حضورِ انور ایّدہ اللہ کے دستِ مبارک سے شعبہ تاریخ احمدیت (برطانیہ) کی ویب سائیٹ کا اجرا
(اسلام آباد، ۴؍ نومبر ۲۰۲۲ء) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے نمازِ جمعہ کے فوراً بعد جماعت احمدیہ برطانیہ کی تاریخ پر مبنی ویب سائیٹ
https://history.ahmadiyya.uk
کا اجرا فرمایا اور دعا کروائی۔ اس موقع پر راحیل احمد صاحب مبلغ سلسلہ (شعبہ تاریخ احمدیت یوکے) بھی حضورِ انور کے پہلو میں حاضر تھے۔
اپنے خطبہ جمعہ میں اس ویب سائیٹ کا تعارف بیان کرتے ہوئے حضورِ انور نے فرمایا کہ یوکے کی جماعت نے نئی ویب سائٹ بھی شروع کی ہے جو یوکے میں تاریخ احمدیت کے بارہ میں ہے۔ یہ تاریخ کا، تدوین کا کام تو کئی سالوں سے ہورہا تھا۔ جو ویب سائٹ تیار کی گئی ہے اس میں حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی مغرب میں تکمیلِ اشاعتِ ہدایت کی کاوشوں پر تحقیقاتی مضامین کو شائع کیا گیا ہے۔ یوکے کی تاریخ کا آغاز 1913ء میں سمجھا جاتا ہے جب چودھری فتح محمد صاحب سیالؓ یہاں آئے تھے جبکہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا پیغام یوکے اور یورپ کے دوسرے ممالک میں آپؑ کے دعویٰ مجددیت کے ساتھ ہی پہنچ گیا تھا۔ جب حضرت اقدس مسیح موعودؑ نے بغرضِ اتمام حجت ایک خط اور انگریزی اشتہار جس کی آٹھ ہزار کاپیاں چھپواکر ہندوستان اور انگلستان میں موجود مشہور اور معزز پادری صاحبان نیز مختلف سوسائٹیز اور مذاہب کے لیڈران تک جہاں جہاں اس زمانے میں اس پیغام کا پہنچنا ممکن تھا بھجوایا۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ یوکے میں Charles Bradlaugh کے نام سے ایک پولیٹیشن جو ایک دہریہ تھا اس کو آپؑ کی دعوت 1885ء میں موصول ہوئی تھی۔ اس کا ذکر یہاں کے ایک اخبار Cork Constitution نے اپنی 08؍جون 1885ء کے شمارے میں کیا تھا۔ اسی طرح the Theosophical Society کے ایک بانی Henry Steel Olcott کو بھی یہ دعوت 1886ء میں موصول ہوئی تھی۔ جس کا ذکر اس نے اپنے اخبار The Theosophist کے ستمبر 1886ء کے شمارے میں میں کیا تھا۔
حضور انور نے مزید فرمایا کہ اس ویب سائٹ پر حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے دورِ مبارک پر ایک Timeline تیار کی گئی ہے جس میں مغرب میں پیغام حق پر مبنی حقائق کو بیان کیا گیا ہے۔ نیز Pioneer Missionaries کے نام سے ایک اور Timeline تیار کی گئی ہے جس میں اولین مبلغین سلسلہ جس میں صحابہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ شامل ہیں ان کا تعارف اور یوکے میں ان کی خدمات کا ذکر کیا گیا ہے۔ اسی طرح حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی پادری پگٹ کے حوالہ سے پیشگوئی پر ایک مفصل تحقیق تمام حوالوں کے ساتھ شائع کی گئی ہے۔ اسی طرح تاریخ پر مبنی مزید تحقیقی مضامین شائع کیے جو نوجوان نسل پر اس بات کو واضح کریں گے کہ ان کا اور کے آباء کا ان ممالک میں آنے کا اصل مقصد کیا تھا۔ اس ویب سائٹ کا ایڈریس
history.ahmadiyya.uk
ہے تو یہ بھی آج سے شروع ہوگی۔ ویسے تو شروع ہے لیکن باقاعدہ رسمی افتتاح بھی آج یہ کروانا چاہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ یہ ہمارے اپنوں کے لیے بھی اور غیروں کے لیے بھی فائدہ مند ہو۔
مکرم راحیل احمد صاحب مربی سلسلہ شعبہ تاریخ جماعت احمدیہ یوکے نے نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کو بتایا کہ احمدیت کی یوکے میں تاریخ کی تدوین پر کام کا آغاز حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے زمانہ میں شروع ہو چکا تھا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے احمدیہ صد سالہ جوبلی 1989ء کی تیاری کے منصوبہ میں جماعت احمدیہ کی مختلف ممالک میں تاریخ کو جمع کر کے شائع کرنے کا ارشاد فرمایا تھا۔
