متفرق مضامین

ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل(چہرے کی علامات) (قسط3)

(ڈاکٹر طاہر حمید ججہ)

(حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب ’’ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل ‘‘کی ریپرٹری یعنی ادویہ کی ترتیب بلحاظ علامات تیار کردہ THHRI)

گریفائٹس
Graphites
(Black Lead)

٭…صبح اٹھنے پر چکر آتے ہیں اور ذہن سن سا محسوس ہوتاہے۔ روشنی ناقابل برداشت ہوتی ہے۔آنکھوں میں جلن ہوتی ہے اور سرخی کے ساتھ پانی آتا ہے۔قوتِ شامہ بہت تیز ہو جاتی ہے۔ مریض پھولوں کی خوشبو برداشت نہیں کر سکتا۔ ناک میں درد ہوتا ہے۔ بے حد خشکی ہو جاتی ہے اور مواد جم کر چھلکوں کی صورت میں نکلتا ہے۔ چہرے پر مکڑی کے جالے کا احساس ہوتا ہے۔دانے نکلتے ہیں جن میں خارش ہوتی ہے۔ منہ اور ٹھوڑی کے گرد گیلا ایگزیما ہو جاتا ہے۔ منہ سے سڑی ہوئی بدبو آتی ہے اور زبان پرجلن دار چھالے بن جاتے ہیں۔(صفحہ412)

گائیکم
Guaiacum

٭…چہرے کے اعصابی دردوں سے بھی اس کا تعلق ہے۔ گائیکم میں چہرے کے ایک طرف اعصابی درد ہوتا ہے جیسے چٹکی بھری گئی ہو۔یہ درد بہت تکلیف دہ ہوتا ہے۔ سپائی جیلیا چہرے کے بائیں طرف کے اعصابی دردوں میں اور سلیشیا اور میگ فاس دائیں طرف کے دردوں میں بہت مفید دوائیں ہیں۔(صفحہ 419)

٭…گائیکم میں آنکھیں متورم ہو جاتی ہیں۔ پتلیاں پھیلی ہوئی اور پپوٹے سکڑے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔ آنکھ کے ارد گرد پھنسیاں نکلتی ہیں، کبھی کبھی کان میں بھی درد کے دورے پڑتے ہیں۔(صفحہ 419)

ہیکلا لاوا
Hekla lava

٭…ہیکلالاوا کا اثر خاص طور پر ہڈیوں پر ہوتاہے، خصوصاً چہرے اور جبڑے کی ہڈیوں پر۔بعض دفعہ دانت خراب اور بوسیدہ ہونے کی وجہ سے بہت تکلیف دیتے ہیں اور کسی دوا سے ٹھیک نہیں ہوتے تو ہیکلالاوا کام آتا ہے۔ ہیکلا لاوا کی زیادہ تر شہر ت تو چہرے اور جبڑے کی ہڈیوں میں مفید ہونے کی وجہ سے ہے۔ مگر یہ تمام جسم کی ہڈیوں پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔(صفحہ 427)

