نمازِجنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 18؍دسمبر 2022ء بروز اتوار 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری حبیب اللہ صاحب (صدر جماعت نارتھ ہیمٹن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 08 مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرم چودھری حبیب اللہ صاحب( صدر جماعت نارتھ ہیمٹن۔یوکے)
14؍دسمبر 2022ء کو 76سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم قادیان میں پیدا ہوئے۔آپ مکرم چودھری رحمت اللہ صاحب کے بیٹے اور حضرت منشی کرم علی صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔1975ء میں پاکستان سے برلن (جرمنی) شِفٹ ہوئے جہاں بطور صدر جماعت خدمت کی توفیق پائی۔ پھر یوکے آنے کے بعد نارتھ ہیمٹن جماعت میں مختلف حیثیتوں سے خدمت بجا لانے کے علاوہ یہاں بھی صدر جماعت کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ کو تبلیغ کا بُہت شوق تھا۔ہزاروں پمفلٹس تقسیم کیے۔ جماعت کی خدمت کےلیے ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔مرحوم نما ز و روزہ کے پابند،لوگوں کےساتھ انتہائی پیار و محبت سےملنے والے، خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والے ایک نیک انسان تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
1۔مکرم محمد مقصود الحق صاحب(بنگلہ دیش )
13؍نومبر2022ء کو اپنے دفتر میں اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ جماعت کے مختلف عہدوں پر فائز رہے اور زندگی کے آخری سانس تک جماعتی ذمہ داریوں کو بڑے احسن رنگ میں ادا کرنے کی توفیق پائی۔ بہت ہنس مکھ اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ بڑی الحا ح اور تضرع کے ساتھ تہجد اور باقی نمازیں ادا کرتے تھے۔ وفات کے بعد غیر از جماعت پڑوسیوں نے بتایا ہےکہ ان کی تلاوت قرآن سن کر ہم جاگتے تھے۔ حضرت مسیح موعودؑ کی کتب کا مطالعہ بڑی باقاعدگی سے کرتے تھے اور اہم باتیں اپنی ڈائری میں نوٹ کرتے تھے۔ خلافت سے بے حد محبت اور عقیدت کا تعلق تھا۔ کہیں نبی کریم ﷺ کا ذکر ہوتا تو ان کی آنکھیں پر نم ہو جاتی تھیں۔ بہت ہی سادہ زندگی بسر کرنے والے اور منکسر المزاج نیک انسان تھے۔ پیغام حق پہنچانے میں ہمیشہ پیش پیش رہتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ کی اہلیہ مکرمہ نور النہار مقصود صاحبہ نائب صدر لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کے طورپر خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
2۔مکرمہ امۃ الجمیل صاحبہ اہلیہ مکرم عبد الجمیل بھٹی صاحب(شاہدرہ لاہور)
28؍نومبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کا تعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی حضرت حکیم احمد دین صاحب رضی اللہ عنہ کے خاندان سے تھا۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار،نظام جماعت اورخلافت کی اطاعت گزار،بہت نیک اور مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
3۔مکرم ملک منور احمد جہلمی صاحب (ربوہ)
2؍نومبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے میٹرک کے بعد بیت المال صدر انجمن احمدیہ ربوہ میں بطور کلرک کام کا آغاز کیا اور اکتالیس سال کے بعد یہیں سے ریٹائر ہوئے۔آپ جسمانی طورپر کمزور اور نحیف تھے لیکن بڑے ہمت و حوصلہ سے کام کیاکرتے تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔سلسلہ کی کتب کے مطالعہ کا بہت شوق تھا۔گھر میں آنے والے غیر از جماعت مہمانوں کو تبلیغ کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔
4۔مکرمہ ڈاکٹر صادقہ سلطانہ صاحبہ اہلیہ مکرم پروفیسر نعیم الحق صاحب(کوئٹہ)
