۱۲۷ واں جلسہ سالانہ قادیان دار الامان منعقدہ ۲۳ تا ۲۵؍دسمبر ۲۰۲۲ء (قسط دوم۔ آخری)
٭…علمائے سلسلہ کی علمی و تربیتی تقاریر
٭…حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا بصیرت افروز اختتامی خطاب
جلسہ سالانہ کا تیسرا دن
25؍دسمبر 2022ء بروز اتوار
تیسرے دن کا پہلا اجلاس
تیسرے دن کے پہلے اجلاس کی کارروائی صبح 10بج کر 5منٹ پر تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوئی۔ مکرم حافظ فاروق اعظم صاحب انسپکٹر مجلس خدام الاحمدیہ بھارت نے سورۃ آلِ عمران کی آیات 103 تا 106کی تلاوت کی۔ ان آیات کریمہ کا اردو ترجمہ فرمودہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ مکرم منصور احمد مسرور صاحب ایڈیٹر ہفت روزہ بدر نے پیش کیا۔ اس کے بعدمکرم دبیر احمد شمیم صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے منظوم کلام
وہ قصیدہ میں کروں وصف مسیحا میں رقم
فخر سمجھیں جسے لکھنا میرے دست و قلم
میں سے چند اشعار نہایت خوش الحانی سے سنائے۔
اس اجلاس میں علمائے کرام کی تین تقاریر ہوئیں۔ پہلی تقریرمکرم کے۔ طارق احمد صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ بھارت نے ’’خلافت عافیت کا حصار‘‘ کے موضوع پر کی۔ آپ نے خلافت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے بتایا کہ نظام خلافت وہ با برکت آسمانی نظام قیادت ہے جو اللہ تعالیٰ جماعت مومنین کو اُن کی روحانی بقا اور ترقی کے لیے عطا فرماتا ہے۔ یہ ایک عظیم انعام ہے جو ایمان اور عمل صالح کی بنیادی شرائط سے مشروط ہے۔ اس خدائی موہبت کی حیثیت ایک حبل اللہ کی ہے۔ اس خدائی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھنا جماعت مومنین کے لیے ان کے ایمان کی تصدیق بھی ہے اور امن وامان اور روحانی ترقیات کی ضمانت بھی۔ آج جب لادینیت عروج پر ہے اور لوگ اپنے خالق و مالک کو بھول رہے ہیں اور اس کی وجہ سے انفرادی و اجتماعی بے امنی اور بے سکونی کا شکار ہو رہے ہیں، ہمارے پیارے امام دنیا کو حقیقی حصارِ عافیت یعنی خدا تعالیٰ کو پہچاننے کی طرف متوجہ فرما رہے ہیں۔ حضورِ انور نے بڑے ہی ٹھوس دلائل سے ثابت فرمایا ہے کہ دُنیا میں حقیقی اور پائیدار امن کا قیام خدا تعالیٰ کی ذات کو پہچاننے اور اُس کے حقوق ادا کرنے، حقوق العباد کی ادائیگی اور قیامِ انصاف سے ہی ہوسکتا ہے۔
پس نظام خلافت کی اگر ایک طرف بنیادیں ایمان کی مستحکم چٹان پر قائم ہیں تو دوسری طرف اس کی فصیلیں عرش ربُّ العالمین کو چھو رہی ہیں جہاں خدا تعالیٰ کی تائید و نصرت اور حفظ و امان کے جلوے ہر وقت جلوہ فگن ہوتے ہیں۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں کے نتیجہ میں اور آپ کے تسلی اور حوصلہ دینے والے الفاظ کے ذریعہ سے افراد جماعت کو اطمینان قلب حاصل ہوتا ہے اور ان کو امن و امان کی ضمانت ملتی ہے۔
