مجلس خدام الاحمدیہ چیک رپبلک کا پہلا سالانہ اجتماع
خدا تعالیٰ کے فضل سے امسال مورخہ 15 و 16؍اکتوبر 2022ء مجلس خدام الاحمدیہ چیک ریپبلک کا پہلا سالانہ اجتماع شہر الوموز میں منعقد ہوا۔ یہ شہر چیک ریپبلک کے دارالحکومت پراگ سے تقریباً 300کلو میٹر کے فاصلہ پر مشرقی حصہ میں واقع ہے۔ اس علاقہ میں مجلس خدام الاحمدیہ کی اکثر تعداد مقیم ہے۔ یہاں پر خدام بیرونِ ملک سے اپنی میڈیکل اور ڈینٹسٹری کی تعلیم کی خاطر آتے ہیں۔ مجلس خدام الاحمدیہ چیک ریپبلک کی کُل تجنید 20 خدام اور 2 اطفال پر مشتمل ہے۔
مکرم عُزیر احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کی اجازت سے اجتماع کمیٹی نامزد ہوئی۔ اجتماع کے شعبہ جات اور ان کے ناظمین درج ذیل ہیں:
ناظم اعلیٰ و علمی مقابلہ جات: خاکسار (مربی سلسلہ وصدر جماعت )
ورزشی مقابلہ جات: عمران الحق صاحب
سمعی و بصری، رہائش، ٹرانسپورٹ، فرسٹ ایڈ: رغیب احمد صاحب
ضیافت ، وقار عمل، وائنڈ اپ : روحان احمد صاحب
انعامات: عبد اللہ کریم صاحب
اجتماع کاماٹو ’’حُبُّ الرُّسُول‘‘ اس سوچ کے ساتھ منتخب کیا گیاکہ خدام کو آنحضرت ﷺ کی سیرتِ طیبہ کے مختلف پہلوؤں سے آشنائی حاصل ہو اور آپؐ کی سنّتِ مبارکہ کو اپنے روزمرہ کے امور میں اپنانے کی کوشش کریں۔
اجتماع گاہ کے لیے ایک ہوسٹل تین دن کے لیے کرائے پر لیا گیا۔ ورزشی مقابلہ جات کے لیے قریب ہی موجود ایک گراؤنڈ ایک روز کے لیے حاصل کی گئی۔ چونکہ کچھ خدام اور اطفال نے مغربی حصہ سے سفر کرنا تھا لہٰذا ان کا سفر 14؍اکتوبر بروز جمعۃ المبارک شروع ہوا۔ مغربی حصہ کے خدام پراگ میں اکٹھے ہوکر قافلہ کی صورت میں بذریعہ ٹرین شہر اولوموز کے لیے روانہ ہوئے۔ اور شام کو بخیریت اجتماع گاہ پہنچ گئے۔ یہاں یہ بات یاد رہے کہ بعض خدام اور اطفال اس اجتماع میں شامل ہونے کے لیے 370 کلومیڑ سے زائدسفر کر کے آئے۔ اللہ تعالیٰ ان کی قربانیوں کو قبول فرمائے اور آئندہ بھی بے مثال قربانیاں پیش کرنے کی توفیق ملتی رہے۔ آمین
جمعے کی شام کو ان خدام اور اطفال کی آمد پر شام کا کھانا پیش ہوا جس میں چکن بریانی مع رائتہ خدام و اطفال نے بہت شوق سے تناول کیا۔ اس کے بعد نمازِ مغرب اور عشاء باجماعت ادا کی گئیں۔ جس کے بعد درس ہوا۔ بعدہُ خدام و اطفال اگلے روز کی تیاری کرکے سوگئے۔
اجتماع کا پہلا روز
مورخہ 15؍اکتوبر بروز ہفتہ اجتماع کے پہلے روز کا آغاز نمازِ فجر اور درس سے ہوا۔ درس میں قرآنِ کریم کی اہمیت کے متعلق خدام و اطفال کو آگاہ کیا گیا جس کے بعد خدام و اطفال نے انفرادی طور پر تلاوت کی۔ کچھ آرام کے بعد ناشتہ پیش کیا گیااور دس بجے پہلے اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ افتتاحی تقریب کے بعدحسبِ پروگرام ساڑھے گیارہ بجے جرمنی سے چار مربیانِ کرام ہمارے ساتھ آن لائن بطور منصفین شامل ہوئے۔
مکرم ساغر بٹ صاحب، مربی سلسلہ جماعت Pfungstadt جرمنی، مکرم عمران بشارت صاحب، مربی سلسلہ شعبہ تربیت جرمنی، مکرم عمیر خالد صاحب، مربی سلسلہ MTA German Studios، مکرم محفوظ منیر صاحب، مربی سلسلہ جماعت Bruchsalجرمنی ہمارے ساتھ شامل تھے۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء
مکرم محفوظ منیر صاحب مربی سلسلہ نے اطفال سے نصاب سنا۔ اطفال الاحمدیہ کا نصاب حسبِ ذیل تھا:
تلاوت اور نظم کے علاوہ 70 قصیدہ کے اشعار، 40 احادیث مع ترجمہ نیز 15 دعائیں مع ترجمہ شامل تھیں۔ یہاں یاد رہے کہ اطفال کو ماضی میں اطفال کلاسز کے ذریعہ مندرجہ بالا نصاب سکھایا جاچکا ہے۔ اور اطفال نے ماشاءاللہ بہت محنت کے ساتھ جملہ نصاب زبانی یاد کرکے سنایا۔ چونکہ یہ دو اطفال مختلف معیار کے ہیں لہٰذا ان کے مابین مقابلہ کروانا موزوں نہ تھا۔ اس وجہ سے ان سے فرداً فرداً مکرم مربی صاحب نے نصاب سنا۔
باقی منصفین اجتماع گاہ میں آن لائن خدام کا نصاب سن رہے تھے اور ساتھ میں اپنے قیمتی مشوروں اور نصائح سے خدام کی حوصلہ افزائی کرتے رہے۔ خدام الاحمدیہ کے تعلیمی نصاب میں تلاوت اور نظم کے علاوہ مقابلہ تقریربزبان اردو اور انگریزی، فی البدیہ تقریر، اذان، مشاہدہ معائنہ، پیغام رسانی اور ایک انتہائی دلچسپ انٹرایکٹو کوئز شامل تھے۔
مقابلہ تقریر میں بھی حضورﷺ کی سیرتِ مبارکہ کے مختلف پہلوؤں کو چنا گیا جس میں حضورﷺ کی بے مثال عائلی زندگی، حضرت محمدﷺ امن کا شہزادہ اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا عشقِ رسولﷺ جیسے موضوعات شامل تھے۔ الحمدللہ خدام نے بہت معیاری تقاریر تیار کرکے سب کے سامنے پیش کیں۔
مقابلہ کوئز میں خدام و اطفال نے بہت لگن، شوق اور جذبے کے ساتھ حصہ لیا۔ اس کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم جس کا نام kahoot ہے استعمال میں لایا گیا۔ اس کے ذریعہ خدام و اطفال اپنے موبائل کے ساتھ login ہوسکے۔ کوئز کا موضوع بھی حضورﷺ کی ذاتِ اقدس کے متعلق معلوماتِ عامہ تھا۔ اس کوئز پروگرام میں بڑی سکرین پر سوالات آتے جو کہ جملہ شاملین اپنی موبائل سکرین پر بھی دیکھ سکتے تھے اس کے بعد محدود ٹائم میں چار جوابات میں سے ایک ٹھیک جواب کو منتخب کرنا ہوتا ہے۔ جتنی جلدی جواب دیا جائے گا اتنے زیادہ نمبرحاصل ہو سکیں گے۔ اس کوئز پروگرام کے بعد دوبارہ سے ہر سوال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور صحیح جوابات بتائے گئے۔ الحمدللہ اس طرح خدام و اطفال نے بہت سی نئی معلومات ہمارے پیارے آقا محمد مصطفیٰ ﷺ کی ذاتِ اقدس کے متعلق سیکھیں۔
بعد ازاں مشاہدہ معائنہ کا پروگرام تھا۔ جس میں 35 مختلف قسم کی تصاویر مختلف موضوعات کے متعلق دکھائی گئیں۔ تصاویر دکھانے کے بعد ان کو دو منٹ کے اندر زبانی تحریر کرنا تھا۔
علمی مقابلہ جات کے اختتام پر نمازِ ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ جس کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔ آج کے مینیو میں خدام و اطفال کی پسند کے پیزے تھے۔
کھانے کے بعد خدام و اطفال ورزشی مقابلہ جات کے لیے تیار ہوکر گراؤنڈ کے لیے روانہ ہوئے۔ وہاں پر indoor games کے ساتھ outdoor games کا بھی اہتمام تھا۔ ورزشی مقابلہ جات میں فٹبال، باسکٹ بال، کرکٹ، بیڈمنٹن، والی بال اور میوزیکل چیئر جیسی دلچسپ کھیلیں شامل تھیں۔ خدام و اطفال ان کھیلوں سے بے حد لطف اندوز ہوئے۔
