نیشنل مجلسِ عاملہ خدام الاحمدیہ امریکہ کی حضورِ انور کے ساتھ ملاقات
٭…سب سے بنیادی چیز نماز ہے۔اس پر خاص توجہ دیں۔ اگر خدام کاموں کی وجہ سے ظہر اور عصر پر نہیں آسکتے، تو فجر، مغرب اور عشاء کی باجماعت ادائیگی کی طرف خاص توجہ دیں۔ اس کے بعد قرآن کریم ہے۔ روزانہ قرآن کریم کی تلاوت ہونی چاہیے۔ عاملہ کے تمام ممبران کو باقاعدگی کے ساتھ روزانہ تلاوت قرآن کریم کرنی چاہیے اور پھر اس کا ترجمہ بھی پڑھیں اور سیکھیں۔ باقی چیزیں اس کے بعد آتی ہیں
مورخہ 14؍اکتوبر2022ء کو نیشنل مجلسِ عاملہ خدام الاحمدیہ امریکہ کی، مسجد بیت الرحمٰن، میری لینڈ میں حضورِ انور کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
پروگرام کے مطابق 6 بجے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز میٹنگ روم میں تشریف لائے جہاں نیشنل مجلسِ عاملہ خدام الاحمدیہ امریکہ کی حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز کے ساتھ میٹنگ شروع ہوئی۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دعا کے ساتھ میٹنگ کا آغاز فرمایا۔
سب سے پہلے نائب صدرمجلس نے اپنا تعارف کروایا۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر نائب صدرصاحب نے عرض کیاکہ ان کے سپرد ریجنل قائدین، تعلیم، اطفال اور مال کے شعبہ جات کی نگرانی کرنا ہے۔ حضورانور کے استفسار پر نائب صدرصاحب نے عرض کیاکہ مختلف شعبہ جات کی رپورٹس پر متعلقہ مہتمم ہی تبصرے کرتاہے۔
اس کے بعد نائب صدر و مہتمم خدمت خلق نے اپنے شعبہ کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عرض کیاکہ ہم بھوکوں کو کھاناکھلانے کے پراجیکٹ پر کام کررہے ہیں۔ اسی طرح فنڈریزنگ اور blood drives پر بھی کام کررہے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پرمہتمم خدمت خلق نے عرض کیاکہ ہم نے دورانِ سال دو لاکھ دس ہزار ڈالرز تنزانیہ میں ایک ہسپتال کے لیے اکٹھے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی تیس ہزار ڈالرز اکٹھے کئے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ پاکستان میں سیلاب زدگان کی امداد کے لیے بھی آپ نے پیسے دیے تھے؟ اس پر مہتمم صاحب نے عرض کیاکہ ہم نے پچیس ہزار ڈالرز یہاں پاکستانی ایمبیسی کو دیے تھے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسارپر کہ کیا آپ یہاں کسی چیریٹی کے لیے یا افریقہ کے کسی پراجیکٹ کے لیے بھی رقم اکٹھی کررہے ہیں ؟
اس پر مہتمم خدمت خلق نے عرض کیاکہ افریقہ کے کسی پراجیکٹ کے لیے تو سرِ دست رقم جمع نہیں کررہے تاہم ہم نے یہاں امریکہ کے لیے دس ہزار ڈالرز جمع کیے تھے اور ہم نیشنل اجتماع کے موقع پر پچاس ہزار افراد کو کھاناتقسیم کیاتھا۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے استفسارفرمایاکہ کیا آپ افریقہ میں کسی ماڈل ولیج کو سپانسر نہیں کرتے؟ اس پر مہتمم صاحب نے عرض کیاکہ سرِدست ہم کسی ماڈل ولیج کو سپانسر نہیں کررہے لیکن آئندہ کریں گے۔ اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ ایک ماڈل ولیج پر اندازاً 75 ہزار ڈالرز لگتے ہیں۔ آپ کو ماڈل ولیجز کی بھی فنڈنگ کرنی چاہیے۔
