خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… خادم حرمین شریفین کی ہدایت پر سعودی عرب کی مختلف مساجد میں نمازِ استسقا ادا کی گئی۔ بارش کے لیے نمازِ استسقاکا سب سے بڑا اجتماع مسجد الحرام جبکہ دوسرا بڑا اجتماع مسجدِ نبوی ﷺ میں ہوا۔ مساجد میں بارانِ رحمت کے نزول کے لیے دعائیں کی گئیں اور خطبہ دیا گیا۔
٭…امریکی ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر نینسی پیلوسی نے ڈیموکریٹ پارٹی سربراہ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ 20 سال سے پارٹی کی قیادت کرنے والی نینسی پیلوسی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوری میں ایوان میں ریپبلکنز کے کنٹرول سنبھالنے پر عہدہ چھوڑ دیں گی، اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل ڈیموکریٹک کی قیادت کرے۔وہ ایوان سے ریٹائر نہیں ہوں گی اور سان فرانسسکو کی نمائندگی کرتی رہیں گی۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے ممکنہ طور پر اسپیکر نینسی پیلوسی کی جگہ پہلے سیاہ فام شخص نیویارک کے نمائندے حکیم جیفریز کا انتخاب کیا جائے گا۔ کانگریس کی دوسری جانب ریپبلکنز نے اپنی پارٹی سے اسپیکر لگانے کے لیے تیاری شروع کردی ہے، ایسا ہونے کی صورت میں صدر جو بائیڈن کو قانون سازی میں سخت مشکلات کا سامنا ہوگا۔
٭…مصر کے شہر شرم الشیخ میں دو ہفتے سے جاری کانفرنس میں ترقی پذیر ممالک نے امیر اور آلودگی پھیلانے والے ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں پہنچنے والی تباہی کی تلافی کی جائے۔دو ہفتوں کے مذاکرات کے بعد مطالبہ منظور کر لیا گیا۔اقوام متحدہ کے تحت کوپ 27 اجلاس میں ماحولیاتی نقصان کے ازالے کے لیے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق ہو گیا۔پاکستان کی وفاقی وزیرِ ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ موسمیاتی انصاف کی جانب پہلا اہم قدم ہے۔
٭…ماحولیاتی چیلنج سے نمٹنے کا کوپ 27 مسودہ یورپی یونین (ای یو) نے مسترد کردیاہے۔ کوپ27، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کمی سے متعلق امور پر اختلافات آخری وقت تک برقرار ہیں۔ گلوبل وارمنگ ایک اعشاریہ پانچ ڈگری تک محدود رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے تاہم گیسوں کے اخراج میں کمی کی یقین دہانی میں ناکامی ہے۔ ماحولیاتی سانحات کا شکار ترقی پذیر ملکوں کو فنڈ دینے کے معاملے پر بھی اختلافات ہیں۔ کمی اور نقصان فنڈ پر بات طے ہوگئی مگر مندوبین نے تاحال توثیق نہیں کی۔ اس کے علاوہ کوپ 27 میں شرائط طے نہ ہوسکیں کہ ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے کون سے امیر ممالک رقم دیں گے۔فرانس کے صدر میکرون کا کہنا ہےکہ واحد فنڈ کے قیام کی تجویز نامناسب اور ناکافی ہے، جب مشکل درپیش ہو تو فنڈ قائم کیا جاتا ہے، مگر فنڈ کی گورننس کون کرے گا، رقم کون دے گا؟ واضح رہے کہ کانفرنس تاحال جاری ہے۔ مصر میں دو ہفتے سے جاری کوپ27 کانفرنس میں تقریباً دو صد ممالک کے مندوبین شریک ہیں۔
٭…چین کے صدر شی جن پنگ نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے جی 20 سمٹ کے دوران بند کمرے میں ہونے والے اجلاس کی تفصیلات لیک ہونے پر خفگی کا اظہار کیاہے۔اس حوالے سے چینی صدر اور کینیڈین وزیراعظم کی ویڈیو میں دونوں ایک دوسرے کے قریب کھڑے ہیں اور مترجم کے ذریعے بات کر رہےہیں۔صدر شی جن پنگ نے کہا کہ یہ نامناسب بات ہے، یہ ہمارا طریقہ کار نہیں۔ اگر اخلاص ہو تو ہم باہمی قدر کے جذبے کے ساتھ گفتگو کرسکتے ہیں۔ صدر شی جن پنگ چینی زبان میں بات کر رہے تھے، مترجم کو کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ہم نے اجلاس میں جو بھی بات کی وہ سب اخبارات کو لیک ہوگئی، یہ مناسب نہیں۔کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے جواب دیا کہ ہم کینیڈا میں آزاد اور شفاف مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور ہم ایسا کرتے رہیں گے۔ہم ایک ساتھ کام کریں گے لیکن ممکنہ طور پر ایسے بھی معاملات ہوں گے جس پر ہم اتفاق نہ کریں۔اسی دوران چینی صدر نے کہا کہ ماحول بنائیے۔ یہ کہتے ہوئے شی جن پنگ نے گفتگو ختم کی،جسٹن ٹروڈو کو مسکراتے ہوئے دیکھ کر مصافحہ کیا اور چلے گئے۔
٭…اجلاس کی تفصیلات لیک ہونے کے حوالے سے ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کی کینیڈین وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ بات چیت کو کسی پر تنقید یا الزام لگانا نہیں سمجھا جانا چاہیے۔ چین کینیڈا تعلقات کی حالیہ صورت حال کی ذمے داری کینیڈا کی ہے۔چینی صدر کی کینیڈین وزیرِ اعظم کے ساتھ بات چیت معمول کا تبادلہ تھا۔ہم دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں کبھی مداخلت نہیں کرتے۔ امید ہے کینیڈا ٹھوس اقدامات سے دو طرفہ تعلقات کی بہتری کے حالات پیدا کرے گا۔
٭… یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین پر روسی حملوں میں اب تک 437 یوکرینی بچے مارے جاچکے ہیں جبکہ 837 سے زائد بچے زخمی ہوئے ہیں۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے مطابق یوکرین پر روسی حملوں میں کم از کم 16 ہزار 295 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ روس نے 24؍فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرین میں جنگ جاری ہے۔
٭…برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے یوکرین کے لیے نئے امدادی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ برطانیہ یوکرین کو 50 ملین پاؤنڈ کا ایئر ڈیفنس پیکیج دے گا۔
وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد رشی سونک یوکرین کے پہلے دورے پر ہیں۔ کیف میں اعلان کرتے ہوئے رشی سونک نے کہا کہ روس کے ایرانی ڈرونز کے مقابلے کےلیے یوکرین کو نیا دفاعی پیکیج دے رہے ہیں۔ پیکیج میں اینٹی ایئر کرافٹ گنز، ریڈار اور اینٹی ڈرون آلات شامل ہیں۔ موسم سرما کے لیے یوکرین کو امداد بھی دی جائے گی۔
٭…شمالی کوریا نے اپنے مشرقی ساحل سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک خطے میں سلامتی کے بحران کو بڑھا رہے ہیں۔واشنگٹن ایک جوا کھیل رہا ہے جس پر وہ پچھتائے گا۔وزیر خارجہ شمالی کوریا نے کہا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی مشترکہ مشقوں پر شمالی کوریا کا فوجی ردعمل مزید غضبناک ہو گا۔ امریکہ، جاپان اور جنوبی کوریا کی مشقیں ان پر زیادہ سنگین خطرہ لے آئیں گی۔واضح رہے کہ امریکہ نے اتحادی ممالک کے سربراہی اجلاس میں پیانگ یانگ کے ہتھیاروں کے تجربات پر تنقید کی تھی اور امریکی صدر جو بائیڈن نے جاپان اور جنوبی کوریا کا دفاع کرنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
٭…جاپان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے داغا گیا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل ہمارے سمندر میں گرا ہے۔ وزیراعظم فومیو کیشیدا نے کہا کہ کسی بحری کشتی یا طیارے کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات نہیں ہیں لیکن میزائل فائر کیا جانا ناقابل قبول ہے۔ شمالی کوریا کی طرف سے داغا گیا بیلسٹک میزائل ہمارے خصوصی اکنامک زون میں گرا ہے۔میں نے چین کے صدر سے شمالی کوریا کے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کردار ادا کرنے کے لیے بات کی ہے۔واضح رہے کہ جاپان کا خصوصی اکنامک زون ساحل سے 200 ناٹیکل میل تک پھیلا ہوا ہے اور یہ اس کی سمندری حدود میں شامل ہے۔
٭…شمالی کوریا کے راہنما کم جونگ ان نے کہا ہے کہ ملک کو دی جانے والی دھمکیوں کا جواب جوہری ہتھیاروں سے دیں گے۔کسی بھی ایٹمی کارروائی کا جواب ایٹمی ہتھیاروں سے دیا جائے گا۔یاد رہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے گذشتہ دنوں میزائل داغا گیا تھا۔جنوبی کوریا نے پڑوسی ملک پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے مشرق کی جانب بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر کیا۔
٭…نیدرلینڈز کی عدالت نے 2014ء کے دوران ملائیشین ایئرلائن کا مسافر بردار طیارہ ایم ایچ17گرانے کے الزام میں تین ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ ملزمان میں دو روسی ایگور اور سرگئی، اور ایک یوکرینی لیوند شامل ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تینوں ملزمان دانستہ طور پر طیارے کو تباہ کرنے اور قتل میں ملوث ہیں۔مشرقی یوکرین میں موجود روسی حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے طیارے پر میزائل داغا۔ اس بات کے کافی شواہد موجود ہیں کہ طیارہ میزائل لگنے سے گرا، یہ میزائل مشرقی یوکرین کے ایسے علاقے سے داغا گیا جہاں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کا تسلط ہے۔دوسری طرف روس نے طیارہ حادثے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔ روس نے کسی بھی ملزم کی حوالگی سے بھی انکار کر دیا ہے۔کیس کی سماعت کے دوران کوئی بھی ملزم عدالت میں موجود نہ تھا لیکن بدقسمت طیارے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین ڈھائی سالہ ٹرائل کا فیصلہ سننے کے لیے آئے تھے۔ یاد رہے کہ 2014ء میں ملائیشین ایئرلائن کا بوئنگ 777 ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور کا سفر کر رہا تھا کہ میزائل کا نشانہ بن کر تباہ ہوگیا، جہاز میں سوار 298؍مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔
٭… یوکرین میں ملائیشین طیارہ مار گرانے کے خلاف نیدرلینڈز کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ نیدرلینڈزکی عدالت کا فیصلہ انصاف کی فراہمی کا اہم لمحہ ہے۔ عدالت کے فیصلے سے طیارے کے مسافروں کے لواحقین کو انصاف ملا۔ فیصلہ سچائی اور جوابدہی کے لیے نیدرلینڈز کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
٭…ایران کے صوبے کردستان میں سیکیورٹی فورسز کی مظاہرین پر فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ایرانی انسانی حقوق گروپ کے مطابق 17؍ستمبر سے جاری مظاہروں میں 378 مظاہرین ہلاک ہوچکے، مرنے والوں میں 47بچے بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ ایران میں مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں، ایرانی سیکیورٹی فورسز نے اب تک پندرہ ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ مہسا امینی کو حجاب قانون کی خلاف ورزی پر 13؍ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مہسا امینی حراست میں مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے 16؍ستمبر کو انتقال کرگئی تھیں۔
٭…کینیڈین وزارت خارجہ کے مطابق کینیڈا نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے ایران کی چھ شخصیات اور دو کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔ وزارت خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ روس کو ایرانی ڈرونز کی فراہمی بھی پابندیوں کی وجوہات میں شامل ہیں۔ رواں برس کینیڈا کی جانب سے ایران پر پابندیوں کا یہ پانچواں اعلان ہے۔تمام چھ شخصیات پر کینیڈا کے سفر اور وہاں موجود اثاثے منجمد ہوں گے۔
٭…ملائیشیا کے 97سالہ سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو انتخابی میدان میں 53 سال میں پہلی بار شکست کا سامنا کرنا پڑگیا۔مہاتیر محمد تقریباً دودہائیوں تک ملائیشیا کے وزیراعظم رہے ہیں۔اُن کا سیاسی کیریئر سات دہائیوں پر مشتمل ہے۔وہ اپنے حلقہ کی نشست پر پہلی بار انتہائی بری طرح ہارے ہیں۔وہ پانچ امیدواروں میں چوتھے نمبر پر آئے ہیں۔حکومت کی کرپشن کے خلاف چلنے والی مہم کو وہ لیڈ کررہے تھے۔ایک انٹرویو میں انہوں نے اپنی سیاست سے ریٹائرمنٹ کی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ 100سال کی عمر میں خود کو متحرک سیاستدان کے طور پر نہیں دیکھتے،اور چاہتے ہیں کہ ان کا تجربہ پارٹی کے نوجوانوں میں منتقل ہو۔
٭… برطانوی دفتر برائے قومی شماریات (او این ایس) کے جاری کردہ بیان کے مطابق گذشتہ تین ماہ کے دوران بے روزگاری کی شرح میں تقریباً 3.6 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ حالیہ جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق لگاتار پانچویں بار ملازمتوں کے مواقع میں کمی آئی ہے۔بےروزگاری کی شرح میں اضافے کے باعث ملک میں غربت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاہم اس کے باوجود موجودہ تنخواہوں کی نمو مضبوط رہی، بنیادی تنخواہوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہےجس سے بینک آف انگلینڈ پر معاشی سست روی کے باوجود قرضوں کی مانگ میں اضافہ برقرار رہا۔جبکہ حال ہی میں جاری ہونے والی رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق عالمی وبا کورونا کے بعد بے روزگاری کی شرح گذشتہ پانچ دہائیوںکی کم ترین سطح پر ہے۔ حالیہ سرکاری اعداد و شمار پر برطانوی وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ مہنگائی اور لیبر کی کمی سے نمٹنا میری اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی وصولی اور اخراجات سے متعلق مشکل فیصلے ہم بہت جلد کریں گے۔
٭…ایلون مسک نے جمعہ کے روزٹوئٹر پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی سے متعلق لوگوں کی رائے جاننے کے لیے ایک پول کروایا تھا۔ اس پول پر 51.8 فیصد لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی کی حمایت میں جبکہ 48.2 فیصد لوگوں نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ پول کے نتائج سامنے آنے کے بعد ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ لوگ اپنی رائے دے چکے ہیں، ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بحال کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ 6؍جنوری کو کیپیٹل ہل حملے کے تناظر میں 2021ء میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو بند کر دیا گیا تھا۔ پابندی کے وقت ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹر پر فالوورز کی تعداد 88.8ملین تھی۔