اس اجلاس کی دوسری تقریر مولانا نعمت اللہ نواز صاحب نائب ناظم ارشاد وقف جدیدنے ’’تبلیغ اور دعوت الی اللہ کی اہمیت اور برکات‘‘ کے موضوع پر کی۔ فاضل مقرر نے سورہ حٰم السجدہ آیت نمبر34 وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلًا مِّمَّنْ دَعَآ اِلَى اللّٰہِ وَعَمِلَ صَالِحًـا وَّقَالَ اِنَّنِيْ مِنَ الْمُسْلِمِيْنَکی تلاوت کے بعد انبیاء اور مرسلین کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی تائیدو نصرت اور اللہ تعالیٰ کے وعدہ کے مطابق فتوحات اور دوسری اقوم پر ان کے غلبہ کا ذکر کرتے ہوئےآنحضور ﷺ کی قوت قدسیہ کا ذکر کیا کہ کس طرح آپ ﷺ نے جاہل طبع اور وحشی لوگوں کو باخدا انسان بنایا۔ نیز موصوف نے اس موضوع سے متعلق حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی سے مثالیں پیش کیں۔
اس اجلاس کی تیسری تقریر مکرم عطاء المجیب لون صاحب صدر مجلس انصار اللہ بھارت نے ’’حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے قبولیت دُعا کے ایمان افروز واقعات اور دعاؤں کےمتعلق حضور انور کی تحریکات و نصائح‘‘ کے موضوع پر کی۔
آپ نے سورہ انفال آیت 25 يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِيْبُوْا لِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيْكُمْ وَاعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ يَحُوْلُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَقَلْبِہٖ وَاَنَّہٗٓ اِلَيْہِ تُحْشَــرُوْنَکی تلاوت کی اور کہا کہ حضرت مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود و مہدی معہود علیہ السلام کی وفات کے بعد اللہ تعالیٰ کے وعدوں اور آنحضرت ﷺ کی بشارات کے مطابق خلافت کا نظام جماعت احمدیہ میں قائم ہے۔قبولیت دعا کے ذریعہ جس طرح حضرت مسیح موعودؑ اپنے ماننے والوں کو روحانی طور پر زندہ کرتے رہے اُسی طرح آپؑ کے بعد آپ کی جانشینی میں ہر خلیفۂ وقت بھی زندہ کرتا رہا اور اب بھی یہ سلسلہ خلافت خامسہ میں اپنی پوری شان کے ساتھ جاری ہے۔ فاضل مقرر نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی قبولیت دعا کے ایمان افروز واقعات بیان فرمائے۔
اختتامی اجلاس
آج تیسرے دن کے اختتامی اجلاس کا آغاز حسبِ روایات سلسلہ تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو عزیزم سفیر الدین نے کی جس کاترجمہ مکرم مولوی نورالدین صاحب ناصر نے پیش کیا۔مکرم مولوی نصرمن اللہ صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے سنایا۔بعدہٗ مکرم ناظر صاحب اعلیٰ صدرانجمن احمدیہ قادیان نے شکریہ احباب پیش کرتے ہوئے مقامی طورپر اختتامی دعا کروائی۔بعدہٗ جلسہ سالانہ قادیان 2022ء کی خوبصورت جھلکیاں بصورت ڈاکومنٹری ایم ٹی اے انٹرنیشنل پر دکھائی گئیں جس سے تمام حاضرین، جلسہ گاہ میں بیٹھے ہوئے پورے ذوق و شوق اور انہماک سے سنتے اور دیکھتے رہے۔ یہ ایک ڈاکومنٹر ی تھی جس میں تینوںدن کے جلسہ گاہ کے پروگراموں کے علاوہ جلسہ سالانہ کے انتظامات، مہمانوں کی آمداور ان کا جوش وجذبہ، نمائشیں اورقادیان کے مقدس مقامات کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں۔
لندن سے نشریات
