نماز جنازہ حاضر و غائب

نمازِجنازہ حاضر و غائب

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 03؍نومبر2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکر م عمر وقاص صاحب ابن مکرم ظفر اقبال صاحب(لندن) کی نماز جنازہ حاضر اور ایک مرحوم کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جناز ہ حاضر

مکرم عمر وقاص صاحب ابن مکرم ظفر اقبال صاحب (لندن)

مرحوم کو چند سال سے کام کے دوران چھت سے گرنے کی وجہ سے ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف تھی۔ علاج جاری تھا مگر جانبر نہ ہوسکے اور 23؍اکتوبر2022ءکو 32سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم 2007ء میں یوکے آئے تھے۔بہت محنتی، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ آپ مکرم قاسم محمود صاحب( نائب ریجنل قائد ) کے بھائی اور مکرم بشیر بابر صاحب (کارکن شعبہ ضیافت) کے بھانجے تھے۔

نماز جناز ہ غائب

مکرمہ بگاں بی صاحبہ اہلیہ مکرم بدردین صاحب (کوٹلی آزادکشمیر)

12؍ مئی 2022ء کو 95سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ نے میاں کی وفات کے بعد بچوں کی پروش کی۔انہیں پڑھایا لکھایا اور اس قابل بنایا کہ معاشرے کے اچھے فرد بن سکیں۔آپ کی تربیت کا خاص پہلو اپنی اولاد کو جماعت اور خلافت سے وابستہ رکھنا تھا۔ زندگی میں بے شمار مخالفتوں، تنگیوں، تکلیفوں کو دیکھا اور انتہائی غربت میں گزارہ کیا۔مرحومہ نے صدر لجنہ ہیلاں ضلع کوٹلی آزاد کشمیر کے طور پر لمبا عرصہ خدمت کی توفیق پائی۔جماعتی عہدیداران، مرکزی نمائندگان، مربیان اور معلمین کا بہت احترام کرتی تھیں اوراہم امور میں ان سے مشورہ لیتی تھیں۔نظام جماعت کے لیے بہت غیر ت رکھتی تھیں۔ پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور باقاعدگی سے تلاوت قرآن کریم کرنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔خلافت کے ساتھ بے انتہا عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ کو حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں سات بیٹے اور تین بیٹیا ں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔

٭…٭…٭

مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 17؍نومبر2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ امۃ الکبیر احمدی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اظہر احمدی صاحب (جلنگھم۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 07مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔

نماز جنازہ حاضر

مکرمہ امۃ الکبیر احمدی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اظہر احمدی صاحب (جلنگھم۔یوکے)

13؍نومبر2022ءکو 61 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم افضل خان صاحب (لندن )کی بیٹی تھیں۔ جنہوں نے 1936ءمیں نیروبی (کینیا) میں احمدیت قبول کی۔مرحومہ نے اپنی تعلیم اور ملازمت کے دوران ہمیشہ پردہ کی پابندی کی۔ لمبا عرصہ لجنہ اماءاللہ جلنگھم میں بطور سیکرٹری مال خدمت کی توفیق پائی۔ بہت دیندار، نماز وروزہ کی پابند، ملنسار، مہمان نواز اور خلافت کے ساتھ اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک خاتون تھیں۔ اپنی جماعت کے دورہ پر آنے والے مرکزی مہمانوں اور جامعہ احمدیہ کے طلبہ کا بہت احترام کرتی تھیں۔پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔

نماز جناز ہ غائب

1۔مکرم میاں محمد اسحاق ساقی صاحب ابن مکرم میاں محمد ابراہیم صاحب جمونی (سابق ہیڈ ماسٹر تعلیم الاسلام ہائی سکول ربوہ وسابق مبلغ سلسلہ امریکہ)

8؍نومبر 2022ء کو76سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے امارت ڈیفنس لاہور کے نائب امیر کے علاوہ زعیم انصار اللہ ڈیفنس لاہور کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ان کا اعزازی وقف بھی منظور فرمایا تھا۔ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان کے ممبر تھے۔ Media/Journalistsکے ساتھ جماعتی رابطے بھی کرواتے تھے۔خلافت کے ساتھ خاص وفا کا تعلق اور گہری محبت تھی۔حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ کے سفر وں کے دوران اپنے طور پریورپ آتے رہے۔ جلسہ سالانہ یوکے میں باقاعدگی سے شمولیت اختیار کرتے اور اس دوران دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں وقف عارضی کیا کرتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار،چندہ کی ادائیگی میں باقاعدہ، ضرورت مندوں کی مدد کرنے والے، ایک نرم مزاج، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ بہت سے لوگوں کی روزگار کے حصول میں اور مستحق طلبہ کی تعلیم کے لیے حسب توفیق مدد کرتے رہے۔ربوہ میں حبیب بینک قائم ہوا تو اہالیان ربوہ کو بینک کے حوالہ سے سہولت فراہم کرنے میں مدد کرتے رہے۔والد کی بطور مبلغ امریکہ تعیناتی کے بعد والدہ اور دیگر بہن بھائیوں کابہت اچھے رنگ میں خیال رکھا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

