اطلاعات و اعلانات
مکرم ڈاکٹر کریم اللہ زیروی صاحب و اہلیہ محترمہ امۃ اللطیف زیروی صاحبہ وفات پا گئے
حبیب الرحمٰن زیروی صاحب تحریر کرتے ہیں کہ احبابِ جماعت کو نہایت افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ خاکسار کے بڑے بھائی مکرم ڈاکٹر کریم اللہ صاحب زیروی ابن مکرم صوفی خدا بخش صاحب مورخہ ۴؍جنوری ۲۰۲۳ء کو ۸۲؍ سال کی عمر میں امریکہ میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔
آپ کے والد مکرم صوفی خدا بخش صاحب کو ۱۹۲۸ء میں حضرت مصلح موعودؓ کے ہاتھ پر احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی۔
مرحوم ۲۰؍ مئی ۱۹۴۰ء کو لاہور میں پیدا ہوئے۔ آپ کی ابتدائی تعلیم کا آغاز لاہور سے ہوا۔ ابھی آپ تیسری جماعت میں تھے کہ والد صاحب نے فوج میں ملازمت سے استعفیٰ دے کر حضرت مصلح موعودؓ کی تحریک پر لبیک کہتے ہوئے زندگی وقف کر دی۔ چنانچہ اس طرح آپ کا خاندان لاہور سے ربوہ منتقل ہو گیا۔
مرحوم کو ۱۹۵۷ء میں ایف ایس سی کرنے کے بعد دفتر پرائیویٹ سیکرٹری میں چار ماہ تک خدمت کی توفیق ملی۔ پھر حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے نخلہ میں قیام کے دوران بھی آپ کو خدمت کا موقع ملا۔
۱۹۶۴ء میں آپ کو یو نیورسٹی آف لوئیس ویل کینٹکی میں پی ایچ ڈی کے لیے فل برائٹ ہیز ایوارڈ اور ٹریول گرانٹ سے نوازا گیا۔
۱۹۶۸ء میں پی ایچ ڈی مکمل کر کے پاکستان آگئے۔ اور پشاور کی کونسل آف سائنٹیفک اور انڈسٹریل ریسرچ لیبارٹری میں سینئر ریسرچ آفیسر کے عہدہ پر فائز رہے۔
۱۹۷۲ء میں آپ شیراز(ایران) کی ایک یونیورسٹی سے منسلک ہو گئے جہاں آپ کو اعلیٰ کارکردگی کے نتیجہ میںبین الاقوامی کینسر ریسرچ ٹیکنا لوجی ٹرانسفر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
۱۹۷۸ء میں آپ امریکہ آگئے اور یونیورسٹی آف لوئس ویل میں بطور وزٹنگ سائنٹسٹ آپ کی تقرری ہوئی۔ بعدازاںآپ کو کیلیفورنیا اور ٹینیسی کی یونیورسٹیز میں بھی بطور ریسرچ سائنٹسٹ کام کا موقع ملا۔
۱۹۸۲ء میں آپ نے نیوجرسی میں یونیورسٹی آف میڈیسن اینڈ ڈینٹسٹری میں کینسر پر ریسرچ کی اور اس موضوع پر تدریسی فرائض بھی سر انجام دیتے رہے۔یہاں سے ۱۹۹۳ء میں بطور ایسو سی ایٹ پروفیسر ریٹائرڈ ہوئے۔
مرحوم کو جماعت احمدیہ امریکہ میں خدمت بجا لانے کی بھی توفیق ملی۔
۱۹۹۳ء سے ۱۹۹۹ء تک آپ صدر مجلس انصار اللہ امریکہ رہے۔ اس دوران آپ کو رسالہ ’النحل‘ کے متعدد شمارے شائع کرنے کا موقع ملا۔
۱۹۹۸ء سے ۲۰۰۷ء تک آپ کو بطور سیکرٹری تعلیم جماعت امریکہ خدمت کرنے کی توفیق ملی۔
۲۰۰۴ء سے ۲۰۱۴ء تک امریکہ کے رسالہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ اور مجلہ’’النور‘‘ کے ایڈیٹر رہے۔
آپ جماعت امریکہ کے انگریزی رسالہ’’دی مسلم سن رائز‘‘ کےادارتی بورڈ کے ممبر بھی رہے۔
احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن اور احمدیہ مسلم سائنٹسٹس ایسو سی ایشن میں بھی خدمت کا موقع ملا۔
۲۰۱۰ء میں حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو جامعہ احمدیہ کینیڈا کے درجہ شاہد کے ’’وائیوابورڈ‘‘کا ممبر مقرر فرمایا۔
مرحوم کے متعدد مضامین جماعتی رسائل و اخبارات میںشائع ہوتے رہے۔ آپ نے پندرہ کتب تصنیف کیں جن میں سے ایک مشہور کتاب Welcome To Ahmadiyyatہے۔
مرحوم نے تین بیٹے اور ایک بیٹی یادگار چھوڑے ہیں۔