بعد ازاں مہتمم مال نے اپنے شعبہ کی رپورٹ پیش کی۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر مہتمم صاحب مال نے عرض کیاکہ اس سال خدام الاحمدیہ کا کل بجٹ 8 لاکھ 25 ہزار ڈالرز ہے۔ 2 ہزار 130 کمانے والے خدام ہیں جو کہ کل تجنید کا 52 فیصد بنتے ہیں۔ تاہم ہمارے بجٹ کا 48 فیصد سے زائد 805 خدام کی طرف سے دیے گئے چندہ پر مشتمل ہے۔ اس کے علاوہ ایک ہزار 952 طالبعلم ہیں۔ طلبہ پانچ ڈالرز فی مہینہ کے حساب سے چندہ اداکرتے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ اگر تمام خدام اپنی آمد کے بجٹ کے حساب سے چندہ اداکریں تو آپ کا کل بجٹ ڈیڑھ ملین تک جاسکتاہے۔
اس پر مہتمم مال نے عرض کیاکہ ہم اس ٹارگٹ کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ انشاء اللہ۔
بعدازاں مہتمم صاحب تربیت نومبائعین نے اپنے شعبہ کی رپورٹ پیش کی کہ گزشتہ تین سال کے اندر بیعت کرنے والوں کے حساب سے خدام نومبائعین کی کل تعداد 92 ہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر کہ یہ شادیوں کی وجہ سے احمدی ہوئے ہیں یا باقاعدہ لٹریچر پڑھ کر احمدی ہوئے ہیں۔ مہتمم صاحب نے عرض کیا کہ ان میں سے چند ایک ایسے بھی ہیں جو شادی کی وجہ سے احمدی ہوئے ہیں۔ لیکن ہم انہیں نو مبائعین میں ہی شامل کرتے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر مہتمم صاحب نے عرض کیاکہ ہم نومبائعین کے لیے سالانہ اجتماع کا انعقاد کرتے ہیں اور ان کے ساتھ ہفتہ وار سیشن بھی منعقد کیے جاتے ہیں۔
اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: سال میں ایک مرتبہ یا دو مرتبہ اجتماع کرلینا کافی نہیں ہے۔ صرف ایک دو اجتماعات سے ان کی تربیت ممکن نہیں ہوسکتی یا تربیت کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ ان کے لیے باقاعدگی کے ساتھ پروگرامز منعقد ہونے چاہئیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:جن نومبائعین کا مسلم بیک گراؤنڈ نہیں ہے، انہیں سورہ فاتحہ مع ترجمہ آنی چاہیے۔
اس کے بعد حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے مہتمم صاحب وقارِ عمل سے دریافت فرمایاکہ آپ سال میں کتنے وقارِ عمل کرلیتے ہیں۔ اس پر مہتمم صاحب نے عرض کیاکہ نیشنل لیول پر جلسہ سالانہ اور نیشنل اجتماع کے موقع پر وقارِ عمل کیے جاتے ہیں جبکہ لوکل لیول پر کافی تعداد میں وقارِ عمل کیے جاتے ہیں۔
مہتمم صاحب نے مزید عرض کیاکہ اس سال چونکہ Covidختم ہورہاہے، اس لیے ہم نے مساجد کو deep cleanکیاہے۔ مساجد کی اندر سے بھی صفائی کی ہے اور باہر سے بھی مساجد کو دھویاہے۔
بعد ازاں مہتمم صاحب صحت جسمانی نے اپنا تعارف کروایا۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر انہوں نے بتایاکہ یہاں نیشنل لیول پر باسکٹ بال کافی کھیلا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ والی بال بھی کھیلا جاتا ہے۔
بعدازاں مہتمم صاحب صنعت و تجارت نے اپنے شعبہ کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نےکہاکہ اس وقت ہم دو چیزوں پر کام کررہے ہیں۔ ایک تو یہ کہ کالج کے طلبہ کو internshipکے ذریعہ ملازمت تلاش کرنے میں معاونت کر رہے ہیں۔ دوسری چیز ہم نے یہ شروع کی ہے کہ ایسے خدام جن کو ملازمت سے کم تنخواہیں مل رہی ہیں، ان کو ذاتی کاروبار شروع کروانے میں مدد کررہے ہیں۔