٭…بعض دفعہ جبڑا سوج کر بہت موٹا ہو جاتا ہے۔ سب علامتیں عموماً ہیکلالاوا سے ملتی ہیں لیکن اس کے باوجود اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔ اس سلسلہ میں سب سے اہم اور مؤثر دوا سلفر ہے جو ایسی خطر ناک علامتوں میں بھی کام کرتی ہے جن کے بارے میں عام معالجین کا یہ خیال ہوتا ہے کہ یہ ناقابل علاج ہو چکی ہیں مثلاًجبڑے کی ہڈی کا کینسر ہے جو بہت بڑھ چکا ہو۔ اس کے نتیجہ میں شدید تکلیف ہوتی ہے، اس سے کان بھی متاثر ہوتا ہے۔ میں نے بارہا ایسے مریضوں کا سلفر کے ذریعہ کامیاب علاج کیا ہے۔ایک مریضہ اس بیماری سے شدید تکلیف میں تھی۔ایک طرف چہرہ سخت سوجا ہوا تھا، آنکھوں میں دباؤ تھا اور درد اتنا شدید ہوتا تھا کہ چیخیں نکل جاتی تھیں۔دیر تک ایک بہترین ہسپتال میں داخل رہیں مگر ڈاکٹروں کی کچھ پیش نہ گئی اور آخر انہیں لاعلاج قرار دے کر ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ میں نے انہیں سلفر CMکی ایک خوراک دی جس سے ان کا درد کم ہو گیا۔دو ہفتے کے اندر ہی سوزش میں نمایاں طور پر کمی آگئی۔ پھر میں نےانہیں سلیشیا CMکی ایک خوراک دی جس سے شفایابی کی رفتار جو رک گئی تھی بحال ہو گئی۔اس کے کچھ عرصہ بعد سلفر CMدوبارہ دی تو بیماری کا نام و نشان تک باقی نہ رہا۔(صفحہ427-428)

٭…جہاں تک ہومیوپیتھک کتب کا تعلق ہے وہ ہیکلا لاوا کو کان کے پیچھے ہڈی میں گانٹھوں، ہڈی کے غلاف کی سوزش، ناک کی ہڈی کے زخم، چہرے کے اعصابی درد جو دانت نکلوانے کے بعد یا کیڑا لگنے کی وجہ سے پیدا ہوں اور گردن کے غدود بڑھ کر سکڑ جائیں تو ان سب میں مفید بتاتی ہیں۔ مرطوب موسم میں اس کی تکلیفیں بڑھ جاتی ہیں۔(صفحہ 429)

ہیلی بورس نائیگر
Helleborus niger
(Snow Rose)

٭…ہیلی بورس میں سر کا درد اندر سے باہر کی جانب حرکت کرتا ہے۔ پیشانی اور آنکھوں پر سخت دباؤ ہوتا ہے۔ آنکھیں اوپرچڑھ جاتی ہیں۔ درد کے اثر سے آنکھیں بھینگی ہوجاتی ہیں۔ توروشنی سے بہت زود حسی ہوتی ہے۔ سر میں بھاری پن اور اندر گہرائی میں گرمی کا احساس ہوتاہے مریض درد کی شدت سے کراہتا ہے۔ بھوک پیاس ہونے کے باوجود کچھ کھا پی نہیں سکتا۔(صفحہ432)

ہیپر سلفیورس کلکیریم
Hepar sulphuris calcareum
(Calcium Sulphide)

٭…ہیپر سلف کے بچے نہلانے دھلانے کے باوجود صاف نظر نہیں آتے۔ ان کی جلد میلی میلی سی دکھائی دیتی ہے۔ ہیپر سلف کے استعمال سے جلد صاف ستھری ہو جاتی ہے اور چہرے پر نظر آنے والی میل ختم ہو جاتی ہے۔(صفحہ 439)

ہائیڈراسٹس
Hydrastis
(Golden Seal)

٭…ہائیڈراسٹس کی تکلیفوں میں آرام کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ بیماری بڑھنے سے چہرے پر یرقان کے اثرات ظاہر ہو جاتے ہیں۔زردی چھا جاتی ہے۔ آنکھوں کے پپوٹے موٹے ہو جاتے ہیں اور ان پر زخم بن جاتے ہیں۔(صفحہ 448)

٭…جگر کی ورم اکثر چہرے اور پیٹ پر ظاہر ہوتی ہےاور پھر پاؤں پر اثر پڑتا ہے۔(صفحہ448)

