اسلامی جمہوریہ پاکستان میں احمدیوں پر ہونے والے دردناک مظالم کی الَم انگیز داستان
اکتوبر2021ء میں سامنےآنے والے چند تکلیف دہ واقعات سے انتخاب
انتہا پسند عناصر کی ایک فرقہ وارانہ کانفرنس
چناب نگر (ربوہ)؛ 28، 29 ؍اکتوبر 2021ء: احمدیہ مخالف سرکردہ تنظیم عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت نے احمدیہ مرکز ربوہ میں 2 روزہ ریلی نکالی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے باوجود اس کے کہ انہیں ایک اور فرقہ پرست اور انتہا پسند تنظیم ٹی ایل پی کی طرف سے پیدا ہونے والی بحرانی صورتحال کا سامنا تھا، کانفرنس کی اجازت دے دی۔ ٹی ایل پی نے اسلام آباد کی طرف مارچ کرتے ہوئے آٹھ پولیس اہلکاروں کو ہلاک اور سینکڑوں کو زخمی کیا۔ مرکزی احمدیہ دفتر نے متعلقہ حکام کو چند ہفتے قبل اس کانفرنس کے انعقاد کے ارادے کے بارے میں خط لکھا تھا اور ملک میں موجودہ حساس صورتحال کے پیش نظر اسے منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔ تاہم، انتظامیہ نے ملاؤں کو اپنے پروگرام سے باز رکھنے کا کوئی ارادہ ظاہر نہیں کیا جس میں وہ مقامی کمیونٹی کے خلاف وحشیانہ زبان استعمال کرنے اور اپنے سامعین کو فرقہ وارانہ تشدد میں ملوث ہونے کے لیے اکسانے کے علاوہ کچھ نہیں کرتے۔ منصوبہ بندی کے مطابق کانفرنس پانچ اجلاسات پر مشتمل تھی اور دو دن میں منعقد ہوئی۔ پچھلے سالوں کی طرح اس میں بھی انہی امور کو دہرایا گیا۔ ملاؤں نے احمدیوں کے خلاف منفی تبصرہ جات دینے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے جو کچھ کہا اس کا ذکر کرنا یہاں مناسب نہیں تاہم ان کے بیانات کا ایک مختصر نمونہ ریکارڈ میں رکھنے کے قابل ہے کہ وہ کس طرح مذہب کے نام پر سماجی اور ثقافتی برائیاں کرتے ہیں۔ چونکہ یہ ملکی قانون کی خلاف ورزی بھی ہیں اس لیے یہ بیانات تمام ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے آرکائیوز میں شامل کیے جانے کے قابل ہیں۔
پہلا اجلاس: 27 ؍اکتوبر؛ 10:30 سے 13:10؛ جس کی صدارت لاہور کے مفتی حسن نے کی۔ حاضری 550 رہی
٭…ملاں ارشاد مسلم کالونی چناب نگر نے کہا : قادیانی جماعت جھوٹوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے 1974ء میں ریلوے سٹیشن پر مظالم ڈھائے جس میں بہت سے مسلمان شہید ہوئے۔ مستقبل قریب میں قادیانی پاکستان سے بھاگ جائیں گے۔ قادیانیوں نے بلوچستان پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ اب وہ پورے پاکستان پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ پورا پاکستان تو کیا، ہم انہیں اس سرزمین کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ (نوٹ۔ مولوی نے غلط بیانی سے کام لیا ؛ ریلوے اسٹیشن پر کوئی نہیں مرا اور نہ ہی مارا گیا۔)
٭…بلوچستان کے ملاں عبدالباسط نے کہا، ’’اللہ ہمیں اجازت دے کہ ہم ختم نبوت کا دفاع کرتے ہوئے مر جائیں۔ ہم اس عقیدے پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔‘‘
٭… ماموں کانجن کے ملاں ضیاء الدین نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت پر آنچ آنے سے پہلے موت کو قبول کر لیا جائے۔ اگر کوئی ختم نبوت پر بکواس کرے گا تو ہم اس سے نمٹ لیں گے۔