اس کے بعد مہتمم صاحب اشاعت نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیا کہ مجلس خدام الاحمدیہ کا سہ ماہی رسالہ ’مجاہد‘ باقاعدگی سے شائع ہورہاہے۔اس کے علاوہ دورانِ سال ایک کتاب ’Understanding Salat‘ کے عنوان سےمکمل ہوئی ہے۔ اس کے 267 صفحات ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے استفسار فرمایاکہ آپ کے میگزین میں باقاعدہ کتنے لکھنے والے ہیں۔ اس پر مہتمم اشاعت نے عرض کیاکہ لکھنے والوں کی تعداد دس سے کم ہے۔
اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:چار ہزار کی تجنید میں سے صرف دس لکھنے والے ہیں؟ آپ کو مزید رائٹرز تلاش کرنے چاہئیں۔ میرے نزدیک آپ کے پاس potential موجود ہے۔
بعدازاں مہتمم صاحب تجنید نے اپنا تعارف کروایا اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیاکہ امریکہ میں کل تجنید 5 ہزار 448 ہے جس میں سے 4082 خدام ہیں اور اطفال کی تعداد 1366 ہے۔ 11 ریجن ہیں اور 57 مجالس ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر موصوف نے عرض کیاکہ لوکل مجالس اپنی تجنیدکے متعلق ہمیں رپورٹس بھجواتی ہیں اور ہم اس کے مطابق تجنید کو اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔ ہمارے پاس اپنا ڈیٹا بیس ہے۔ ہم جماعت کے ساتھ بھی اس کو چیک کرتے ہیں۔
اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:آپ کو جماعت کے ڈیٹا بیس پر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ آپ کا اپنا ایک ڈیٹابیس ہونا چاہیے۔آپ کو چاہیے کہ آپ جماعت کو معلومات فراہم کریں۔
بعدازاں مہتمم امورِ طلبہ نےحضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیاکہ ان کے ریکارڈ میں طلبہ کی کُل تعداد 1952 ہے اور اس میں سے 607 یونیورسٹی کے طالبعلم ہیں۔ ہائی سکول کے طلبہ 912 ہیں۔ گریجوایٹس کی تعداد 370 ہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر مہتمم امورِ طلبہ نے بتایاکہ دورانِ سال انہوں نے 8 سیمینارز کا انعقاد کیاہے۔ یہ سیمینارز مختلف عناوین پر ہوتے رہے ہیں، جیسے کس طرح بہترین میڈیکل سکول یا لاء سکول وغیرہ تلاش کیاجاسکتاہے۔ اسی طرح S.A.T اور A.C.T کے امتحانات کے حوالہ سے بھی سیمینارز کیے گئے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ آپ اسلام کی تاریخ یا اسلام کی تعلیمات کے تعارف جیسے عناوین کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں۔ اسی طرح سوشل سائنسز اور سائنس کے دیگر شعبہ جات کے موضوعات کا انتخاب کرکے سیمینار رکھ سکتے ہیں جس میں احمدیوں کے علاوہ دیگر طلبہ کو بھی مدعو کیاجاسکتاہے۔ اس میں غیر احمدی سکالرز اور پروفیسرزکو بھی مدعوکیاجاسکتاہے کہ وہ ان سیمینارز میں اپنا لیکچر پیش کریں۔
اس کے بعد مہتمم صاحب مقامی نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر عرض کیاکہ مقامی ریجن میں 344 خدام ہیں اور یہ ریجن 35 میل radius پر مشتمل ہے۔