ہائیڈروسائینک ایسڈ
Hydrocyanic acid

٭…اگر کسی عورت کو ہسٹیریا کے دورے پڑتے ہوں اور مرگی بھی ہوجائے تو اس کے لیے بھی یہ بہت ہی مؤثر دوا ہے۔ اگر تشنج کی وجہ سے دماغ میں خون رک جائے تو چہرہ سرخ ہو جاتا ہے اور مریض بے ہوش ہو جاتا ہے یا اس کی یادداشت ختم ہو جاتی ہے جو آہستہ آہستہ واپس آتی ہے یا مستقل طور پر ضائع ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کو کیٹے لیپسی (Catalepsy) کہا جاتا ہے۔ اس میں بھی ہائیڈروسائینک ایسڈ مفید ثابت ہوتی ہے۔(صفحہ454)

اگنیشیا
Ignatia

٭…اگنیشیا میں نظر کی ہر قسم کی کمزوریاں پائی جاتی ہیں۔آنکھوں کے سامنے دھبے دکھائی دیتے ہیں۔ٹیڑھی میڑھی لکیریں آنکھوں کے سامنے جھلملاتی ہیں۔نظر کمزور ہو جاتی ہے اور آنکھیں دکھتی ہیں چہرے کا اعصابی درد بھی اگنیشیا کے دائرہ اثر میں ہے۔(صفحہ 466)

اپی کاک
Ipecacuanha

(Ipecac – Root)

٭…اپی کاک کا دمہ سے بھی گہرا تعلق ہے۔اس کے دمہ کے مریض پر خون اور بھرے ہوئے چہرے والے ہوتے ہیں جبکہ اینٹی مونیم ٹارٹ کے دمہ کا مریض کمزور اور آخری لمحات پر پہنچا ہوا معلوم ہوتا ہے۔ لیکن یہ تقسیم لازمی نہیں ہے۔ اگر یہ انتظار کیا جائے کہ مریض اس آخری شکل تک پہنچے اور پھر اینٹی مونیم ٹارٹ استعمال کریں گے تو یہ درست نہیں۔ آغاز میں ہی جو علامتیں ظاہر ہوکر ان دونوں میں فرق کرتی ہیں انہیں پیشِ نظر رکھناچاہیے۔ اپی کاک میں مرض جلد ہو گا اور تیزی سے بڑھے گا اور جلد ہی چہرے پر تمازت آجائے گی لیکن اینٹی مونیم ٹارٹ میں اچھے بھلے کھیلتے ہوئے بچے کو سردی لگے تو آہستہ آہستہ کمزوری ہوگی اور دوسرے دن وہ مرض شروع ہوگا اور آہستہ آہستہ بڑھے گا اور پھر جب ایک دفعہ مرض قبضہ کرلے تو اپی کاک کے مقابل پر علامتیں بہت زیادہ سنگین ہوں گی اور مرض کے خلاف اندرونی دفاع بیدار نہیں ہوگا۔ اپی کاک میں مریض کا پورا جسم بیماری کے مقابلے کے لیے جدوجہد کرتا ہے لیکن اینٹی مونیم ٹارٹ کے مریض کا سینہ بلغم سے بھر جائے اور سانس لینے میں دقت ہوتو بھی بلغم کو باہر نکالنے کا رجحان نہیں ہوتا اور مریض بہت تیزی سے بیماری سے مغلوب ہوجاتا ہے۔(صفحہ476-477)

٭…اپی کاک کالی کھانسی میں بھی مفید ہے کیونکہ اس میں تشنج کی علامت پائی جاتی ہے۔ اگر تشنج کے ساتھ سارا جسم اکڑ جائے، چہرہ سرخ ہو اور متلی بھی ہوتو ایسی صورت میں اپی کاک غیر معمولی فائدہ پہنچاتی ہے۔ عموماً ایسی کیفیت میں بیلاڈونا کا خیال آتا ہے لیکن اپی کاک دیں۔(صفحہ 478)

آئرس ورسیکولر
Iris versicolor

٭…ناشتے کے بعد چہرہ پر اعصابی درد، زبان اور منہ کے اندر جلنے کا احساس، لعاب دہن کوکس (Coccus) کی طرح ریشے دار اور تیزاب کی زیادتی کی وجہ سے اوپر سے لے کر نیچے تک تمام نظامِ ہضم میں جلن پائی جاتی ہے۔(صفحہ483)