٭… لکی مروت کے ملاں عبدالرزاق نے کہا، ’’ہم اس دشمن کو کچل دیں گے جو ختم نبوت کے عقیدے کے خلاف ڈکیتی کرتا ہے۔‘‘
٭… سندھ کے ملاں لطف اللہ نے کہا جب تک آپ قادیانیت پر لعنت نہیں بھیجیں گے، آپ سیرت النبی کے ساتھ انصاف نہیں کریں گے۔ اس کے بعد بار بار نعرے لگائے گئے: قادیانیوں پر بے شمار لعنت
٭…لاہور کے قاری جمیل اختر نے مطالبہ کیا کہ قادیانیوں کو تمام اہم عہدوں سے ہٹایا جائے۔ (نوٹ: ملاں بھول جاتے ہیں کہ یہ برطرفیاں کئی دہائیوں پہلے ہی کر دی گئی تھیں۔)
٭… ملاں زبیر آف ٹوبہ نے کہا کہ قادیانی جان بوجھ کر اپنے خلاف پولیس مقدمات درج کرواتے ہیں تاکہ یورپ میں پناہ حاصل کر سکیں۔ مسلمانوں کا فرض ہے کہ وہ قادیانیوں اور ان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
٭… دوسرا اجلاس: 27 اکتوبر کو 14:10 سے 16:20 تک منعقد ہوا جس کی صدارت مولوی عزیز الرحمٰن ثانی نے کی۔ حاضری 7500رہی
٭… ملتان کے ملاں اسماعیل نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے بعد وہ اور امام مہدی پہلے دجال (مسیح کے مخالف) کو قتل کریں گے اوراس کے بعد یہودیوں کو قتل کریں گے اور پھر پوری دنیا پر حکومت کریں گے۔
٭… بنوں کے مفتی عظمت اللہ نے کہا کہ ’’امریکہ اور اتحادی افغانستان اور داڑھی کی پہچان کو تباہ کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں خود ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ قادیانی اسی طرح رسوا ہو کر پاکستان سے بھاگ جائیں گے۔‘‘
٭…ملاں علیم الدین لاہور نے کہا کہ قادیانیوں کے نبی نے کبھی بکریاں نہیں چَرائیں۔ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کا م بھی سر انجام دیا۔ عمران خان، سنو، اگر تم نے ختم نبوت کے ساتھ کھیلا تو تم خود بھی ختم ہو جاؤ گے۔
٭… شکارپور کے پیر عبدالمجید نے کہا کہ انگریزوں نے دوسری چیزوں کے علاوہ یہاں قادیانیت کا بیج لگایا۔ انہوں نے ایک جھوٹا نبی اٹھایا اور اسے نبوت کا دعویدار بنایا۔ یہ ہمارے بزرگوں پر حملہ تھا۔ ہم اس حملے کا ضرور مقابلہ کریں گے۔
٭… KPK کے ملاں قیوم حقانی نے کہا، طالبان نے افغانستان میں امریکہ کو شکست دے کرختم نبوت کا جھنڈا بلند کیا ہے۔ یہ بینر اب پورے پاکستان میں لہرایا جائے گا۔ (نوٹ: ان کا یہ ارادہ غور طلب ہے۔)
٭… لاہور کے ملاں امجد نے کہا طالبان، افغانستان کو فتح کر کے کشمیر اور اس کے بعد فلسطین کا رخ کریں گے۔ یہودی لابی پر نظر رکھیں۔ اتنے زور سے نعرے لگائیں کہ بنی گالہ پہنچ جائیں… صرف مولانا فضل الرحمٰن ہی پاکستان کو ریاست مدینہ میں بدل سکتے ہیں۔
٭…تیسرا اجلاس: 28؍ اکتوبر کو 19:45 سے 01:20 تک منعقد ہوا جس کی صدارت صاحبزادہ عزیز احمد آف کندیاں نے کی۔ حاضری 9500رہی
٭… ملاں عتیق الرحمٰن ہزاروی نے کہا کہ درود اتنی بلند آواز سے پڑھو کہ قادیانی اس بستی سے بھاگ جائیں۔ قادیانیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔
٭… تلہ گنگ کے ملاں عبدالرحمٰن نے کہا کہ جس طرح حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھنے سے ثواب ملتا ہے اسی طرح (نقلِ کفر کفرنباشد)مرزا پر لعنت بھیجنے سے ثواب حاصل ہوتا ہے کیونکہ وہ جھوٹا اور کذاب تھا۔