بعدازاں مہتمم عمومی نے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عرض کیا کہ نمازِ جمعہ پر مساجد میں خدام کی سیکیورٹی موجود ہوتی ہے۔ آج کل بھی خدام سیکیورٹی کی ڈیوٹیاں دے رہے ہیں۔
اس کے بعد ایڈیشنل مہتمم تربیت (برائے رشتہ ناطہ) نے اپنا تعارف پیش کیا۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ یہ شعبہ نیا قائم ہواہے؟ اس پر صدرصاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے عرض کیاکہ یہ شعبہ گذشتہ سال قائم کیاگیاتھا۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسارفرمانے پر موصوف نے بتایاکہ ہم نے امسال اجتماع کے موقع پر رشتہ ناطہ کے حوالہ سے ایک Talk رکھی تھی۔ باقی کونسلنگ وغیرہ تو جماعت کے لیول پر ہوتی ہے۔ تاہم ہم کوشش کرتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ خدام رشتہ ناطہ کے ڈیٹابیس میں اپنے آپ کو رجسٹرڈ کریں۔
بعدازاں محاسب نے اپنا تعارف پیش کیا۔ اس کے بعد ریجنل قائد ین نے اپنے اپنے ریجن کا تعارف کروایا۔اس کے بعد معاون صدر صاحب نے اپناتعارف کرواتے ہوئے عرض کیاکہ مجھے صدرصاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے اجتماع وغیرہ کے لیے زمین خریدنے کا کام سپرد کیاہواہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر انہوں نے عرض کیاکہ اس وقت ایک 88 ؍ایکڑ زمین کا رقبہ خریدنے کی بات چل رہی ہے جس کی قیمت ساڑھے سات لاکھ ڈالرز کے قریب ہے۔ اس میں سے 12؍ایکڑ زمین کمرشل ہے جبکہ 68 ایکڑ residentialہے۔ وہاں پر اجتماعات منعقد کرنے کی اجازت ہوگی۔
اس کے بعد ایک اور معاون صدرنے اپنا تعارف پیش کرتے ہوئے کہاکہ ان کے سپرد event management کا کام ہے۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر انہوں نے عرض کیاکہ جو eventsنیشنل لیول پر منعقد ہوتے ہیں جس میں اجتماع اور شوریٰ وغیرہ شامل ہیں، ان کو آرگنائز کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سرائے خدمت کی دیکھ بھال کرنا بھی میری ذمہ داری ہے۔
بعدازاں مہتمم صاحب تبلیغ نے اپنا تعارف پیش کیا اور حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیاکہ اس وقت ہم دو چیزوں پر کام کررہے ہیں۔ ایک تو یہ کہ ان خدام کو تبلیغی کاموں میں لگایاجائے جنہیں تبلیغ کرنے کی عادت نہیں ہے۔ انہیں فلائرز وغیرہ تقسیم کرنے میں شامل کیاجائے۔ دوسری چیز یہ ہے کہ داعیان الی اللہ کو کہاجائےکہ وہ اپنے حلقہ احباب کو مسجد میں لےکرآئیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر مہتمم تبلیغ نے عرض کیاکہ گذشتہ سال ہم نے 13 ہزار 629 فلائرز تقسیم کیے ہیں۔ اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ سارے سال میں صرف 13 ہزار فلائرز تقسیم ہوئے ہیں۔ آپ کی کل تجنید 4 ہزار ہے۔ اس حساب سے تین فلائرز فی خادم بنتے ہیں۔ کم از کم 10 فلائرز فی خادم ہونے چاہئیں۔ اس سے کم از کم چالیس ہزار فلائرز تقسیم ہوجائیں گے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر مہتمم تبلیغ نے عرض کیاکہ گذشتہ سال براہِ راست خدام الاحمدیہ کے ذریعہ ہونے والی بیعتوں کی کل تعداد 22 تھی۔ بیعت کرنے والوں کی عمریں مختلف ہیں، تاہم ان کو تبلیغ کرنے والے خدام ہی ہیں۔