کالی بائیکروم
Kali bichromicum
(Bichromate of Potash)

٭…کالی بائیکروم میں اکثر درد بائیں طرف ہوتے ہیں لیکن دائیں طرف بھی ہو سکتے ہیں۔ زیادہ تر سردرد اور چہرے کا اعصابی درد بائیں طرف ہی رہتا ہے۔ سر دردکے ساتھ متلی بھی ہوتی ہے۔ چند دنوں کے وقفہ سے درد عود کر آتا ہے۔ یہ درد شقیقہ کے لیے بھی اچھی دوا ہے۔(صفحہ 488)

٭…کانوں سے بھی چپکنے والا مواد نکلتا ہے۔ کان میں دھڑکن کا احساس ملتا ہے۔ اگر یہ مزمن ہو جائے تو کان کے پردے میں سوراخ ہو جاتے ہیں۔ قوت شامہ بھی کمزور پڑ جاتی ہے۔ ناک میں مواد جم جائے تو درد بھی ہوتا ہے اور سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نمی سے تکلیفیں بڑھتی ہیں۔ عام تیز کاٹنے والا مواد ناک سے بہتا ہے۔ اگر نزلہ مزمن ہو جائے تو ناک کے نتھنوں کے درمیان والی ہڈی میں سوراخ ہو جاتے ہیں۔ ایک عجیب علامات یہ بھی ہے اگر اس ہڈی پر نزلہ کا مواد جم کر سخت ہو جائے تواس کوکھرچنے سے آنکھ کی بینائی پر اثر پڑتا ہے۔ پیشانی اور آنکھوں میں درد ہوتا ہے۔ ناک سے خون بہنے لگتا ہے۔ داڑھوں میں کھانسی کی وجہ سے درد ہوتاہے۔ سردرد اور نزلاتی تکلیفوں میں جس طرف بھی درد ہو اس طرف کی نچلی داڑھوں میں درد کا ایسا احساس ہو گا گویا کہ درد کی اصل جڑ یہی ہے۔ یہ درد دراصل اعصابی ریشوں میں ہوتا ہے جو داڑھوں میں محسوس ہوتا ہے۔ ہونٹوں کے ناسور زخموں کے لیے بھی کالی بائیکروم مفید دوا ہے۔ سسٹس (Cistus) بھی ہونٹوں کے زخموں کے لیے مفید ہے خصوصاً نچلے ہونٹ کے السر میں فائدہ دیتی ہے۔ ڈلکامارا دونوں ہونٹوں کے السر میں مفید ہے۔ اور جلدکی بیماریوں میں بھی مفید ہے۔ خصوصاً وہ بیماریاں جو تیزی سے پھیلتی ہیں۔ Pyretic Glands کے لیے بھی مفید ہے۔ کالی بائیکروم میں ناک سے خون نکلتا ہے۔ ناک کی باریک جھلیوں میں گومڑ سے بن جاتے ہیں۔ چہرے کی جلد اور اندرونی جھلیوں کے دق میں بھی بہت مفید دوا ہے۔ اور ان دونوں بیماریوں میں خدا کے فضل سے شافی ثابت ہوئی ہے۔(صفحہ 489)

کالی فاسفوریکم
Kali phosphoricum
(Phosphate of Potassium)

٭…کالی فاس کا ایگیریکس (Agaricus) سے بھی کسی حد تک مزاج ملتا ہے۔ بعض اوقات چہرے کے پٹھے پھڑکنے لگتے ہیں جو کالی فاس، ایگیریکس یا اس سے ملتی جلتی دواؤں کا تقاضا کرتے ہیں۔(صفحہ 507-508)