حسب سابق امسال بھی سیدنا حضورانورایدہٗ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ سالانہ قادیان کے آج کے اختتامی اجلاس سے حاضرین کو ازراہ شفقت خطاب کرنا تھا۔ اس کے لیے لندن میں باقاعدہ سٹیج بنایا گیا تھا اور اس پر ویسا ہی بینر لگایا گیا تھا جیسا کہ قادیان کے سٹیج پر لگایا گیا تھا۔ حضور پُرنور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ہندوستانی وقت کے مطابق ٹھیک چار بجے جلسہ گاہ کے ہال (ایوان مسرور، اسلام آباد) میں تشریف لائے اور سٹیج پر رونق افروز ہوئے۔ تلاوت قرآن کریم مکرم فیروزعالم صاحب نے کی اور تلاوت شدہ آیات کا اُردو ترجمہ بھی پیش کیا۔ مکرم ناصرعلی عثمان صاحب نے نظم پیش کی۔ بعدہٗ نعرۂ تکبیر کی پُرجوش اور ولولہ انگیز صداؤں کے جلومیں سیدنا امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہٗ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزڈائس پر تشریف فرماہوئے اور نہایت بصیرت افروز خطاب فرمایا۔ (حضور انور کے اختتامی خطاب کا خلاصہ الفضل انٹرنیشنل کے شمارہ 06؍جنوری 2023ء میں شائع کیا جاچکا ہے۔)
خطاب کے آخر میں حضور انور نے فرمایا کہ قادیان میں جو جلسہ کی حاضری تھی جو کچھ دیر پہلے آ گئی تھی اس کے مطابق وہاں تقریباً ساڑھے چودہ ہزار لوگ موجود ہیں اور سینتیس ممالک کی وہاںنمائندگی ہو رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو جلسہ سے فیض پانے کی توفیق عطا فرمائے۔ دنیا میں ہر جگہ جہاں لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جن ملکوں کے میں نے نام لیے ہیں اللہ تعالیٰ ان کو بھی جلسہ سے فیض پانے کی توفیق عطا فرمائے۔ دعا کرلیں اللہ تعالیٰ سب کو اپنی حفظ و امان میںرکھے۔
اس کے بعدحضورانورنے دعاکروائی اور ایم ٹی اے کی وساطت سے پوری دُنیا سے احمدی اس دُعا میں شامل ہوئے۔بعدہٗ قادیان سے مردانہ وزنانہ جلسہ گاہ سے ترانے پیش کیے گئے۔ آخر پر حضور انور نے مسجد مبارک اسلام آبادمیںموجود احباب کی حاضری 1404، اورمسجدبیت الفتوح کی حاضری 1200 اور مسجد فضل لندن کی حاضری 400 بتائی اور فرمایا کہ یوکے کے دیگر مراکز میں بھی اجتماعی طور پر احباب شامل ہیں اس طرح یوکے ہی میں ہزاروں کی تعداد میں شاملین ہیں۔
اللہ تعالیٰ اس جلسہ کے جملہ فیوض وبرکات وانوار کوہماری زندگیوں کا مستقل حصہ بنائے اور نسلاً بعد نسلٍ اس کا فیض ہمیشہ جاری وساری رہے۔آمین
جلسہ مستورات
مورخہ 25؍دسمبر 2022ء بروز اتوار، جلسہ سالانہ قادیان کے تیسرے روز کے پہلے اجلاس میں لجنہ اماءِ اللہ بھارت نے اپنا جلسہ منعقد کیا۔ اجلاس کی صدارت محترمہ بشریٰ طیبہ غوری صاحبہ اعزازی ممبر لجنہ اماء اللہ بھارت نے کی۔ مکرمہ امۃ الرحمٰن خادم صاحبہ نے تلاوت کی اور اُردو ترجمہ پیش کیا۔ مکرمہ امۃ الباسط بشریٰ صاحبہ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام پڑھا۔ اجلاس کی پہلی تقریر محترمہ ڈاکٹر منصورہ الہ دین صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ قادیان نے ’’تربیت اولاد اور احمدی ماؤں کی ذمہ داریاں، محبت الٰہی، نماز، تلاوت، خلافت سے محبت اور اعلیٰ اخلاق‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد مکرمہ مریم صدیقہ صاحبہ آف کڈلائی کیرلہ نے نظم ’’بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے‘‘ پڑھی۔ اجلاس کی دوسری تقریر محترمہ بشریٰ پاشا صاحبہ نے ’’لجنہ اماء اللہ کی نئی صدی کا آغاز اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان پر کی۔ اس کے بعد کیرلہ کی ممبرات نے بزبان ملیالم ترانہ پیش کیا۔ بعدہٗ صدر اجلاس نے سالانہ اجتماع لجنہ اماء اللہ و ناصرات الاحمدیہ بھارت کے موقع پر موصول ہونے والا حضور انور کا بصیرت افروز پیغام پڑھ کر سنایا اور دعا کروائی۔ (حضور انور کا یہ پیغام الفضل انٹرنیشنل کے شمارہ 22؍نومبر 2022ء میں شائع کیا جاچکا ہے)
مورخہ 21 دسمبر تا 27 دسمبر مسجد اقصیٰ اور مسجد انوار میں اور جلسہ کے تین دن قادیان کی تمام مساجد میں باجماعت نماز تہجد کا اہتمام کیا گیا۔ تہجد کی نماز کے لیے شعبہ تربیت کی طرف سے جگانے کا انتظام تھا۔ درود شریف اور پاکیزہ اشعار پڑھ کر نماز تہجد کے لیے احباب کو بیدار کیا گیا۔ نماز فجر کے بعد تفسیر کبیر سے قرآن مجید کا درس دیا گیا۔ قادیا ن کے تمام محلہ جات اور جلسہ گاہ میں تربیتی بینرز لگائے گئے۔
جلسہ کے تینوں دن سردی اپنے عروج پرتھی تاہم احباب نے پورے ذوق و شوق کے ساتھ جلسہ سنا۔ حضور انور ایدہ اللہ کے خطاب کے وقت باوجود موسم بہت سرد ہونے کے جلسہ گاہ کھچاکھچ بھرا ہوا تھا اور احباب نے ہمہ تن گوش ہوکر حضور انور کا بصیرت افروز خطاب سنا۔ افریقہ کے کئی ممالک کے جلسے بھی انہی دنوں میں تھے وہ بھی اپنے اپنے جلسہ گاہ میں ہزاروں کی تعداد میں بیٹھے ہوئے حضور انور کا خطاب سن رہے تھے۔ یہ نظارہ بہت ہی شاندار اور بصیرت افروز تھا۔ حضور انور نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ یہ بھی احمدیت کی صداقت کی ایک دلیل ہے۔ جلسہ گاہ میں نصب بڑی بڑی LED میں افریقن ممالک میں جلسہ گاہ میں بیٹھے ہوئے احباب کا نظارہ بار بار دکھایا جارہا تھا۔ اسی طرح قادیان کا جلسہ گاہ، بہشتی مقبرہ، مسجد مبارک، مسجد اقصیٰ اور منارۃ المسیح کا نظارہ بھی دکھایا جارہا تھا۔ رات کے وقت منارۃ المسیح اور مسجد اقصیٰ کا سفید روشنیوں میں نہایا ہوا نظارہ بہت ہی پرکشش اور دلکش تھا۔
جلسہ سالانہ کی مکمل کارروائی لائیو اسٹریمنگ کے ذریعہ دکھائی جاتی رہی جس سے نہ صرف ہندوستان کی جماعتوں نے بھرپور استفادہ کیا بلکہ بیرون ملک بھی جلسہ کا پروگرام دیکھا گیا۔ شعبہ سمعی بصری کےمطابق بیاسی ہزار پانچ سو افراد نے لائیو اسٹریمنگ کے ذریعہ جلسہ سالانہ کی کارروائی دیکھی اور سنی۔
امسال مہمانوں کی رہائش کے لیے 22 قیام گاہیں تیار کی گئیں۔ 35 نظامتوں کے ناظمین، نائب ناظمین و معاونین دن رات خدمت بجالانے میں مصروف رہے۔ 3 لنگر خانوں میں کھانے تیار کیے گئے جبکہ روٹی پلانٹ میں جدید مشین کے ذریعہ دن رات ہزاروں کی تعداد میں مہمانوں کے لیے روٹیاں بنتی رہیں۔