بعدازاں مہتمم تربیت نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار فرمانے پر عرض کیاکہ Covid کی پابندیاں کم ہورہی ہیں۔ اس لیے ہم باجماعت نماز کی ادائیگی کی طرف خاص توجہ دے رہے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:آپ کی نیشنل عاملہ کے 37 ممبران ہیں۔ اسی طرح ریجنل عاملہ ہے، پھر لوکل عاملہ ہیں۔ اگر ہر لیول پر عاملہ کے تمام ممبران باقاعدگی سے باجماعت نماز اداکرنےلگ جائیں تو حاضری میں کافی اضافہ ہوجائے گا۔ اس لیے سب سے پہلے آپ کو عاملہ ممبرز پر خاص توجہ دینی ہو گی۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایا کہ گزشتہ سال آپ نے کیا achieveکیاہے؟ اس پر مہتمم صاحب نے عرض کیاکہ سروے کے مطابق پنجوقتہ نماز اداکرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہواہے۔ اس کے علاوہ ہم نے خلافت کی حفاظت اور خلافت کی برکات کے حوالہ سے webinarsکا بھی انعقاد کیا ہے۔
حضورانور اید ہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:سب سے بنیادی چیز نماز ہے۔ اس پر خاص توجہ دیں۔ اگر خدام کاموں کی وجہ سے ظہر اور عصر پر نہیں آسکتے، تو فجر، مغرب اور عشاء کی باجماعت ادائیگی کی طرف خاص توجہ دیں۔ اس کے بعد قرآن کریم ہے۔ روزانہ قرآن کریم کی تلاوت ہونی چاہیے۔ عاملہ کے تمام ممبران کو باقاعدگی کے ساتھ روزانہ تلاوت قرآن کریم کرنی چاہیے اور پھر اس کا ترجمہ بھی پڑھیں اور سیکھیں۔ باقی چیزیں اس کے بعد آتی ہیں۔
اس کے بعد مہتمم صاحب تعلیم نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسارفرمانے پر عرض کیاکہ گذشتہ سال مطالعہ کے لیے جو کتب رکھی گئی تھیں ان میں ایک کتاب ‘برکات الدعاء’تھی۔ الحمدللہ تمام عاملہ نے اس کتاب کا مطالعہ کیا۔ اس کےعلاوہ 214 دیگر خدام نے اس کا مطالعہ کیا۔اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایاکہ 4 ہزار میں سے صرف 214خدام نےاس کتاب کامطالعہ کیاہے۔ یہ تو آدھافیصد بنتاہے۔ کم از کم 20 فیصد ہونے چاہئیں۔
بعدازاں مہتمم صاحب اطفال نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دریافت فرمانے پر عرض کیاکہ اس وقت ہمارا main focus یہی ہے کہ دوبارہ باقاعدگی کے ساتھ اطفال کلاسز کا اجرا ہو۔ کوشش ہے کہ ہرمجلس میں کم ازکم ہفتہ وار کلاس کا اجرا ہوجائے یا ہفتہ میں دومرتبہ کلاسز ہوں۔ ان کلاسز میں 78 فیصد اطفال شامل ہورہے ہیں۔ اسی طرح ہم نے ریجنل اور لوکل سطح پر اطفال کے اجتماعات منعقد کیے ہیں۔
بعدازاں معتمد صاحب نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کےاستفسار فرمانے پر عرض کیا کہ اوسطاً 57 مجالس میں سے 51 مجالس باقاعدگی سے اپنی رپورٹس بھجواتی ہیں۔ اعتماد کے شعبہ کی طرف سے صرف معتمدین کی رپورٹس پر feedback بھجوائی جاتی ہے۔ باقی بعض مہتممین اپنے اپنے شعبہ کی رپورٹس پر فیڈ بیک دیتے ہیں اور بعض نہیں دیتے۔
اس کے بعد معاون صدر برائے وصیت نے اپنی رپورٹ پیش کی کہ دورانِ سال 119 وصیتیں ہوئی ہیں۔ اور کل موصیان کی تعداد 865ہے۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:کوشش کریں کہ جو کمانے والے خدام ہیں وہ بھی وصیتیں کریں۔