٭…کالی فاس کے علاوہ چہرے کے اعصابی دردوں میں عموماً فاسفورس، سلیشیا، سپائی جیلیااور میگنیشیافاس مفید ہوتی ہیں۔ میگ فاس بھی اعصاب سے گہرا تعلق رکھنے والی دوا ہے۔(صفحہ509)

کالی سلفیوریکم
Kali sulphuricum
(Sulphate of Potash)

٭…کالی سلف میں سردرد حرکت سے بڑھ جاتا ہے۔کھلی ہوا میں آرام محسوس ہوتاہے۔ یہ درد آنکھوں، پیشانی اور سر کی دونوں اطراف میں پھیل جاتا ہے۔ سر پر تنگی اور گھٹن کا احساس ہوتا ہے۔آنکھوں کے پپوٹے آپس میں چپک جاتے ہیں، آنکھوں سے زردی مائل رطوبت نکلتی ہے، بہت خارش ہوتی ہے اور پانی نکلتا ہے۔ پپوٹوں پر دانے نکل آتے ہیں۔ آنکھ کا بصری پردہ (کورنیا) دھندلا جاتا ہے۔ کالی سلف اگر مزاجی دوا ہو تو آنکھ کی ان سب تکلیفوں کا ازالہ کر سکتی ہے۔(صفحہ 517)

٭…خون کی کمی اور سل کی بیماری بھی چہر ہ پر بے رونقی اور زردی پیدا کر دیتی ہے۔ ایسی صورت میں چہرہ دیکھ کر بیماری کا اندازہ لگانا زیادہ مشکل نہیں ہوتا۔چہرہ اور آنکھوں کی علامتوں سے امراض کی تشخیص نے ایک باقاعدہ فن کی صورت اختیار کر لی ہے اور جرمنی میں اس کے کئی پیشہ ور ماہرین ملتے ہیں۔(صفحہ 517)

٭…رات کو کھانے کے بعد گرم کمرہ میں ٹھہرنے سے چکر آتے ہیں۔سر میں کھچاؤ ہوتا ہے، بال گرتے ہیں اور سر میں خشکی ہوتی ہے۔ ہونٹ کٹے پھٹے ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر کینٹ کے نزدیک اگر ہونٹ پر مسہ بن جائے تو کالی سلف سے فائدہ ہوتاہے۔(صفحہ518)

٭…پھلپھلی ورمیں جو جگر کی خرابی سے پیدا ہوتی ہیں مختلف اعضاء یا چہرے پر دکھائی دیتی ہیں۔رات کو پیٹ میں درد اور دکھن کا احساس ہوتا ہے۔(صفحہ 518)

لیک ڈیفلوریٹم
Lac defloratum

٭…لیک ڈیف بہت ٹھنڈے مزاج کی دوا ہے جبکہ لیک کینائینم کا مزاج بہت گرم ہوتا ہے۔ لیکن ڈیف کا مریض بے حد ٹھنڈا ہوتاہے۔ گرم کمرے میں گرم کپڑوں میں لپٹ کر بھی اس کی سردی دور نہیں ہوتی۔سانس لینے سے جو ہلکی سی ہوا چہرے پر محسوس ہوتی ہے اس سے بھی سردی لگتی ہے۔ سردی کا یہ شدید احساس آرنیکا، لیکیسس اور سورایئنم وغیرہ کی سردی سے بہت مختلف ہے۔ اس میں سارا بدن ہی ٹھنڈا ہوتاہے۔ مریض سردی سے اس حد تک زود حس ہوجاتا ہے کہ بند کمرے میں جہاں ہوا کا نام و نشان بھی نہ ہو وہ ٹھنڈی ہوا کو محسوس کرتا ہے اور اعصابی اور بائی کی دردوں میں متبلا ہو جاتاہے۔ ویسے تو عموماً سارے جسم میں ہی درد ہوتا ہے لیکن سر میں خاص طور پر زیادہ تکلیف محسوس ہوتی ہے۔ یہ درد تعفنی مادوں کی وجہ سے نہیں بلکہ بائی کا درد (Rhematic) ہوتا ہے۔ چہرے اور سر کے اعصابی ریشوں میں شدید درد ہوتا ہے۔اگر مریض بہت ٹھنڈا ہو تو لیک ڈیف کو یاد رکھنا چاہیے۔(صفحہ531-532)

