ایڈیٹر کے نام خطوط

ہمیں آپ جیسی پُرامن جماعت کی ضرورت ہے(ایڈیٹر کے نام خط)

مکرم منیر الدین صاحب شمس ایڈیشنل وکیل التصنیف یوکے تحریر کرتے ہیں:

زائن شہر کے متعلق سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئی کے پس منظر میں جوآپؑ نے جان الیگزینڈر ڈووی کے بارے میں فرمائی اور بڑی شان سے پوری ہوئی طبعاً ہر احمدی کے جذبات کا اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ خدا تعالیٰ کے فضل وکرم سے خاکسار کو کئی مرتبہ زائن جانے کا موقع ملا ہے۔ سب سے پہلے خاکسار 1976ء میں اپنے بڑے بھائی مرحوم ڈاکٹر صلاح الدین شمس صاحب کے ساتھ زائن گیا تھا جو بعد میں زائن کے پہلے صدر جماعت بھی منتخب ہوئے اور آپ کو توفیق ملی کہ بہت سے احباب کو وقتاً فوقتاً زائن اورڈووی کے بارہ میں متعارف کروائیں۔

اس مرتبہ سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ہمراہ زائن کا وزٹ اور پھر جو فنکشن یہاں منعقد ہوا اور عظیم الشان ’فتحِ عظیم‘ مسجد کا حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے افتتاح فرمایا، یہ یقیناً تاریخ ساز واقعہ ہے اور اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا احسان ہے کہ جہاں مسلمانوں کا داخلہ ممنوع تھا وہاں یہ مسجد تعمیر کی گئی اور اس شہر کی چابی میئر نے حضورِانور کے سپرد فرمادی جبکہ حضور نے فرمایا کہ یقیناً یہ چابی اب محفوظ ہاتھوں میں ہے۔

اس موقع پر نہ صرف احمدی بلکہ غیر بھی حیرت انگیز طورپر خوش نظر آتے ہیں۔ چنانچہ فنکشن میں میرے ساتھ Lakeکاؤنٹی کے Sheriffجن کا نام John D. Idleburgہے اور Sara Knizhnik جو کہ یوکرین کی ہیں اور امریکہ میں رہتی ہیں بیٹھے ہوئے تھے۔ یہ دونوں اس کمیٹی کے ارکان ہیں جو Gun Violence کے سدباب کے لیے کوشاں ہیں۔ سارہ صاحبہ سے اور Sheriffسے خاکسار کی لمبی گفتگو جماعت کے تعارف اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے بارہ میں رہی۔ سارہ صاحبہ نے مسجد کی تعمیر پر بہت خوشی کا اظہار کیا ا ور کہا کہ ہمیں تو بہت خوشی ہے کہ یہ مسجد یہاں تعمیر کی گئی ہے کیونکہ ہمیں ہر اس تنظیم اور جماعت کی ضرورت ہے جو آپ کی جماعت کی طرح امن کے قیام کے لیے کوشاں ہو اور اس کا پرچار کرتی ہو۔

اس سے یہ پتا چلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ خود دلوں میں تحریک پیدا فرما رہا ہے جو انشاء اللہ تعالیٰ جماعت کے حق میں بڑھتی چلی جائے گی۔ اللہ تعالیٰ اس مسجد کی تعمیر اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے یادگار دورہ کو بے حد برکات کا حامل فرمائے اور مسیح پاک علیہ السلام کی آنحضورﷺ کے پیغام کو پھیلانے کی کوششوں کو بارآورفرماتا چلاجائے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button