٭… ملتان کے کفیل شاہ بخاری نے کہا کہ اگر کسی نے ختم نبوت قانون میں ردو بدل کی تو ہم اسے سڑکوں پر گھسیٹیں گے۔
٭… فیصل آباد کے ملاں عبدالشکور نے کہا کہ ہم کشمیر قادیانیوں کی وجہ سے حاصل نہیں کر رہے۔ بنگلہ دیش بھی ان کی وجہ سے الگ ہوا۔
٭… ملاں متین خالد نے کہا کہ اگر کوئی قادیانی اسلامی عقیدہ پڑھتا ہے یا گھر یا دکان پر وہی لکھتا ہے تو وہ PPC 295-C کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ خود فیصلہ دے چکی ہے۔ قادیانی دھوکے باز ہیں اور دھوکا بازوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں۔
٭… ملاں سراج الحق (جے آئی) نے کہا کہ ظاہر ہے… جو احمدیوں کے کفر کا ثبوت مانگے وہ بھی کافر ہے۔ (پاکستان کے وجود کے 74 سال بعد بھی) قادیانیوں اور ان کے نظام کی موجودگی ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ہم سندھ اسمبلی میں اس مجوزہ بل کی مذمت کرتے ہیں جو غیر بالغ کو مذہب تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
٭… ملاں الیاس چنیوٹی جو کہ ایم پی اے بھی ہیں، نے کہا کہ یہودی لابی پوری طرح قادیانیوں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ اسی طرح یورپی ممالک بھی ان کی مالی مدد کر رہے ہیں اور انہیں ہر طرح کی مدد فراہم کر رہے ہیں۔
٭… ملاں زاہد ایم قاسمی نے کہا: اے قادیانیو! ہم پوری دنیا میں تمہارا پیچھا کر کے کچل دیں گے۔ تم آئین کے غدار اور ختم نبوت کے ڈاکو ہو۔ وہ مستقبل دور نہیں جب تم سب پاکستان سے بھاگ جاؤ گے۔
٭… پیر ذوالفقار علی نقشبندی نے کہا: اے بے غیرت قادیانیو! سنو تم ختم نبوت کے ڈاکو ہو ہم تمہاری ختم نبوت کی آئینی ترمیم کو ختم کرنے کی کوششوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
٭…چوتھا اجلاس: 28؍اکتوبر 10:00 سے 13:10منعقد ہوا جس کی صدارت مولوی عزیز الرحمن ثانی نے کی۔ حاضری 10,000رہی
٭… میرپور کے ملاں مختار نے کہا کہ ملک کا سب سے بڑا فتنہ قادیانیت ہے۔ وہ ایک دہشت گرد تنظیم ہیں۔ انہوں نے ربوہ کو ایک الگ ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔
٭…ملاں توصیف احمد نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مسلمان ربوہ میں داخل نہیں ہو سکتے تھے لیکن ہمارے بزرگوں کی کوششوں کی بدولت اب مسلمان ربوہ میں کہیں بھی جا سکتے ہیں۔
٭… شکارپور کے ملاں مجیب الرحمان نے کہا کہ عمران خان کی حکومت پاکستان کو قادیانی ریاست بنانا چاہتی ہے لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ قادیانی انگریزوں کو اپنا سرپرست سمجھتے ہیں۔ مرزا قادیانی نے انگریزوں کو خوش کرنے کے لیے جہاد کو حرام (شریعت میں ناجائز) قرار دیا۔ ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
٭… ملاں عابد شامی آف گوجرانوالہ نے کہا کہ قادیانی توہین رسالت کرتے ہیں۔ گستاخی کرنے والا واجب القتل ہے۔
٭…رحیم یار خان کے ملاں رشید نے کہا کہ قادیانیوں کی عبادت فریب اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔
٭… عبداللہ گل ولد لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ پاکستان اب میدان جنگ ہے۔ یہ ایک اصول پر وجود میں آیا تھا۔ قرآن و سنت کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی قانون نافذ نہیں ہوگا۔ صرف افغانستان ہی مسلمانوں کی حفاظت کر سکتا ہے، کیونکہ اس نے بڑی طاقتوں کو شکست دی تھی بلکہ ناکوں چنے چبوائے۔ پاکستان کے حالات خراب ہیں۔ فوج اور عوام ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔
٭… آخری اجلاس: 28؍اکتوبر کو14:10 سے 16:00 منعقد ہوا جس کی صدارت مولوی ناصر الدین خاکوانی نے کی۔ حاضری 12000رہی۔
٭…مفتی پوپلزئی آف کے پی کے نے کہا: ٹی ایل پی بھی ختم نبوت کی حفاظت کر رہی ہے جبکہ حکومت ان پر تیزاب پھینک رہی ہے۔ میں حکمرانوں کو سابق حکمرانوں کا حشر یاد دلاتا ہوں۔ تم بھی کسی دن ’سابقہ‘ بن جاؤ گے۔
٭… مولوی فضل الرحمان (JUI-F) ۔15:10پر پنڈال میں پہنچا۔ اس نے مجمع کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیت برصغیر میں ایک بہت بڑا فتنہ ہے۔ اس کی سرکوبی کرنا اور کچلنا ضروری ہے۔ خدا نے ہمیں عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت کے لیے چنا ہے۔ یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے… اگر حکمرانوں نے اسلامی دفعات سے متعلقہ قانون میں تبدیلی کی تو وہ رسوا اور ذلیل ہوں گے۔ ہم مجلس تحفظ ختم نبوت کے سپاہی کے طور پر کام کریں گے۔
٭…نوٹ: 1۔زیادہ تر سامعین پشتون تھے۔
2۔زیادہ تر بینرز JUI-F کے تھے، اسی طرح انتظامیہ کے تھے۔
3۔ اگرچہ حکام نے انتظامیہ کو کالونی کے سینٹرل پارک میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن پھر بھی انہوں نے ایسا کیا۔ انہوں نے یہاں تک اعلان کیا کہ اگلے سال سے وہ پارک میں کانفرنس منعقد کریں گے۔
4۔ ایک قرارداد میں کانفرنس نے مطالبہ کیا کہ تمام شہروں میں اہم چوکوں کا نام ختم نبوت چوک رکھا جائے جیسا کہ پہلے ہی 28 شہروں اور قصبوں میں کیا جا چکا ہے۔
5۔ کانفرنس نے ایک قرار داد میں ضلع چنیوٹ کی انتظامیہ کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کانفرنس کی سہولت کے لیے بھرپور تعاون کیا۔
6۔ ایک اور قرارداد میں نکاح (شادی) کے فارم میں ختم نبوت حلف نامہ شامل کرنے پر پنجاب اور آزاد جموں و کشمیر کی اسمبلیوں کی تعریف کی۔ اس نے پنجاب اسمبلی کے سپیکر پرویز الٰہی اور اس قرارداد کو پیش کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا اور ان پر زور دیا کہ وہ (سیاسی) اقتدار کے حلقوں میں ختم نبوت اور ناموس رسالت کے چراغ جلاتے رہیں۔
7۔ مذکورہ رپورٹ میں اس کے علاوہ، مندرجہ ذیل ملاؤں نے بھی ہجوم سے خطاب کیا: مجاہد محمود، ربوہ؛ عنایت اللہ، کوئٹہ؛ ہارون الرشید، راولپنڈی؛ حافظ ایم ادریس؛ مفتی سعید، چیچہ وطنی؛ ایم سومرو، سندھ؛ عزیز الرحمٰن، فیصل آباد؛ نورالحق، کراچی؛ فیصل محمود، لاہور؛ ایم طیب، فیصل آباد؛ ضیاء اللہ بخاری، ساہیوال؛ راشد مدنی، ٹنڈو آدم؛ ایم ادریس، کوئٹہ؛ تجمل حسین، نواب شاہ؛ جمیل بندھانی، سکھر؛ کریم بخش، ملتان۔
٭…ایک سوال: یہاں ہم ایک بار پھر فنڈز کے ذرائع کے بارے میں سوال اٹھاتے ہیں جس کی وجہ سے 12000 آدمیوں کا ہر جگہ سے آنا اور ربوہ کی کوریج کے لیے 2 دن کی مہمان نوازی اور ایسی تقریریں جو دہشت گردی اور نقص امن کو فروغ دینے کے متعلق کی جاتی ہیں سننا ممکن ہوا۔