مرحوم کا نماز جنازہ مورخہ ۶؍ جنوری ۲۰۲۳ءبروز جمعۃ المبارک مسجد بیت الرحمٰن سلورسپرنگ میں ادا کیا گیا۔ جس کے اگلے روز آپ کی تدفین ہوئی۔
اسی طرح نہایت افسوس کے ساتھ یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ خاکسار کی بھاوجہ محترمہ امۃ اللطیف زیروی صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر کریم اللہ زیروی صاحب ۶؍ جنوری ۲۰۲۳ء کو بعمر ۷۸؍ سال بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ آپ کی وفات آپ کے خاوند مکرم کریم اللہ زیروی صاحب کی وفات کے دو دن بعد ہوئی۔ آپ نے ان کے نماز جنازہ میں بھی شرکت کی۔بعد ازاں گھر جا کر اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔
مرحومہ حضرت ملک سیف الرحمٰن صاحب سابق مفتی سلسلہ اور محترمہ امۃ الرشید شوکت صاحبہ سابق مدیر رسالہ مصباح کی دختر تھیں۔
مرحومہ نے لاہور کالج سے ایف ایس سی اور بی ایس سی کی اسناد حاصل کیں۔ اور اس کے بعد ۱۹۶۶ء میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم ایس سی کی ڈگری لی۔
آپ کا نکاح حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے پڑھایا اور شادی میں بھی تشریف لائے۔
مرحومہ بہت نیک اور ہر ایک کا خیال رکھنے والی خاتون تھیں۔ آپ کا حلقہ احباب بہت وسیع تھا۔ گو پچھلے کئی سال سے ویل چیئر پر تھیں لیکن فون پر ہر ایک سے تعلق رکھتیں۔
آپ خدمتِ دین کا خاص جوش رکھتی تھیں۔ خلافت کی شیدائی تھیں۔باقاعدگی سے خلیفۃ المسیح کی خدمت میں خط لکھتیں۔ آپ بہت صابرہ شاکرہ خاتون تھیں۔ خدا تعالیٰ کے افضال کا تذکرہ اور خلفائے احمدیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کےتائید و نصرت کے واقعات بیان کرنا ان کا شیوہ تھا۔مرحومہ موصیہ تھیں۔ جماعت کی مختلف رنگ میں خدمت کرنے کا موقع ملا۔ نیوجرسی جماعت کی صدر لجنہ اماء اللہ بھی رہیں۔
آپ کو تبلیغ کا بہت شوق تھا۔جب بھی میڈیا میں کوئی خبر ایسی شائع ہوتی جس سے اسلام یا آنحضرت ﷺ کی ذات مبارکہ پر حرف آتا تو فوراً اخباروں کو خط لکھتیںجن میں سے کچھ خط مختلف اخباروں میں شائع بھی ہوتے۔
مسلسل تیرہ سال سے dialysisپر تھیں۔ اس وقت کو بھی انہوں نے بڑی ہمت اور صبر سے برداشت کیا اور اسے تبلیغِ احمدیت کا ذریعہ بنایا۔چنانچہ آپ اپنے ساتھ جماعتی لٹریچر لے کر جاتیں اور وہاں تقسیم کرتیں اور اگر کسی کا اس بارے کوئی سوال ہوتا تو اس کا جواب بھی دیتیں۔
آپ بچوں کی تربیت کے لیے مختلف تربیتی مضامین اپنی آواز میں ریکارڈ کرتیں اور انہیں وٹس اَپ کے ذریعہ شیئر کرتیں۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ دونوں مرحومین کے درجات بلند فرمائے،پسماندگان کو صبر جمیل سے نوازے اور ان کی نیکیوں اور خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
درخواستِ دعا
حافظ اسداللہ وحید صاحب استاد جامعة المبشرین و مدرسة الحفظ سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کے بہنوئی (تایا زاد بہن کے خاوند) مکرم سلمان خورشید صاحب ذیابیطس اور گردوں کے مرض میں مبتلا ہیں، ہفتے میں ۲ بار dialysis ہورہے ہیں لیکن Low Blood pressure کے باعث اب ڈاکٹرز کو اندیشہ ہے کہ دل ٹھیک سے کام نہیں کر رہا۔ جسم میں پانی بھی جمع ہو رہا ہے جو تکلیف کا باعث ہے۔
احباب جماعت سے دعا کی عاجزانہ درخواست ہےکہ اللہ تعالیٰ معجزانہ طورپر انہیں شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے اور صحت و تندرستی والی عمر عطا فرمائے۔آمین