معروف فیصلے شریعت اور عقل کے مطابق ہوتے ہیں
امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ ۲۶؍ستمبر۲۰۰۳ء میں فرمایا:
’’جب نبی اللہ تعالیٰ کے احکامات کی پیروی کرتا ہے،وہی احکامات دیتا ہے جن کو عقل تسلیم کرتی ہے۔بری باتوں سے روکتا ہے،نیک باتوں کا حکم دیتا ہےاور ان سے پرے ہٹ ہی نہیں سکتا۔ تو خلیفہ بھی جو نبی کے بعد اس کے مشن کو چلانے کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے مومنین کی ایک جماعت کے ذریعہ مقرر کردہ ہوتا ہےوہ بھی اس تعلیم کے انہی احکامات کو آگے چلاتا ہے جو اللہ تعالیٰ نے نبی کے ذریعہ ہم تک پہنچائے۔اور اس زمانہ میں آنحضرتﷺ کی پیشگوئیوں کے مطابق ہی حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے وضاحت کرکے ہمیں بتائےتو اب اسی نظام خلافت کے مطابق جو آنحضرتﷺ کی پیشگوئیوں کے مطابق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ جماعت میں قائم ہو چکا ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ قیامت تک قائم رہے گاان میں شریعت اور عقل کے مطابق ہی فیصلے ہوتے ہیں۔اور انشاء اللہ ہوتے رہیں گےاور یہی معروف فیصلے ہیں۔‘‘
(مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)