27؍نومبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کوئٹہ کے ایک بہت پرانے نہایت مخلص اور معروف خاندان سے تعلق رکھتی تھیں۔آپ کے والد مکرم میاں بشیراحمد صاحب مرحوم نہ صرف ایک بڑےقابل سرکاری افسر تھے بلکہ کافی عرصہ کوئٹہ جماعت کے امیر بھی رہے۔اسی طرح مرحومہ کے دادا مکرم ڈاکٹر عبداللہ خان صاحب مرحوم بھی کوئٹہ جماعت کے امیر رہ چکے ہیں۔مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند،خلافت کی عاشق،بہت دعا گو،ہمدرداور نافع الناس وجود تھیں۔ تمام چندوں او رمالی تحریکات میں کھلے دل سے حصہ لیتی تھیں۔لجنہ کی طرف سے جو بھی کام سپرد ہوتا اسے بخوشی قبول کرتیں اور پوری کوشش سے اسے سرانجام دیتی تھیں۔آپ کافی عرصہ کوئٹہ سول ہسپتال میں زچہ بچہ کے وارڈ میں واحد نگران ڈاکٹر تھیں جہاں تمام بلوچستان سے مریض آتے تھے۔ کچھ عرصہ کراچی سوشل سیکیورٹی ہسپتال لانڈھی میں بھی کام کیا۔ 1984ء سے کوئٹہ میں پرائیوٹ ہسپتال بنا کر مریضوں کی خدمت کررہی تھیں۔لوگوں کی خدمت، رفاہ عامہ کے کاموں اور غریبوں کے مفت علاج کی وجہ سے شہر میں بہت عزت سے جانی جاتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔آپ کے ایک بھائی ڈاکٹر لئیق احمد صاحب نے نصرت جہاں کے تحت غانا اور گیمبیا میں خدمت کی توفیق پائی۔
5۔مکرم طاہر ذیشان افضل صاحب ابن مکرم محمد افضل قمر صاحب(مغلپورہ۔لاہور)
5؍ اکتوبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے پڑدادا مکرم میاں دین محمد صاحب مرحوم کے ذریعہ آئی۔جنہوں نے ایک رؤیا کی بنا پر حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی۔مرحوم نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعدلاہور سے آئی سی ایس کا امتحان پاس کیا اور پھر بی ایس سی کمپیوٹر سائنس کی ڈگری مکمل کی۔آپ نے مجلس خدام الاحمدیہ ضلع لاہور میں نائب ناظم عمومی کے علاوہ مقامی سطح پر سیکرٹری امورخارجہ اور مجلس خدام الاحمدیہ میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔نظارت خدمت درویشان کے تحت لاہور میں جلسہ سالانہ قادیان کے لیے متواتر ڈیوٹی دیتے آرہے تھے۔مجلس خدام الاحمدیہ ضلع لاہور کی عمومی ٹیم کے ایک بہت فعال رکن تھے اور ہر ڈیوٹی کو اچھے طریقے سے سرانجام دیتے رہے۔ بہت نفیس، عاجز، اطاعت گزار اور ذمہ دار شخصیت کے مالک تھے۔ہر ایک سے ہمیشہ مسکراتے چہرے کے ساتھ ملتے۔ خلافت اور جماعت کے سچے عاشق تھے۔جماعتی کاموں کو پوری محنت اور دیانتداری سے ادا کرتے تھے۔ جب بھی کوئی مالی تحریک ہوتی ہمیشہ اس پر لبیک کہتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں والدین اوراہلیہ کے علاوہ دوبچیاں شامل ہیں۔
6۔مکرم ڈاکٹر نعیم احمد قریشی صاحب (پیپلز کالونی فیصل آباد)
16؍اگست 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پیپلز کالونی فیصل آباد کے صدر کے طور پر خدمت بجالا رہے تھے۔ بہت اعلیٰ اخلاق کے مالک، خدمت کے جذبہ سے سرشار، ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔اپنے اخلاق کی وجہ سے نہ صرف جماعتی حلقوں میں بلکہ غیر از جماعت میں بھی گرویدہ تھے۔جماعتی پروگراموں کے لیے ہمیشہ اپنا گھر پیش کیا کرتے تھے۔
7۔مکرم محمدیاسین صاحب ابن مکرم عبد الحفیظ صاحب (چک لالہ۔ضلع سیالکوٹ)
16؍جولائی 2022ء کو 58سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم جماعت کے صدر کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ اس سے قبل 9سال سیکرٹری مال بھی رہے۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، تہجدگزار، اعلیٰ اخلاق کے مالک، بہت دیانت دار، اطاعت گزار اور سلجھے ہوئے انسان تھے۔جماعتی پروگراموں میں شمولیت کو ترجیح دیتے اور باقاعدگی سے ان میں شرکت کیا کرتے تھے۔مالی قربانی میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔
8۔عزیزہ ایمن طاہر بنت مکرم طاہر احمد بھٹی صاحب (عنایت پور بھٹیاں ضلع چنیوٹ)
4؍ستمبر 2022ء کو 13سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحومہ قرآن پاک حفظ کررہی تھیں۔ جماعتی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لیتی تھیں۔ چھوٹی عمر سے ہی جماعت سے لگاؤ تھا۔ہر ایک سے عزت اور احترام سے پیش آتی تھیں۔
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 20؍دسمبر 2022ءبروزمنگل 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم عبد الحفیظ صاحب (نیومالڈن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 03مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم عبد الحفیظ صاحب ( نیومالڈن۔یوکے)