٭…اگر پیٹ میں کیڑے ہوں تو بچے کی ناک کے اوپر سخت کھجلی ہوتی ہے اور کنارے زرد ہو جاتے ہیں۔ ہونٹوں کے کناروں پر بھی زردی پائی جاتی ہے۔دوسری علامت یہ ہے کہ مریض سخت بھوک محسوس کرتا ہے۔ ان دونوں علامتوں میں سائنا (Cina)چوٹی کی دوا سمجھی جاتی ہے اور سباڈیلا (Sabadilla )بھی بہت مفید ہے۔(صفحہ536)

لیکیسس
Lachesis
(سیاہ پھن دار سانپ ’’سروکوکو‘‘کا زہر)

٭…لیکیسس کی ایک اور نمایاں علامت یہ ہے کہ بدن پر جامنی یا سیاہی مائل داغ پڑ جاتے ہیں جو چہرے پر نمایاں دکھائی دیتے ہیں۔ وہ مریض جن پر دل کا حملہ ہوا ہو ان کے چہرے پر بھی ایسے ہی نشان پڑتے ہیں۔ ایسے مریض جن کے جسم پر یہ نشان پڑنے کا رجحان ہو ان کو وقتاً فوقتاً لیکیسس دیتے رہنا چاہیے۔ یہ خون میں Clot بننے اور نتیجۃًدل کے حملے کی روک تھام کے لیے بہترین دوا ہے۔(صفحہ 543)

٭…بعض اوقات آنکھوں کے وہ غدود جو آنسو بناتے ہیں ان میں زخم بن جاتے ہیں جو بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں لیکیسس ان زخموں میں بھی بہت مفید ہے۔ یہاں لیکیسس کی خاص پہچان یہ ہے کہ چہرے پر ایگزیما، ابھار اور چھالے وغیرہ بننے لگتے ہیں۔ غالباً چہرے کی یہی تکلیفیں آنکھوں کی طرف منتقل ہو جاتی ہیں۔ صرف آنکھوں کے زخموں سے لیکیسس کی پہچان نہیں کی جاسکتی۔ اگر چہرے کی علامتیں نمایاں ہوں تو اس صورت میں آنکھ کے زخم کے لیے بہترین دوا ہے۔مثلاً آنکھ کے فسچولا (Fistula)میں کالی بائیکروم کی طرح لیکیسس بھی چوٹی کی دوا ہے۔(صفحہ 550)

٭…لیکیسس اور سورائینم دونوں اینٹی سورک (Anti psoric) ہیں۔ جلد پر بعض دفعہ خون کے کچے کچے چھالے ابھر آتے ہیں۔ لیکیسس ان خون کے چھالوں کی چوٹی کی دوا ہے۔ عام طور پر لیکیسس میں آرنیکا کی طرح سیاہی مائل خون بہتا ہےلیکن چہرے پر سرخ رنگ کے خون کے چھالے بنتے ہیں جن کا لیکیسس سے ہی تعلق ہے۔(صفحہ551)

لیکٹک ایسڈ
Lacticum acidum

٭…ایسی عورتیں جنہیں خون کی کمی کی شکایت ہواور چہرہ زرد رہتا ہوان کے لیے یہ دوا مفید ہے۔ سینے کی تکلیفوں میں بھی اچھا اثر رکھتی ہے۔(صفحہ 553)

لاروسیراسس
Laurocerasus
(Cherry۔-Laurel)

