دورۂ امریکہ کا پانچواں روز 30؍ ستمبر 2022ء بروزجمعۃ المبارک
٭…مسجد فتحِ عظیم زائن میں ہونے والا تاریخ ساز خطبہ جمعہ، احبابِ جماعت کی ملاقاتیں
حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے صبح پانچ بج کر پچاس منٹ پر مسجد فتح عظیم تشریف لاکر نماز فجر پڑھائی۔ نماز کی ادائیگی کے بعد حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔
صبح حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دفتری ڈاک ملاحظہ فرمائی اور ہدایات سے نوازا۔ حضورِانور کی مختلف دفتری امور کی انجام دہی میں مصروفیت رہی۔
آج جمعۃ المبارک کا دن تھا۔ آج کا یہ دن کئی لحاظ سے ایک تاریخ ساز دن ہے جو ہمیشہ احمدیت کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ آج حضورِانور کے خطبہ جمہ کے ساتھ ڈاکٹر الیگزینڈر ڈووی کے شہر زائن میں مسجد فتح عظیم کا افتتاح ہورہا تھا۔ پھر زائن کی سرزمین سے خلیفۃ المسیح کا یہ پہلا ایسا خطبہ جمعہ ہے جو ایم ٹی اے انٹرنیشنل کے ذریعہ ساری دنیا میں براہِ راست لائیو نشر ہو رہا تھا۔اس سے قبل امریکہ کے مشرقی حصہ واشنگٹن ڈی سی، HARRISBURG اور ساؤتھ کے علاقہ ہیوسٹن اور مغربی لاس اینجلیز سے حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے خطبات جمعہ ایم ٹی اے پر لائیو نشر ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر ڈووی نے تو یہ کہا تھا کہ اس کے اپنے بسائے ہوئے شہر زائن سے اسلام کی آواز ہمیشہ کے لیے دبا دی جائے گی۔ اسلام کا کوئی نام لیوا بھی نہ ہوگا۔
آج اللہ تعالیٰ کے فضل سے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے خلیفہ کی زبان سے الہام ’’فتح عظیم‘‘ کے جَلو میں نہ صرف ڈووی کے اس شہر میں اسلام کی آواز گونج رہی ہے۔ بلکہ یہاں سے ڈووی کے ملک امریکہ میں بھی یہ آوا گونج رہی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ یہ آواز یہاں سے کل عالم میں، ساری دنیا میں، ملک ملک، قریہ قریہ، بستی بستی سنائی دے رہی ہے۔ پس آج اس شہر کا چپہ چپہ اور یہاں کے دن رات کا لمحہ لمحہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی صداقت پر گواہی دے رہا ہے۔سبحان اللّٰہ وبحمدہٖ، سبحان اللّٰہ العظیم
نماز جمعہ میں جماعت زائن کے علاوہ امریکہ کی مختلف دوسری جماعتوں سے احباب بڑے لمبے اور طویل فاصلے طے کر کے شامل ہونے کے لیے پہنچے تھے۔ شامل ہونے والوں میں ایک بڑی تعداد ایسی تھی جو ایک ہزار سے اڑھائی ہزار میل تک کا سفر طے کر کے آئی تھی۔ نمازِ جمعہ میں شامل ہونے والوں کی تعداد دوہزار سے زائد تھی۔امریکہ کے علاوہ برطانیہ، جرمنی، سویڈن، برازیل، گیانا، سرینام، پاکستان، کبابیر، کینیڈا سے جماعتی نمائندگان اور دوسرے احباب اس مسجد کے افتتاح میں شمولیت کے لیے پہنچے تھے۔
پروگرام کے مطابق ایک بجے حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز مسجد فتح عظیم تشریف لائے اور خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔
اس خطبہ جمعہ کا خلاصہ الفضل انٹرنیشنل کے خصوصی ضمیمہ برائے دورۂ امریکہ نمبر ۱ شائع شدہ مورخہ ۳۰؍ ستمبر ۲۰۲۲ء پر نیز درج ذیل لنک پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے:
