حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب (قسط نمبر 125)
فرمایا:’’کوئی مشکل مشکل اور کوئی مصیبت مصیبت رہ سکتی ہی نہیں اگر کوئی شخص استقامت اور صبر اپنا شیوہ کرلے اور خدا تعالیٰ پر توکل اور بھروسہ کرلے۔خدا داری چہ غم داری‘‘(ملفوظات جلد پنجم صفحہ 274، ایڈیشن1984ء)
تفصیل:مرزا عبدالقادر بیدل دہلوی کا ایک بہت ہی خوبصورت قطعہ ہے جس کے شعر کے ایک مصرع کا کچھ حصہ مذکورہ بالا ملفوظات میں آیاہے۔اوریہ ضرب المثل کی حیثیت اختیار کرگیا ہے۔مکمل قطعہ مع اعراب واردو ترجمہ کچھ یوں ہے۔
چِرَاخُوْدرَااَسِیْرِغَمْ زِفِکْرِبِیْش کَمْ دَارِیْ
کِہْ نَگُذَارَدْ تُرَامُحْتَاجْ اِیْزَدْ تَاکِہْ دَمْ دَارِیْ
ترجمہ :توغم اور پریشانیوں کی وجہ سے اپنے آپ کو کیوں ہلاک کررہا ہے۔جب تک تو زندہ ہے خدا تعالیٰ تجھے محتاج نہیں کرے گا۔
مَشَوْبِیْ دَسْت پَااَزْ مُفْلِسِیْ وبِیْ کَسِیْ ھَرْگِزْ
مَگَرْنَشَنِیْدِہ اِیْ بیدل خُدَا دَارِیْ چِہْ غَمْ دَارِیْ
ترجمہ : اپنے آپ کو مفلسی اور بے کسی کی وجہ سے بےدست وپا نہ بنا۔اے بیدل! کیا تو نے نہیں سن رکھاکہ جب خدا تیرا ہے تو پھر تجھے کیا غم ہے۔