٭…اس میں مریض کے چہرے پر نیلاہٹ آجاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ سانس کی کمی کی وجہ سے خون میں آکسیجن کی آمیزش کم ہو گئی ہے لیکن سب مریضوں کے چہرے پر نیلاہٹ نہیں آتی بلکہ بعض چہرے زرد پڑ جاتے ہیں۔ ان کے لیے اس بیماری کی الگ دوائیں ہیں۔ نیلاہٹ پیدا کرنے والی دل کی بیماری رفع کرنے کے لیے ہومیو دوا لاروسیراسس شہرت رکھتی ہے۔(صفحہ 556)

٭…لاروسیراسس کے مریض کو سردی بہت لگتی ہے، بیرونی ذریعہ سے گرمی پہنچانے سے بھی سردی کا احساس کم نہیں ہوتا۔ بعض اوقات معدے میں شدید درد اٹھتا ہے جس کی وجہ سے مریض بات بھی نہیں کرسکتا۔ چہرے کے عضلات میں تشنجی کیفیت پیدا ہوتی ہے، سخت پیاس لگتی ہے اور منہ بالکل خشک ہو جاتا ہے۔ ہاتھوں اور پاؤں کے ناخنوں پر چھوٹے چھوٹے ابھار بن جاتے ہیں۔ کولہوں اور ایڑیوں میں موچ آنے کی طرح کا درد ہوتاہے۔ انگلیاں بد شکل ہو جاتی ہے اور ہاتھوں کی رگیں پھول جاتی ہیں۔(صفحہ556)

٭…لاروسیراسس میں غنودگی اور چکر پائے جاتے ہیں۔ بعض دفعہ غشی طاری ہو جاتی ہے۔ دماغی کمزوری کی وجہ سے یادداشت ختم ہو جاتی ہے۔ خیالات میں یکسوئی نہیں رہتی۔ سر میں شدید درد کے ساتھ پیشانی میں ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔(صفحہ556)

لیڈم
Ledum
(Marsh Tea)

٭…لیڈم کی بیماریوں میں مریض کا چہرہ لیکیسس کے مریض کی طرح سوجا ہوا اور متورم دکھائی دیتاہے۔دل کے مریضوں میں بھی یہ علامت پائی جاتی ہے۔ لیڈم کے مریض کے چہرے کی رنگ نیلگوں ہوتی ہے۔پاؤں اور پنڈلیوں میں بھی پھلپھلی سی ورم ہوتی ہے اور رنگت بھی نیلاہٹ کی طرف مائل ہوتی ہے۔ لیڈم کا مریض مضبوط، تنے ہوئے جسم کا مالک ہوتا ہے۔(صفحہ 562)

٭…لیڈم آنکھوں کی تکلیفوں میں بھی مفید ہے۔ اگر آنکھ میں چوٹ لگ جائے اور خون اتر آئے اور نقرس اور موتیا کی تکلیفیں بیک وقت شروع ہو جائیں تو لیڈم سے نمایاں افاقہ ہوگا۔ لیڈم میں پیشانی اور گالوں پر سرخ رنگ کے چھوٹے چھوٹے دانے نکل آتے ہیں۔ جن کو چھونے سے درد ہوتاہے، ناک اور منہ کے قریب کیل نکلتے ہیں۔ (صفحہ 562-563)

للیئم ٹگرینم
Lilium tigrinum
(Tifor Lily)

٭…سر درد عموماً ماتھے پر رہتا ہے، روشنی ناقابل برداشت ہوتی ہے اور نظر کمزور ہو جاتی ہے۔ وقتی اندھا پن پیدا ہو جاتاہے۔ بعض دفعہ کمرہ بہت اندھیرا لگتا ہے۔ آنکھوں کے سامنے سائے سے ناچنے لگتے ہیں۔ آنکھوں میں سوزش ہو جاتی ہے جو مزمن ہو جائے تو آنکھ ہمیشہ سوجی رہتی ہے۔ (صفحہ566)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button