ورزشی مقابلہ جات کے بعد خدام اور اطفال کو شام کے کھانے میں چکن کاسالن اورلذیذ نان پیش کیے گئے۔ بعد ازاں نمازِ مغرب و عشاء پڑھی گئیں۔ آج کے تلقینِ عمل کے پروگرام میں خدام و اطفال کو موقع دیا گیا کہ وہ اپنے سوالات تیار کرکے اس پروگرام میں خاکسار (مربی سلسلہ ) سے پوچھ سکیں۔ یہ پروگرام ایک بہت ہی خوشکن ماحول میں منعقد ہوا جس میں خدام نے اس دن بارش ہونے کے باوجود بڑی محنت سے کیمپ فائر لگائی اور ساتھ میں ریفریشمنٹ اور چائے پیش کی گئی۔ الحمدللہ ہمارے کسی بھی پروگرام میں بارش روک نہ بنی۔ ماشاءاللہ خدام و اطفال نے اس پروگرام میں فقہی و دینی مسائل کے علاوہ غیر از جماعت کی طرف سے کیے جانے والے اعتراضات کے جوابات میں ایک ڈسکشن کے رنگ میں بھرپورحصہ لیا۔ خدا کے فضل سے یہ دن اس طرح اختتام پذیر ہوا۔
اجتماع کا دوسرا روز
اگلے روز مورخہ 16؍اکتوبر بروز اتوار کا آغاز نمازِ فجر اور درس سے ہوا۔ جس کے بعد خدام و اطفال نے انفرادی طور پر تلاوت کی۔ بعد ازاں مختصر آرام کرکے نو بجے ناشتہ پیش ہوا اور دس بجے اختتامی تقریب کا آغاز ہوا۔ مکرم رغیب احمد صاحب نے سورۃ آلِ عمران آیات 31تا 33کی تلاوت مع انگریزی ترجمہ پیش کیں۔ عزیزم عطاء عبد الرؤف نے اس کا چیک ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ کے ساتھ عہد دہرایا گیا۔ عہد کے بعد مکرم روحان احمد صاحب نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نظم ’’نونہالانِ جماعت مجھے کچھ کہنا ہے‘‘ سے چند اشعار خوش الحانی کے ساتھ پیش کیے۔ اس کے بعد تقسیمِ اسناد کی تقریب عمل میں آئی۔
خدام کی حوصلہ افزائی کے لیے بعض چنیدہ خدام میں ان کی محنت اور لگن کو مدنظر رکھتے ہوئے اضافی طور پر انعامات اور اسناد تقسیم کی گئیں۔ بعد ازاں مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے اپنی تقریر میں صحابہؓ کی قربانیوں کی مثالیں حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات کی روشنی میں پیش کیں اور خدام و اطفال کو بھی اس بات کی ترغیب دلائی کہ ہماری ذات میں بھی ان صفات کا حصہ ہونا چاہیے۔
صدر مجلس کی تقریر کے بعد خاکسار نے اپنے اختتامی کلمات اور دعا کے ساتھ اس بابرکت اجتماع کا اختتام کیا۔ الحمدللہ اجتماع کی کُل حاضری گیارہ تھی۔
اس اجتماع کی ایک خاص بات یہ تھی کہ تمام خدام و اطفال نے اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں خط تحریر کیا۔ خطوط کو جمع کرکے ایک ہماری گروپ تصویر کے ساتھ پیارے آقا کی خدمتِ اقدس میں پیش کیا گیا اور حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرماتے ہوئے اس گروپ تصویر پر دستخط کر کے مجلس خدام الاحمدیہ چیک ریپبلک کی تاریخ میں نہایت قیمتی تبرک سے اضافہ عنایت فرمایا ہے۔ الحمد للہ
اللہ تعالیٰ ہماری جملہ کاوشوں میں برکت ڈالے اور ہم حضرت خلیفۃ المسیح کے حقیقی سلطانِ نصیر بنیں۔ نیز ہمیں پیارے آقا کی دعاؤں کا وارث بنائے اور اللہ تعالیٰ ہمیں اس ملک میں اسلام احمدیت کی دلربا تعلیم کی اشاعت احسن رنگ میں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: کاشف احمد جنجوعہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)