۔ ڈاکٹر صاحبان نے انصار کو مفید مشوروں سے بھی نوازا۔
تقریب پرچم کشائی
پرچم کشائی کی تقریب مسجد بیت النصر کے گراسی پلاٹ میں منعقد ہوئی۔ مجلس انصاراللہ کا جھنڈا ڈاکٹر احمد رضوان صادق صاحب صدرمجلس انصاراللہ ناروے نے جبکہ نارویجین جھنڈا مکرم یونیب سرور صاحب نائب صدرخدام الاحمدیہ ناروے نے بلند کیا۔ اس کے بعد صدرمجلس انصار اللہ ناروے نے اجتماعی دعا کروائی اور نعرہ ہائے تکبیر بلند ہوئے۔
افتتاحی تقریب
مجلس انصاراللہ ناروے اور مجلس خدام الاحمدیہ ناروے کے اجتماع کی مشترکہ افتتاحی تقریب زیرصدارت مکرم چودھری شاہد محمود کاہلوں صاحب نائب امیرومشنری انچارج ناروے ہوئی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ مکرم عطاء الودود صاحب نے سورہ احزاب آیت 41تا58 کی تلاوت پیش کی جبکہ اُردو ترجمہ عزیزم راحیل احمد ناصر صاحب نےپڑھا۔ اس کے بعدتمام حاضرین نے کھڑے ہوکر صدر صاحب مجلس انصار اللہ کے ساتھ عہددہرایا۔ کلام محمود سے نظم
بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے
حاصل ہو تم کو دید کی لذت خدا کرے
مکرم عبدالمنعم ناصرصاحب نے خوش الحانی سے پیش کی۔
افتتاحی خطاب میں مکرم مشنری انچارج صاحب نے بتایا کہ آج اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان کے ساتھ مجلس انصار اللہ ناروے 34واں جبکہ مجلس خدام الاحمدیہ ناروے 41واں اجتماع منعقد کرنے کی توفیق پارہی ہے۔ یہ اجتماعات ہماری تربیت کا ذریعہ ہوتے ہیں۔ جیسا کہ حضرت مصلح موعودؓ نے بھی مجالس کے قیام کی غرض تربیت ہی بیان کی ہے۔ اس کے بعد آپ نے بتایا کہ اسلام کی بنیاد تقویٰ پر ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا کہ ہر ایک نیکی کی جڑیہ اتقاء ہے، اگر یہ جڑ رہی سب کچھ رہاہے۔آپ نے تقویٰ پیداکرنے کی کوشش اور اس میں بڑھنے کی تلقین کی۔ اس کے علاوہ بنیادی اسلامی عقائد کا ذکر کیا۔باجماعت نماز کے قیام کے ساتھ تلاوت قرآن کریم اور قرآن حفظ کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ اور بتایا کہ اگر ہم ان اُمورکی حفاظت کرلیں تو پھر ہم اپنے بچوں کی اچھی تربیت کرسکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق دے۔ آمین
آخر پر مکرم مشنری انچارج صاحب نے دعا کروائی۔دعا کے بعد ڈاکٹر صفدرصاحب قائدتربیت انصاراللہ نے مقابلہ جات کے سلسلہ میں ضروری عمومی ہدایات دیں۔ اسی طرح مکرم طاہرمحمود صاحب قائد صحت وجسمانی نے ورزشی مقابلہ جات کے بارہ میں ہدایات دیں۔ جس کے بعد مقابلہ جات شروع ہوئے۔
ورزشی مقابلہ جات
ورزشی مقابلہ جات کے لیے تمام انصارمسجد بیت النصر کے قریب ہی میدان میں جمع ہوئے۔ موسم اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت ہی خوشگوار تھا۔ ان مقابلوں میں گولہ پھینکنا (صفِ اول،دوم) 100میٹر دوڑ (صفِ اول، دوم)400 میٹردوڑ، فٹ بال، رسہ کشی اور میوزیکل چیئر کے مقابلے شامل تھے۔ تمام انصار نے جوش وخروش سے مقابلوں میں حصہ لیا۔ اور ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ مقابلوں کی جگہ پر لیموں پانی اور پھلوں سے ریفریشمنٹ کا بھی انتظام تھا جسے تمام انصار نے بہت پسند کیا۔ تمام ورزشی مقابلہ جات آج کے دن ہی مکمل ہوئے۔ مقابلوں کے بعد 4بجے نماز ظہر وعصرادا کی گئیں جس کے بعد کھاناتقسیم کیا گیا۔
علمی مقابلہ جات