حضورِانور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے اس خطبہ جمعہ کا مکمل متن الفضل انٹرنیشنل 21؍اکتوبر2022ءمیں علیحدہ سے شائع ہو گیاہے۔
خطبہ ثانیہ کےبعد حضورِانور نے فرمایا:’’یہ مسجد کے بارہ میں انہوں نے تفصیل لکھی تھی۔ لیکن وہ تو بعد میں پتا لگ جائےگی۔ کچھ میں بتا ہی چکا ہوں۔‘‘
یہاں
مسجد فتح عظیم کے حوالہ سے کوائف
درج کئے جاتے ہیں۔
٭…مارچ 2016ء میں دس ایکڑ رقبہ پر مشتمل دو پلاٹس ایک لاکھ 65 ہزار ڈالر میں خریدے گئے۔ 2015ء میں یہی پلاٹس ایک ملین ڈالرز کے اندر فروخت ہو رہے تھے۔اس وقت اس شہر کی انتظامیہ کے بعض پراجیکٹ کینسل ہو رہے تھے جس کی بنا پر جماعت کو یہ 10 ایکڑ کاقطعہ زمین بہت کم قیمت پر مل گیا۔
٭…10؍ جولائی 2021ء کو مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
٭…جو مسجد، نمائش ہال او رساتھ دفاتر وغیرہ تعمیر ہوئے ہیں اس کا مسقف حصہ 11 ہزار 678 مربع فٹ ہے۔ نمائش کے لیے جو ہال تعمیر کیا گیا ہے اس کا رقبہ 888 مربع فٹ ہے۔
٭…مسجد ہال کا مردانہ حصہ823مربع فٹ اور عورتوں کا حصہ 774 مربع فٹ ہے۔
٭…مسجد ہال کا مردانہ حصہ823مربع فٹ اور عورتوں کا حصہ 774 مربع فٹ پر مشتمل ہے۔ اس طرح یہ دونوں حصے 1597 مربع فٹ پر مشتمل ہیں۔نیچے والے فلور میں ملٹی پرپز ہال تعمیر ہوا ہے جس کا رقبہ 2451 مربع فٹ ہے۔
٭…مسجد کے مردانہ اور خواتین کے ہال میں مجموعی طور پر 150 سے زائد افراد نماز ادا کر سکتے ہیں جبکہ ملٹی پرپز ہال میں 300 لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں۔اس ہال میں تقریبات کے لیے کرسیوں پر 450 افراد کو بٹھایا جا سکتا ہے۔
٭…مردوں اور عورتوں کے لیے علیحدہ علیحدہ واش روم اور وضو کی جگہیں بنائی گئی ہیں۔مسجد کے ساتھ ملحقہ کمپلیکس میں جماعتی دفتر، لجنہ کے دفاتر، لائبریری، آئی ٹی آڈیو ویڈیو روم، کمرشل کچن، اور سٹوریج کے لیے جگہیں بنائی گئی ہیں۔ مسجد کے ساتھ پارکنگ کے لیے بھی جگہ ہے جہاں 98 گاڑیاں آسکتی ہیں۔
٭…زائن مسجد میں منارۃ المسیح کی طرز پر ایک مینار تعمیر کرنے کی منظوری ملی ہے۔ اس مینار کی اونچائی 70فٹ ہوگی۔ اس کا سنگِ بنیاد حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے اپنے اس دورہ کے دوران 27؍ ستمبر بروز منگل کو رکھا تھا۔
٭…مسجد کے ساتھ تین فلورز پر مشتمل گیسٹ ہاؤس بھی بنا ہے۔ تینوں فلورز کا مجموعی رقبہ تین ہزار مربع فٹ ہے۔
حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا یہ خطبہ ایک بج کر پچاس منٹ تک جاری رہا۔
بعد ازاں حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے نماز جمعہ کے ساتھ نماز عصر جمع کر کے پڑھائی۔نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔
فیملی ملاقاتیں
پروگرام کے مطابق چھ بجے
حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے دفتر تشریف لائے اور فیملی ملاقاتیں شروع ہوئیں۔
آج شام کے اس سیشن میں 32 فیملیز کے 156 افراد نے اپنے پیارے آقا سے ملاقات کا شرف پایا۔ ان سبھی فیملیز نے حضورِانور کے ساتھ تصویر بنوانے کی سعادت پائی۔ حضورِانور نے ازراہ شفقت تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ اور طالبات کو قلم عطا فرمائے اور چھوٹی عمر کے بچوں اور بچیوں کو چاکلیٹ عطا فرمائیں۔