بعدازاں معاون صدربرائے ITنے اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عرض کیا کہ خدام الاحمدیہ کا ITسسٹم ان کی ذمہ داری ہے۔
اس کے بعد مجلس انصار سلطان القلم کے چیئرمین نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسار پر عرض کیاکہ گذشتہ سال کے دوران ہمارے پاس 24 لکھنے والے تھے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:مزید لکھنے والے تلاش کریں۔ اپنے لکھنے والوں سے کہیں کہ وہ خدام الاحمدیہ کے رسالہ میں بھی مضامین لکھاکریں۔
اس کے بعد معاون صدر برائے سوشل میڈیا و پریس نے حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے استفسارفرمانے پر عرض کیاکہ وہ براہِ راست صدرمجلس سے guidance لیتے ہیں۔ ہم خدام الاحمدیہ کی مختلف مجالس کی activities وغیرہ کو سوشل میڈیا پر ڈالتے ہیں۔ حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے ملنے والی ہدایات کو بھی سوشل میڈیا پر ڈالا جاتاہے۔ اسی طرح حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کو بھی سوشل میڈیا پر ڈالاجاتاہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے دریافت فرمایاکہ مخالفین بھی سوشل میڈیا پر جماعت کے خلاف اعتراضات کرتے رہتے ہیں۔ کیا آپ ان کا بھی جواب دیتے ہیں؟ اس پر معاون صدر نے عرض کیاکہ ہم براہِ راست ان کا جواب تو نہیں دیتے لیکن ہم نے اس قسم کا مواد ڈالاہے جس میں بتایاگیاہے کہ اسلام احمدیت کیا چیز ہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:یہ جو جماعت کے خلاف اعتراضات کرتے ہیں، ان کے جوابات دینے کے لیے آپ مجلس انصارسلطان القلم سے بھی معاونت لے سکتے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے آئندہ سال کی مجوزہ مجلس عاملہ کے بارہ میںاستفسار فرمایا۔ اس پر صدر صاحب نے عرض کیاکہ کل ہی مجوزہ مجلس عاملہ بغرضِ منظوری بھجوائی ہے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:جو بھی نئے مہتممین مقرر ہوئے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے اپنے شعبہ جات میں محنت سے کام کریں اور جو دوبارہ منتخب نہیں ہوئے انہیں بھی چاہیے کہ وہ اپنے آپ کو معاونت کے لیے پیش کریں اور جو بھی آپ کو تجربہ ہواہے وہ ان کے ساتھ شیئر کریں تاکہ نئے مہتممین اپنی کارکردگی میں بہتری پیداکرنے والے ہوں۔
اس کے بعد مہتمم وقارِ عمل نے عرض کیاکہ ہم نے ’شجرکاری‘ کی مہم شروع کی ہے لیکن کچھ عرصہ سے خدام اس میں بھرپور طریق پر حصہ نہیں لے رہے۔بعض کہتے ہیں کہ ان کے پاس گھر میں درخت لگانے کی کوئی جگہ نہیں ہے یا ان کے قریب شجرکاری کا پروگرام نہیں ہوتا۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:ایسے خدام کو climate change کے اثرات کا صحیح طرح ادراک نہیں ہے۔ یہاں امریکہ میں تو وسیع و عریض زمین ہے۔ کہیں بھی باہر جاکر درخت لگاسکتے ہیں۔ ہرخادم کو چاہیے کہ وہ سال میں تین سے دس درخت لگائے۔ اس طرح آپ لوگ 12 ہزار سے لےکر 40 ہزار تک درخت ایک سال میں لگاسکتے ہیں اورشجر کاری میں یہ آپ کی طرف سے اچھا خاصہ حصہ ہوگا۔ حکومت بھی اس کو سراہے گی۔ آپ Forest Department سے بھی اس حوالہ سے معلومات لے سکتے ہیں۔ اسی طرح مشن ہاؤسز کے قریب بھی جہاں جہاں جگہیں ہیں، وہاں درخت لگانے چاہئیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:خدام کو شجرکاری کی اہمیت کا احساس دلائیں۔ انہیں بتائیں کہ دنیا climate changeکی وجہ سے مصائب کا شکار ہے۔میرا خیال ہے اگر انہیں اس بات کا احساس ہوجائے تو وہ ضرور آپ کی مدد کریں گے۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اگرلوکل سطح پر ناظمین متحرک ہوں تو آپ اس میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ آپ کو پیچھے پڑنا پڑے گا۔ خاص توجہ دینی پڑے گی۔ ایسے فعال خدام کی ٹیم بنائیں جو کہ شجرکاری یا اس فیلڈ میں دلچسپی رکھتے ہوں۔
بعد ازاں نائب صدر صاحب نے عرض کیاکہ لوکل سطح پر قائدین کو کیسے متحرک کیاجاسکتاہے۔ ہم سال کے شروع میں قائدین کانفرنس تورکھتے ہیں۔ لیکن اس کو مزید کیسے بہتر کیاجاسکتاہے؟اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا:سال میں ایک مرتبہ تو کافی نہیں ہے۔ سہ ماہی بنیادوں پرمختلف ریجنز میں مستقل طور پرقائدین کی ٹریننگ کے لیے میٹنگز یا سیمینارز ہونے چاہئیں۔ ہر ریجن میں علیحدہ کانفرنس ہونی چاہیے۔ اگر سال میں ایک کانفرنس بھی رکھنی ہے تو ہر ریجن سے سارے قائدین تو اس میں شامل نہیں ہوسکتے۔ اس لیے ہر ریجن کے قائدین کے لیے علیحدہ کانفرنس ہونی چاہیے۔ اسی طرح اجتماع پر یا جب بھی آپ چاہیں ایک نیشنل لیول پر بھی کانفرنس رکھی جاسکتی ہے۔ اس طرح آپ ان کی تربیت کرسکتے ہیں۔
حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: نیز ان کی باقاعدگی کے ساتھ راہنمائی کریں۔ جب ان کی رپورٹس آتی ہیں تو ان پر ان کو باقاعدہ guidanceجانی چاہیے۔ اس طرح جب وہ اپنی رپورٹس میں کمزور ی یا کمی دیکھیں گے تو انہیں علم ہوگاکہ ہم نے اس کو کس طرح بہتر کرناہے۔ پس ان کی رپورٹس پر مستقل بنیادوں پر باقاعدہ تبصرے جانے چاہئیں۔ وہ ان تبصروں کو دیکھیں گے، اس سے ان کو مدد ملے گی۔
مہتمم اطفال نے عرض کیاکہ خدام الاحمدیہ کے دستورِ اساسی میں ہر شعبہ کا لائحہ عمل موجود ہے جبکہ اطفال الاحمدیہ کے شعبہ جات کا لائحہ عمل نہیں ہے۔
اس پر حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا: اس طرح شاید واضح طور پر تو نہیں لکھاہوا۔ لیکن آپ حالات کے مطابق متعلقہ سیکرٹریان کو ڈیوٹیز دے سکتے ہیں۔ ان کے بھی وہی شعبہ جات ہیں جو خدام الاحمدیہ کے ہیں۔ آپ خدام الاحمدیہ کے دستورِ اساسی سے مدد لے سکتے ہیں اور متعلقہ سیکرٹریان کو بتاسکتے ہیں کہ یہ آپ کی ذمہ داریاں ہیں یا یہ آپ کے کام ہیں اور اس طرح آپ نے کام کرنے ہیں۔ اور پھر باقاعدہ ان کی رپورٹس پر تبصرے کریں۔ عملاً تو تقریباً وہی شعبہ جات ہیں جو خدام الاحمدیہ کی عاملہ کے پاس ہوتے ہیں۔ اس لیے اس کی outline تو پہلے سے موجود ہے۔ آپ اس کو فالو کرسکتے ہیں۔
میٹنگ کے آخر پر صدرصاحب خدام الاحمدیہ نے مجلس عاملہ کے ممبران کی حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ تصویر بنوانے کی درخواست کی تھی۔ چنانچہ میٹنگ کے اختتام پر نیشنل مجلس عاملہ خدام الاحمدیہ امریکہ کو حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ گروپ فوٹو بنوانے کاشرف حاصل ہوا۔
یہ میٹنگ چھ بج کر 55 منٹ پر ختم ہوئی۔
٭…٭…٭