2۔مکرمہ امۃ الرافع صاحبہ اہلیہ مکرم شبیر احمد ثاقب صاحب (استاد جامعہ احمدیہ ربوہ)

22؍ستمبر2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے نانا حضرت چودھری محمد دیوان کاہلوں صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیحِ موعودؑ کے صحابی تھے۔ مرحومہ نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ سے اور بعدازاں ربوہ سے ایم اے عربی کیا۔ آپ خداتعالیٰ کی ذات پر کامل ایمان رکھتی تھیں۔پنجوقتہ نمازوں میں اس قدر پختہ تھیں کہ آخری بیماری کے دوران بھی جب تک ہوش رہی بیڈ یا سٹریچر پر نماز پڑھتی رہیں۔ روزے بڑی باقاعدگی سے رکھاکرتی تھیں۔ روزانہ تلاوت قرآن کریم کی عادی تھیں۔مرحومہ رمضان میں تین سے چار مرتبہ قرآنِ کریم کا دَور مکمل کیاکرتی تھیں۔آپ کا خلافت اور نظامِ جماعت سے بے حد محبت و عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ عام طور پر ہر خطبہ تین مرتبہ سنا کرتی تھیں۔ مالی قربانی میں ہمیشہ پیش پیش رہا کرتی تھیں۔ مرحومہ ایک غریب پروراور صلہ رحمی کا وصف رکھنے والی خاتون تھیں۔ ایک واقفِ زندگی کی بیوی کو جس طرح ہونا چاہیے،اس حوالہ سے بھی ایک مثالی بیوی تھیں۔ بچوں کی بھی نہایت عمدہ تربیت کی۔ آپ ایک سلیقہ شعار، شائستہ طبیعت اور خاندانی روایات کا خیال رکھنے والی خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ چار بیٹے شامل ہیں۔ آپ کا چھوٹا بیٹا عزیزم تصویر احمد واقفِ زندگی ہے اور جامعہ احمدیہ ربوہ میں چھٹے سال میں زیرِ تعلیم ہے۔

3۔مکرم محمد شریف صاحب ابن مکرم حسین بخش صاحب (سابق کارکن نظارت امور عامہ ربوہ)

16؍ اکتوبر 2022ء کو92سال کی عمر میں جرمنی میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1944ءمیں بیعت کی سعادت حاصل کی۔1949ء میں ربوہ شفٹ ہوگئے جہاں دفتر امور عامہ میں چالیس سال خدمت کی توفیق پائی۔1989ءسے جرمنی میں رہائش پذیر تھے۔آپ کو بطورصدر جماعت Weiterstadtخدمت کی توفیق ملی۔صوم وصلوٰۃ کے پابند، دعا گو،سادہ مزاج، شریف النفس، صابر وشاکر، متوکل علی اللہ، ایک نیک اور مخلص بزرگ تھے۔مالی قربانی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کے دو نواسے اور ایک پوتا مربیٔ سلسلہ ہیں۔جبکہ دو پوتے اور ایک پڑپوتا جامعہ احمدیہ میں زیر تعلیم ہیں۔

4۔ مکرم میر ثناء اللہ ناصر صاحب ابن مکرم محمد دین صاحب(داتہ زیدکا ضلع سیالکوٹ)

11؍ستمبر2022ء کو70سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اردو میں ماسٹرز اور پھر بی۔ایڈ کیا۔اس کے بعد شعبہ تدریس سے منسلک ہوگئے۔آپ ہیڈ ماسٹر اور کالج میں لیکچرار بھی رہے۔ ملازمت کے دوران آپ اسسٹنٹ ایجوکیشن افسر بھی منتخب ہوئے لیکن احمدی ہونے کی وجہ سے آپ کی پرموشن روک دی گئی۔ اپنی سروس مکمل کرنے کے بعد 2012ءمیں ریٹائرڈ ہوئے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند،خلافت سے بے حد پیار کرنے والے، بہت مہمان نواز، منکسرالمزاج اور نافع الناس وجود تھے۔واقفین زندگی کا بہت احترام کرتے تھے۔ آپ کا حلقہ احباب بہت وسیع تھا جن میں اکثریت غرباء کی تھی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔آپ کے ایک بیٹے مکرم مسعود احمد طاہر صاحب مربی سلسلہ آج کل گیمبیا میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔

5۔مکرمہ بشریٰ سمیع اللہ صاحبہ اہلیہ مکرم شیخ سمیع اللہ صاحب مرحوم( فیصل آباد حال کینیڈا)

3؍اکتوبر2022ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت میاں عبدالرزاق صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت حکیم غلام محمد صاحب رضی اللہ عنہ دونوں حضرت مسیح موعودؑ کے صحابی تھے۔ آپ حضرت استانی میمونہ صوفیہ صاحبہ صحابیہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نواسی تھیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، قرآن مجید پڑھنے اور پڑھانے والی، خلافت سے والہانہ محبت رکھنے والی، ایک ملنسار،مہمان نواز اور ضرورت مندوں کا خیال رکھنے والی نیک خاتون تھیں۔ چندوں کی بروقت ادائیگی کرتیں اور مالی قربانی میں پیش پیش رہتی تھیں۔ ہر ایک کی خوشی غمی میں شریک ہوتی تھیں۔ خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے گہری عقیدت تھی۔ آپ نے فیصل آباد شہر اور ضلع کی صدر لجنہ کی حیثیت سے خد مت کی تو فیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی بیٹی مکرمہ لبنیٰ ظفر صاحبہ اپنی لوکل مجلس کی صدر لجنہ ہیں۔آپ کے ایک داماد مکرم بشیر احمد خان صاحب جامعہ ا حمدیہ کینیڈا کے وائس پرنسپل ہیں۔

6۔مکرمہ عائشہ صدیقہ صاحبہ اہلیہ مکرم سیدمبشر احمد صاحب (ڈنمارک )

5؍اکتوبر 2022ءکو 70؍ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ کے والد محترم چودھری محمد عبداللہ صاحب کا شمار 313 درویشان قادیان میں ہوتا ہے۔آپ کا رشتہ صاحبزادہ مرزا وسیم احمد صاحب نے کروایا۔شادی کے بعد آپ ڈنمارک چلی گئیں جہاں ایک لمبا عرصہ آپ کو لجنہ اماء اللہ میں خدمت بجا لانے کا موقع ملا۔ کئی سال بطور صدر لجنہ بھی خدمت کی توفیق ملی۔ بہت سی خوبیوں کی مالک تھیں۔ اللہ تعالیٰ سے محبت اور ذاتی تعلق تھا۔نماز کے قیام میں بہت پختہ تھیں۔ اپنی اولاد کو بھی ہمیشہ وقت پر نماز ادا کرنے کی تلقین کرتیں۔قرآن کریم سےآپ کو غیر معمولی محبت تھی۔ بہت سے بچوں بچیوں کو آپ نے قرآن کریم پڑھایا۔ دعاؤں پر بہت یقین تھا۔ گھر میں چلتے پھرتے دعاؤں کا ورد کرتی رہتیں۔ تہجد اور نوافل کی ادائیگی میں بھی باقاعدہ تھیں۔ خلافت کے ساتھ وفا کا تعلق تھا۔قادیان میں کئی ضرورت مندوں کی مالی مدد کیا کرتی تھیں۔ ہر کسی کی خوشی غمی میں بھر پور انداز میں شامل ہوتیں۔ مہمان نوازی آپ کا خاص وصف تھا۔ رمضان میں معتکفین کی سحری اور افطاری کرواتیں۔ الغرض بہت سی خوبیوں کی مالک تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ چاربچے شامل ہیں۔ آپ کے چھوٹے بیٹے مکرم سید احسان احمد صاحب( مربی سلسلہ )بطور نائب مدیر الفضل انٹرنیشنل خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔

7۔مکرمہ ثریا بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم فضل محمد صاحب مرحوم (دارالیمن وسطی حلقہ حمد ربوہ)

5؍نومبر2022ءکوبقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حاجی رحمت اللہ صاحب(امیر جماعت راہوں ضلع جالندھر) کی سب سے چھوٹی بہو تھیں۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، صلہ رحمی کرنے والی، ہمدرد، غریب پرور، چندوں میں باقاعدہ ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ آپ کی بیٹی امۃ الحئی صاحبہ اپنے حلقہ میں صدر لجنہ کےطور پر خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں پانچ بچے شامل ہیں۔

اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button