ملاقات کرنے والی یہ فیملیز زائن کی مقامی جماعت کے علاوہ دیگر آٹھ جماعتوں اور مقامات سے آئی تھیں جن میں شکاگوST.LOUIS, DETROIT, OSHKOSH, MILWAUKEE, MIAMI, BAY POINT اور لاس اینجلیز شامل ہیں۔ میامی سے آنے والی فیملیز 1404 میل، لاس اینجلیز سے آنے والی 2046 میل اور BAY POINTسے آنے والی فیملیز 2142 میل کا سفر طے کر کے پہنچی تھیں۔
احبابِ جماعت کے تاثرات
آج اکثر احباب مردوخواتین کی حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ پہلی ملاقات تھی۔ ان کے چہروں پرایک غیرمعمولی خوشی تھی۔ ہر ایک کے اپنے اپنے جذبات تھے۔ ملاقات کر کے باہر نکلتے تو ایک دوسرے کو خوشی کے آنسوؤں کے ساتھ مبارکباد دیتے۔ اللہ تعالیٰ یہ خوشیاں ان کے لیے دائمی بنادے اور یہ ان انتہائی مبارک لمحات کی ہمیشہ کے لیے حفاظت کرنے والے ہوں۔
٭…ملاقات کرنے والوں میں ایک دوست شبیر احمد صاحب شکاگو سے آئے تھے، کہنے لگے کہ آج ہم کس قدر خوش قسمت ہیں کہ ہمیں حضورِانور سے ملنے کا موقع ملا ہے۔ ہر کسی انسان کو یہ موقع نصیب نہیں ہوتا۔ ہمیں یہ نعمت اور سعادت پاکستان میں اللہ کی خاطر ظلم و ستم کا سامنا کرنے کے بعد ملی ہے۔
٭…ایک دوست عدیل احمد ڈیٹرائٹ سے آئے تھے۔ کہنے لگے میں آج بہت خوش ہوں۔ اور خوش نصیب بھی ہوں کہ میرے بچوں کی خدا کے چنے ہوئے خلیفہ سے ملاقات ہوئی۔
٭…انصر حسن صاحب لاس اینجلیز سے 2046 میل کا سفر طے کر کے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ ملاقات کے بعد انہوں نے بتایا کہ سال 2013ءمیں مَیں نے ایک خواب دیکھا تھا کہ میں حضورِانور سے ایک ساحلی علاقے کے قریب مل رہا تھا۔ میں نے یہ خواب اس وقت دیکھا تھا جب میں پاکستان میں تھا۔ اور میرے امریکہ آنے کا کوئی امکان بھی نہیں تھا۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے امریکہ تک پہنچا دیا اور اب ایک ساحلی علاقے کے قریب ہی میری حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات ہوئی ہے۔یہ اللہ تعالیٰ کا مجھ پہ ایسا فضل ہے کہ میں جتنا بھی شکر ادا کروں کم ہے۔
٭…جماعت شکاگو سے ملاقات کے لیے آنے والے دوست وقاص احمد صاحب نے بتایا کہ میری خوشی کی اس وقت انتہا نہیں رہی کہ جب میں دفتر میں داخل ہوا تو حضورانور کو معلوم تھا کہ میرے والد صاحب کون ہیں۔ میں حیران رہ گیا کیونکہ یہ میری زندگی کی پہلی ملاقات تھی۔
٭…عثمان ضیاء صاحب جماعت ST. LOUIS سے آئے تھے۔ ملاقات کے بعد کہنے لگے کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہےکہ حضورِانور کے بابرکت وجود میں جلال ہے۔ میں نے نور ہی دیکھا ہے۔
٭…سلمان احمد صاحب جو جماعت شکاگو سے آئے تھے کہنے لگے کہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں کچھ بیان کر سکوں، بس یہی کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے کہ میں نے ملاقات کی سعادت پائی ہے۔ اور میں نے حضورِانور سے دعائیں حاصل کیں۔ حضورِانور نے ہمیں بہت دعائیں دیں۔
ملاقاتوں کا یہ پروگرام آٹھ بج کر بیس منٹ تک جاری رہا۔بعد ازاں ساڑھے آٹھ بجے حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مسجد فتح عظیم میں تشریف لا کر نماز مغرب و عشاء جمع کر کے پڑھائیں۔
نمازوں کی ادائیگی کے بعد حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنی رہائش گاہ پر تشریف لے گئے۔