انکساری اور تواضع اختیار کرنی چاہیے
خالی شیخیوں سے اور بے جا تکبر اور بڑائی سے پرہیز کرنا چاہئے اور انکساری اور تواضع اختیار کرنی چاہیے۔ دیکھو! آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ حقیقتاً سب سے بڑے اور مستحق بزرگی تھے ان کے انکسار اور تواضع کا ایک نمونہ قرآن شریف میں موجود ہے۔ لکھا ہے کہ ایک اندھا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آ کر قرآن شریف پڑھا کرتا تھا۔ ایک دن آپؐ کے پاس عمائد مکہ اور رؤسائے شہر جمع تھے اور آپؐ ان سے گفتگو میں مشغول تھے۔ باتوں میں مصروفیت کی وجہ سے کچھ دیر ہو جانے سے وہ نابینا اٹھ کر چلا گیا۔ یہ ایک معمولی بات تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے متعلق سورۃ نازل فرما دی۔ اس پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس کے گھر میں گئے اور اسے ساتھ لا کر اپنی چادرمبارک بچھا کر بٹھایا۔ اصل بات یہ ہے کہ جن لوگوں کے دلوں میں عظمتِ الٰہی ہوتی ہے ان کو لازماً خاکسار اور متواضع بننا ہی پڑتا ہے کیونکہ وہ خداتعالیٰ کی بے نیازی سے ہمیشہ تر ساں و لرزاں رہتے ہیں۔
(ملفوظات جلد۵صفحہ۶۱۱-۶۱۲،ایڈیشن۱۹۸۸ء)