4؍دسمبر2022ء کو 83سال کی عمر میں سپین میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت مولوی نور محمد صاحب ؓ اوروالد حضرت مولوی محمدحسن صاحبؓ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ میں سے تھے۔ آپ کے والد حضرت مولوی محمد حسن صاحب مدرسہ احمدیہ کے ابتدائی طلبہ میں سے تھے۔ جہاں سے تحصیل علم کے بعدمدرسہ احمدیہ میں بطور ٹیچر کام کیا۔ مرحوم 1968ءمیں یوکے آئے اور 1975ء میں مکرمہ عطیہ ونڈرمین صاحبہ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔ آپ صوم وصلوٰۃ اور چندوں کے پابند جماعت کے ایک مخلص اور فعال ممبر تھے۔ آپ کو حج اور عمرہ کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔
نماز جناز ہ غائب
1۔مکرمہ امۃ السلام فردوس صاحبہ اہلیہ مکرم خواجہ محمدافضل بٹ صاحب( روچیسٹرامریکہ)
24؍اگست2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ خواجہ لطیف احمدصاحب کی بیٹی اورحضرت خواجہ محمد شریف صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعودؑ کی پوتی تھیں۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند،دعاگو، نرم مزاج، سادگی پسند،نفیس طبع، حددرجہ مہمان نواز اور ایک نیک فطرت خاتون تھیں۔ خود بھی دینی خدمت کاجوش تھااوریہی ولولہ اپنی اولاد میں پیداکرنے کی سعی اورکوشش کرتی رہیں۔تلاوت قرآن کریم سے عشق تھا۔خلافت سے وابستگی قابل رشک تھی۔جماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتیں اور اپنی حیثیت سے بڑھ کر چندہ اداکرتی تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ پانچ بیٹے اورایک بیٹی شامل ہیں۔
2۔مکرم حبیب اللہ صا حب( آف گو جر خان۔حال کینیڈا)
21؍ستمبر2022ء کوکینیڈا میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت حکیم عمر دین صاحب رضی اللہ عنہ اور نانا حضرت چنن دین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعودؑ کے صحابہ میں سے تھے۔ پنجوقتہ نمازوں اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار،مہمان نواز، معاملہ فہم، زیرک، لین دین کے کھرے، بہت ہمدرد،مخلص اور باوفا انسان تھے۔کتب اور الفضل کا مطالعہ بڑی باقاعدگی سے کرتے تھے۔ ایم ٹی اےبڑے شوق سے دیکھتے۔خدمت خلق کے کا موںمیں خوش دلی سے حصہ لیتےتھے۔ خلافت سے بےانتہا محبت تھی۔ جماعتی نظام کو ہر چیز پر فوقیت دیتے تھے۔ جماعت کی ہر مالی تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے۔گو جر خان میں بطو ر نائب صدر سات سال جبکہ بطور صد ر اڑ تا لیس سا ل خدمت کی تو فیق پائی۔ آپ چنگا بنگیا ل کی جما عت کے صد ر بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ آپ نے دوشادیاں کیں۔پہلی بیوی وفات پاچکی ہیں۔ ان سے آٹھ بچے پیدا ہو ئے جن میں سے تین کم سنی میں فوت ہو گئے اورایک بیٹی اپنی فیملی سمیت یو کے آئی اور وہ بھی کچھ عر صہ بیما ر ہنے کے بعد فوت ہو گئیں۔ دوسری اہلیہ سے کو ئی او لا د نہیں ہے۔
3۔مکرمہ عزیزہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم ملک محمد مبارک صاحب(سرگودھا شہر )
21؍نومبر2022ء کو 86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کو شادی کے بعد احمدیت کی سعادت نصیب ہوئی۔ 1974ءکے بعد بہن بھائیوں نے مخالفت شروع کردی۔مرحومہ نے بھی جماعتی غیرت کی وجہ سے اپنے بہن بھائیوں سے رابطہ ختم کردیا۔ 1995ءمیں اپنے اکلوتے بھائی کی وفات پر اپنے احمدی سسرال کے ہمراہ دوالمیال گئیں تو وہاں ان کے میکے والوں نے کہا کہ آپ اکیلی تعزیت کے لیے یہاں رہ سکتی ہیں لیکن آپ کے احمدی سسرال یہاں نہ رہیں تو مرحومہ ان کے اس رویہ کی وجہ سے فوراً اپنے سسرالی افراد کے ہمراہ واپس آگئیں۔ پنجوقتہ نمازوں اور تہجد اور قرآن کریم کی تلاوت کی پابند تھیں۔ خلافت سے بے پناہ محبت تھی۔مرحومہ موصیہ تھیں۔
