مکونو ریجن یوگنڈا کا ریجنل جلسہ سالانہ اور نو تعمیر شدہ مسجد کا افتتاح
مکرم رانا صباحت احمد صاحب، ریجنل مشنری مکونو، یوگنڈا تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 30؍اکتوبر 2022ء بروز اتوار مکونو ریجن یو گنڈا کو دو سال کے وقفہ کے بعد اپنا پانچواں ریجنل جلسہ اور پیس کانفرنس منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذالک
مکونو ریجن یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا سے 70کلومیٹر بطرف جنجہ واقع ہے اور یہ ریجن 14جماعتوں پر مشتمل ہے۔ جلسہ کی تاریخ کی منظوری کے بعد پیارے آقا کی خدمت میں اس کی کامیابی کے لیے دعائیہ خط لکھا گیا اور صدقہ بھی دیا گیا۔ اگست سے جلسہ کی تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا اور مختلف لوگوں کو ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔
جلسہ کے دعوت نامے چھپواکر معزز مہمانوں کو بروقت تقسیم کیے گئے اور پھر وقتاً فوقتاً یاد دہانی کروائی گئی۔ اس کے علاوہ ریڈیو پر بھی اعلانات کروائے گئے اور جماعتوں میں بھی ہر جمعہ کو یاد دہانی کے لیے مختلف افراد کو بھیجا جاتا رہا۔ جس کا اچھا رزلٹ دیکھنے میں آیا۔ لوکل معلمین بھی اس علاقہ میں بھرپور تبلیغ اور دعوتی کارڈز تقسیم کرتے رہے۔
امسال یہ جلسہ ریجنل ہیڈ کوارٹر امبیکو کی بجائے ہماری ایک نئی جماعت کافومبا Kafumbaمیں منعقد ہوا جہاں نو تعمیر شدہ مسجد مبارک کا افتتاح بھی شامل پروگرام تھا۔
اس جلسہ کے لیے وقار عمل کا آغاز دو ہفتے قبل کیا گیا اور جلسہ گاہ کی طرف آنے والے راستوں کو ٹھیک کیا گیا۔
مورخہ 30؍اکتوبر کو مکرم محمد علی کائرے صاحب امیر جماعت یوگنڈا نے ’’مسجد مبارک‘‘کا افتتاح کیا جس کے بعد اذان دی گئی اور نماز ظہر و عصر مکرم نائب امیر صاحب اول کی امامت میں ادا کی گئیں جس کے بعد مکرم امیر صاحب اور نیشنل عاملہ کے ممبران نے مختلف شعبہ جات اور انتظامات کا معائنہ کیا۔
جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد اردو نظم پیش کی گئی۔
جلسہ کی پہلی تقریر مکرم شیخ آدم حمید صاحب نے ’’اسلام امن کا مذہب‘‘ کے موضوع پر کی جبکہ دوسری تقریر مکرم شیخ احمد کائرے صاحب نے صداقت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے موضوع پر کی دونوں تقاریر کو بہت پسند کیا گیا۔
تقاریر کے بعد احمدیہ پرائمری سکول امبیکو کے طلبہ نے گروپ میں آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی مدح میں عربی قصیدہ ترنم کے ساتھ پیش کیا جس کے بعد ریجنل صدر مکونو مکرم یونس مڈوئے صاحب نے شاملین جلسہ کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد لوکل گورنمنٹ کے کچھ نمائندگان نےاپنی مختصر تقریر میں معاشرے میں امن اور انصاف کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالے سے جلسہ کے انعقاد کو سراہا اور جماعت کی خدمات کا اعتراف کیا۔
پھر مہمان خصوصی عزت مآب Sulaiman Madada صاحب سابق وزیر مملکت برائے بزرگ و معذور افراد کواپنے تاثرات کا اظہار کرنے کے لیے دعوت دی گئی جنہوں نے اس علاقہ میں اسلام احمدیت کو خوش آمدید کہا اور مسجد اور بور ہول کے قیام پر جماعت کا شکریہ ادا کیا۔ موصوف پہلے ہمارے ریجنل پروگرامز اور نیشنل جلسہ سالانہ میں بھی شامل ہونے کی سعادت حاصل کر چکے ہیں جس پر ایک مرتبہ پھرانہوں نے اس جلسہ میں مسرت کا اظہار کیا اور جماعت کے تبلیغی اور رفاہی کاموں کو سراہا۔ ان کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کے افسران اور علاقہ کی معزز شخصیات نے بھی اظہار خیال کیا اور جماعت کے پیغام کی تعریف کی۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب جماعت یوگنڈا نے معزز سامعین کا شکریہ ادا کیا اور اپنی تقریرمیں معاشرے میں امن و انصاف کی ضرورت پر زور دیا کہ اس کا آغاز ہمیں اپنے گھروں سے کرنا چاہیے اور سب سے پہلے ہمیں خود نمونہ بننا ہوگا۔
جلسہ کی کل حاضری 7408 تھی جس میں نائب امراء، نیشنل عاملہ کے ممبران، مبلغین کرام، دیگر ریجنز سے احباب جماعت اور کثیر تعداد میں غیر از جماعت احباب بھی شامل تھے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب یوگنڈا نے اختتامی دعا کروائی۔ جلسہ کے بعد تمام شاملین کو کھانا پیش کیا گیا اور یوں یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
اللہ تعالیٰ ہمیں جلسہ کی برکات سے فائدہ اٹھانے والا بنائے۔ آمین (رپورٹ: ذکی احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