انبیاء اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کرتے
کوئی پیغمبر اور مرسل نہیں آیا جس نے دکھ نہ اُٹھایا ہو۔ مکار۔فریبی۔ دکاندار اس کا نام نہ رکھا ہو۔ مگر باوجود اس کے کہ کروڑہا بندوں نے اس پر ہر قسم کے تیر چلانے چاہے۔ پتھر مارے۔ گالیاں دیں۔ انہوں نے کسی بات کی پروا نہیں کی۔ کوئی امر اُن کی راہ میں روک نہیں ہوسکا۔ وہ دنیا کو خد اتعالیٰ کی کلام سناتے رہے اور وہ پیغام جو لے کر آئے تھے۔ اس کے پہنچانے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔ ان تکلیفوں اور ایذا رسانیوں نے جو نادان دنیاداروں کی طرف سے پہنچیں اُن کو سست نہیں کیا بلکہ وہ اور تیز قدم ہوتے یہاںتک کہ وہ زمانہ آگیا کہ اللہ تعالیٰ نے وہ مشکلات ان پر آسان کر دیں اور مخالفوں کو سمجھ آنے لگی اور پھر وہی مخالف دنیا ان کے قدموں پر آگری اور اُن کی راستبازی اور سچائی کا اعتراف ہونے لگا۔ دل اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں وہ جب چاہتا ہے بدل دیتا ہے۔ یقینا ًیاد رکھو۔تمام انبیاء کو اپنی تبلیغ میں مشکلات آئی ہیں۔ (ملفوظات جلد 4صفحہ152،ایڈیشن1988ء)