فروری 1986ء میں وکیل التبشیر محترم نواب منصور احمد خان صاحب کی جانب سےیوکے مشن کو خط موصول ہوا جس میں حضورِانور کے اس ارشاد کی تعمیل میں فوراً اس کام کے آغازکا کہا گیا۔ اس ضمن میں ایک تاریخ کمیٹی تشکیل دی گئی اور یوکے جماعت کی تاریخ کی تدوین کا کام بھی یوں شروع ہوا۔ اس وقت حسب ارشاد، موجود ہ مواد اور ریکارڈ کے مطابق ایک مسودہ تیار کرکے وکالت تبشیر ربوہ کو بھجوایا گیا۔
تاریخ کا یہ کام چلتا رہا اور وقت کے ساتھ ساتھ مختلف لوگوں کو اس پروجیکٹ پر کام کرنے کی توفیق ملتی رہی۔ فجزاھم اللہ احسن الجزاء۔ اس تمام کام کا کتابی صورت میں منظرِ عام پر آنا ابھی باقی ہے۔ گزشتہ تین سے چار سالوں میں اس کام میں ایک غیر معمولی تیزی آئی جب اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ تاریخ یوکے کا آغاز حضرت مسیح موعود ؑ کے دور سے کیا جائے اور آپؑ کے دور میں مغرب میں تکمیل اشاعت ِہدایت کی کاوشوں پرمفصل تحقیق کی جائے۔
یوکے جماعت کی تاریخ کی پہلی جلد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے دورِ مبارک پر مشتمل ہے جس میں آپؑ کے مغربی ممالک میں ارسال کردہ دعوتِ اسلام کے خطوط کو شامل کیا گیا ہے جو آپؑ نے تبلیغِ اسلام کے لیے لکھے تھے۔ اسی طرح ان خطوط پر ہونے والے تبصرے، آپؑ کے عیسائی پادریوں کے ساتھ مباحثے اور ان کے حضورؑ کے بارہ میں تاثرات، آپؑ کا ڈووی اور پگٹ کو دعوت مباہلہ، حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا برطانیہ کے پریس میں تذکرہ، مغربی ممالک سے کثرت سے لوگوں کی قادیان آمد اور بعض دیگر مضامین اس جلد میں شامل ہیں۔ یہ جلد وکالت تصنيف بھجوادی گئی ہے اور ان شاء اللہ جلد شائع ہو جائے گی۔ اسی طرح دورِ حاضر کے جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ضرورت محسوس کی گئی کہ شعبہ تاریخ کی ایک ویب سائٹ تیار کی جائے جس میں درج بالا عناوین کو مضامین کی شکل میں شائع کیا جائے تاکہ ہماری نوجوان نسل بھی اس سے فائدہ اٹھائے اور اپنی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ واقف ہو۔ چنانچہ اس امر کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے یہ ویب سائٹ تیار کی گئی۔ مکرم امیر صاحب یوکے نے اس کی تکمیل پر ایک دفتری ملاقات کے دوران حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمتِ اقدس میں اسےپیش کیا۔ حضورِ انور نے اسے ملاحظہ فرمایا نیز امیر صاحب کی درخواست پر ازراہ شفقت اس کے افتتاح کی منظوری عنایت فرمائی۔
ویب سائٹ تیاری اور development میں مکرم آصف جاوید صاحب اور مکرم لبیب احمد صاحب نے ہماری خصوصی معاونت کی۔ اللہ تعالیٰ ان کو اس کی بہترین جزا عطا فرمائے۔ آمین۔ اس ویب سائٹ پر فی الحال چوبیس تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوتا جائے گا۔ انشاء اللہ۔
سب سے اہم اور جدید تحقیق جو شعبہ تاریخ نے کی ہے وہ حضرت مسیح موعودؑ کی پادری پگٹ کے بارہ میں پیشگوئی اور اس پر کیے جانے والے اعتراضات سے متعلق ہے۔ یہ مفصل تحقیقی مضمون بھی ویب سائٹ پر موجود ہے۔ احباب جماعت سے درخواست ہے کہ اس ویب سائٹ سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔
ادارہ الفضل انٹرنیشنل امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز، جماعت احمدیہ برطانیہ اور شعبہ تاریخ جماعت احمدیہ برطانیہ کو اس ویب سائیٹ کے اجرا پر مبارکباد پیش کرتا ہے نیز دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ویب سائیٹ کے مقاصد کو پورا کرنے کے سامان پیدا فرماتا چلا جائے۔ آمین
٭…٭…٭