شام 5بجے علمی مقابلہ جات کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ آج کے علمی مقابلوں میں تلاوت قرآن پاک، حفظ قرآن کریم، نظم اور دینی معلومات کا پرچہ شامل تھے۔ یہ مقابلے تقریباً شام ساڑھے سات بجے ختم ہوئے۔ آخر میں تمام حاضرین میں کھانا پیش کیا گیا۔
اجتماع کا دوسرا دن
مورخہ 14؍اگست 2022ء بروزاتوار
آج صبح بھی نماز تہجد کا اہتمام کیا گیا۔ آج کے پروگرام کی باقاعدہ کارروائی سے پہلے ناشتہ کا بھی انتظام کیا گیا۔ جس میں روایتی ناشتے کے علاوہ نہایت لذیذ پائے بھی پیش کیے گئے جسے انصار نے بہت پسند کیا۔ گذشتہ روز کی طرح آج بھی بلڈ پریشر اور شوگرٹیسٹ کی سہولت دی گئی تھی جس سے انصار نے فائدہ اٹھایا۔
دوسرا اجلاس
پروگرام کے مطابق پونے گیارہ بجے دوسرے دن کا باقاعدہ آغاز زیر صدارت صدر صاحب مجلس انصار اللہ ناروے ہوا۔ مکرم صداقت احمد بشارت صاحب نے تلاوت مع ترجمہ پیش کی۔ جبکہ نظم مکرم راناطاہرمحمودصاحب نے کلام محمود سے
ہو فضل تیرا یارب یا کوئی ابتلاء ہو
راضی ہیں ہم اُسی میں جس میں تیری رضاہو
پڑھی۔
صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے اپنے خطاب میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتاب اسلامی اصول کی فلاسفی سے استفادہ کرتے ہوئے سادہ الفاظ میں انسان کی طبعی، اخلاقی اور روحانی حالتوں جنہیں قرآن کریم نے نفس امارہ، نفس لوامہ اور نفس مطمئنہ کی حالتیں کہا ہے، کا تفصیل سے ذکرکیا۔ نیز ان ذرائع کا بھی ذکر کیا جن سے ہم اپنی حالتوں کو بہتر بناسکتے ہیں۔ اور بتایا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ اپنی روحانی حالت کو بہتر بنانے اور لقاء الٰہی کے لیے اسلام اور دعاء فاتحہ ہی بہترین ذرائع ہیں۔ اس کے علاوہ صدر صاحب نے مل کر حافظ قرآن بننے کی طرف توجہ دلائی۔ جس میں ساٹھ انصار آدھ آدھ پارہ حفظ کرکے پورے قرآن کے حافظ بن سکتے ہیں۔ انصار کو آدھ سپارہ حفظ کرنے کے لیے دو سال کا ٹارگٹ دیا گیا۔ آخر میں صدر مجلس نے تمام شاملین اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا ۔
علمی مقابلہ جات
آج کے مقابلوں میں تقریر، فی البدیہ تقریر،کوئز ازکتاب دیباچہ تفسیر القرآن و عام سوالات اور بیت بازی شامل تھے۔یہ تمام مقابلے بہت دلچسپ رہے۔اور ان مقابلوں میں انصار نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
دوپہر تین بجے نماز ظہر وعصر ادا کی گئیں اور کھانا تقسیم ہوا۔
اختتامی تقریب وتقسیم انعامات
چار بجے مشترکہ اختتامی تقریب زیرصدارت مکرم چودھری ظہور احمد صاحب نیشنل امیرناروے ہوئی۔ مکرم صداقت احمد بشارت صاحب نے سورہ جمعہ آیت 1تا5کی تلاوت مع ترجمہ پیش کی۔ صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے عہددہرایا۔ زین محمود صاحب نے درثمین سے کلام
نورفرقان ہے جوسب نوروں سے اجلیٰ نکلا
پاک وہ جس سےیہ انوار کا دریا نکلا
خوش الحانی سے پڑھا۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مقابلے جیتنے والے خدام و انصار میں انعامات تقسیم کیے اور حاضرین سے خطاب کیا۔ آپ نے اجتماع کا مقصد تقویٰ میں ترقی کرنا بتایا۔اور بتایا کہ قرآن پاک کے شروع میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں بتا دیا کہ یہی وہ کتاب ہدایت ہے جس میں کوئی شک نہیں۔اس سلسلہ میں آپ نے احادیث اور اقتباسات حضرت مسیح موعود علیہ السلام پیش کیے۔ آخرمیں دعا کروائی اور یہ اجتماع اختتام پذیر ہوا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے اجتماع کے تمام پروگرام بخوبی انجام پائےاور انصار کی حاضری115رہی۔ الحمدللہ