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 22؍دسمبر 2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ بشارت مبین صاحبہ اہلیہ مکرم محمد امجد جمیل صاحب ( چیم۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 02مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
مکرمہ بشارت مبین صاحبہ اہلیہ مکرم محمد امجد جمیل صاحب (چیم۔یوکے)
19؍دسمبر 2022ء کو 64سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ مکرم کیپٹن چودھری محمد شفیع صاحب (چک103ر۔ب برنالہ تحصیل و ضلع فیصل آباد) کی بیٹی تھیں۔ جنہوں نے اپنے خا ندان میں سب سے پہلے بیعت کی توفیق پائی۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، بہت مہمان نواز، غریب پرور اور ہر دلعزیز طبیعت کی مالک ایک مخلص خاتون تھیں۔لمباعرصہ لجنہ اماء اللہ شہر وضلع فیصل آباد کی سیکرٹری ناصرات اور سیکرٹری تعلیم کے علاوہ نائب صدر لجنہ ضلع فیصل آباد کے طور پر خدمت کی تو فیق پائی۔ آپ کے شوہر کو بھی فیصل آباد میں مختلف جماعتی خدمتوں کی توفیق ملتی رہی اور آج کل یہاں دفتر امور عامہ جماعت یوکے میں خدمت بجالارہے ہیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں شوہر کے علاوہ چار بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
1۔مکرم مظفر احمد صاحب ریٹائرڈ صوبیدار میجر(ربوہ)
6؍اکتوبر2022ء کو 58سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے والد مکرم ماسٹر اللہ بخش صاحب کے ذریعہ ہوا۔جنہوں نے 1952ءمیں بیعت کی سعادت حاصل کی۔خلافت اور جماعت سے اخلاص ووفا کا گہر ا تعلق تھا۔آپ نے آرمی میں اور باہر بھی کبھی یہ بات نہیں چھپائی کہ آپ احمدی ہیں بلکہ خوشی سے خود بتاتے اور احمدیت کی تبلیغ بھی کرتے تھے۔ کہیں بھی پوسٹنگ ہوتی تو آگے یونٹ میں پہلے ہی پتا ہوتا تھا کہ اس جگہ یا اس پوسٹ پر کوئی احمدی آرہا ہے۔ اس وجہ سے آپ کی بہت مخالفت بھی ہوئی اور بہت سی ترقیاں بھی روکی گئیں لیکن تمام حالات کا بڑے صبر اور حوصلہ سے مقابلہ کرتے رہے۔آپ نے بہت سے جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔جہاں بھی جس وقت بھی ڈیوٹی کے لیے بلایا جاتا بڑی بشاشت سے جاتے اور بڑے اخلاص کے ساتھ خدمت بجالاتے تھے۔دوران ملازمت آئیوری کو سٹ جانے کا بھی موقع ملا اور وہاں بھی جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔آپ کے بیٹے مکرم اطہر احمد صاحب بطور مربی سلسلہ خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
2۔مکرم محمود احمد مبشر صاحب ابن مکرم صوفی محمد دین صاحب (کراچی۔حال ربوہ )
8؍ دسمبر2022ء کو 89سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا حضرت میاں سلطان احمد صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ کچھ عرصہ نظارت بیت ا لمال آمد ربوہ میں بطور کیشئر کام کرتے رہے۔اس کے بعد ریلوے کی ٹریننگ مکمل کرکے حیدر آباد سٹیشن پر ملازمت اختیار کی۔اس دوران آپ نے حضرت اللہ پاشا صاحب مرحوم کے ساتھ مل کر مجلس خدام الاحمدیہ حیدر آباد کو منظم کیا۔بعدازاں آپ کی پوسٹنگ کراچی ہوگئی اور جب تک پاکستان میں اجتماعات اور جلسے وغیرہ ہوتے رہے آپ کراچی جماعت کی ریلوے بکنگ کے انتظامات کیا کرتے تھے۔کراچی میں مختلف عہدوں پر خدمت بجالاتے رہے۔حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی برطانیہ ہجرت کے بعد جلسہ سالانہ یوکے پر جانے والے کراچی جماعت کے کارکنان کے ساتھ شعبہ مہمان نوازی میں چھ سات سال ڈیوٹی دیتے رہے۔ خلافت سے گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔نمازوں اور تہجد سے عشق اور تلاوت قرآن کریم کی باقاعدہ عادت تھی۔گھر میں تقریباً تمام جماعتی کتب کی لائبریری قائم کررکھی تھی جس سے خود بھی فائدہ اٹھایا اور بچوں کو بھی مطالعہ کا شوق پیدا ہوا۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں نو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم طاہر محمود مبشر صاحب (مربی سلسلہ واستاد جامعہ احمدیہ یوکے) کے والد تھے۔آپ کے چھوٹے بیٹے مکرم افضل محمود صاحب بھی بطور مربی سلسلہ خدمت بجالارہے ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین