محسنین کی علامت
حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے خطبہ جمعہ فرمودہ3؍فروری2012ء میں لفظ محسن کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا:
’’محسن دو طرح کے ہیں۔ ایک وہ جو دوسروں کے لئے درد رکھتے ہوئے اُن کی خدمت پر ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ قطع نظر اس کے کہ کوئی کس مذہب اور فرقے سے تعلق رکھتا ہے، کون کس قوم کا ہے؟ اُس کی خدمت پر مأمور ہیں، کوشش ہوتی ہے کہ ہم انسانیت کی خدمت کریں۔ اور پھر یہ بھی کہ وقت پڑنے پر دوسرے کے کام آ کر اُس کی خدمت میں اس حد تک بڑھ جائیں کہ جس حد تک آسانیاں پیدا کر سکتے ہیں دوسرے کے لئے کی جائیں۔ پس ہر احمدی کا فرض ہے کہ اس جذبے کے تحت اُسے انسانیت کی خدمت کرنی چاہئے۔ اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت سے احمدی ہیں جو اس جذبے کے تحت خدمت کرتے ہیں، کام کرتے ہیں۔ بیشک وہ محسن تو ہوتے ہیں لیکن احسان جتانے والے نہیں ہوتے۔ محسن وہ نہیں جو احسان کر کے احسان جتائے۔ کیونکہ اگر احسان جتا دیا تو پھر تقویٰ اور اچھے خُلق کا اظہار نہیں ہو گا۔ تقویٰ تبھی ہے جب احسان کر کے پھر احسان جتایا نہ جائے۔‘‘