مردانہ جلسہ گاہ سے9زبانوں میں تقاریر و دیگر پروگراموں کاترجمہ کیا گیا۔ (1) انگریزی (2) بنگلہ (3) کنڑ (4)ملیالم (5)تامل (6)تیلگو (7)عربی (8)انڈونیشین اور (9)رشین۔ جبکہ سیدنا حضرت امیرالمومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبہ جمعہ اور اختتامی خطاب اور ڈاکومنٹری کا رواں ترجمہ کیا گیا۔ ترجمہ سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد روزانہ تقریباً ایک ہزار تھی۔ دوزبانوںتامل اورملیالم میں ترجمہ Live Streamingکے ذریعہ بھی نشر ہوتا رہا ہے۔ مستورات کے جلسہ میںاِن 5 زبانوں میں ترجمہ کیاگیاہے۔(1)انگریزی(2)بنگلہ (3)ملیالم (4)تامل اور (5)انڈونیشن۔
جلسہ کے موقع پر احباب کرام کی خواہش ہوتی ہے کہ قادیان کی مقدس بستی میں ان کے بچوں کے نکاحوں کے اعلانات ہوں۔ چنانچہ جلسہ کے دوسرے دن بعد نماز مغرب و عشاء مسجد دارالانوار میں نکاحوں کے اعلانات ہوئے۔
جلسہ سالانہ قادیان کا ایک اہم شعبہ ’’شعبہ خدمت خلق‘‘ بھی ہے، جس کے تحت بنیادی طور پر نظم و ضبط اور حفاظتی ڈیوٹیاں سرانجام دی جاتی ہیں۔ امسال ہندوستان کےمختلف صوبہ جات کی مجالس سے 536 خدام رضاکاران شعبہ خدمت خلق کے تحت خدمات سرانجام دینے کے لیے قادیان تشریف لائے۔ اور قادیان کے کم و بیش 300 خدام نے بھی اس شعبہ کے تحت ڈیوٹیاں سرانجام دیں۔ اس کے علاوہ انصارصف دوم کی ایک ٹیم اور لجنہ اماء اللہ کی ایک ٹیم بھی شعبہ خدمت خلق کے تحت خدمات بجا لا رہی تھی۔
لائیو عربی نشریات
بعنوان ’’ اِسْمَعُوْا صَوْتَ السَّمَاء جَآءَ الْمَسِیْح جَآءَ الْمَسِیْح‘‘
قادیان دار الامان سے عربی پروگرام ’’اِسْمَعُوْا صَوْتَ السَّمَاءِ جَآءَ الْمَسِیْح جَآءَ الْمَسِیْح‘‘ مورخہ 15 تا 17؍دسمبر 2022ء بروز جمعرات، جمعہ اور ہفتہ ہندوستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے دس بجے تا ساڑھے بارہ بجے لائیو نشر ہوا جس میں قادیان سٹوڈیوزسے مکرم محمد شریف عودہ صاحب امیر جماعت احمدیہ کبابیر بطور میزبان اور مکرم محمد طاہر ندیم صاحب عربی ڈیسک لندن، مکرم ایمن المالکی صاحب آف کبابیر، مکرم راشد خطاب صاحب آف کبابیربطور مہمان شامل ہوئے اور پوچھے جانے والے سوالات کے جواب دیے۔اسی طرح ورچوئل طریق پر مصر سے ڈاکٹر اسامہ عبد العظیم صاحب اور کینیڈا سے مکرم ڈاکٹر وسام البراقی صاحب شامل ہوئے۔ اس سہ روزہ پروگرام میں ’’عصر حاضر میں امام کی ضرورت‘‘ پر گفتگو ہوئی۔ علمائے کرام نے احسن رنگ میں سوالات کے جوابات دیے۔ پروگرام میں اس بات کا خصوصی تذکرہ کیا گیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے کس طرح لوگوں کی اصلاح کی اور ایک عظیم روحانی انقلاب برپا کیا۔
بعض احباب کے تاثرات
مکرم احمد شیبہ صاحب نے کہا کہ امام الزمان مسیح موعود کے ذریعہ پیدا کردہ روحانی انقلاب کی باتیں سن کر مجھے اپنی حالت یاد آگئی کہ بیعت سے قبل میری کیا حالت تھی اور اب کیا حالت ہے۔ جماعت احمدیہ میں داخل ہوکر مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ میں اپنے آپ ہی شیطان سے نہیں لڑ سکتا تھا۔شیطان سے لڑنے کے لیے الٰہی خلیفہ کی بیعت ضروری ہے تا اس کی روحانی قوت سے اپنے آپ کو شیطان سے محفوظ رکھاجاسکے۔
مکرم عبد الرحمٰن صاحب آف فلسطین نے کہا کہ آپ کے پروگرام کا یہی خلاصہ ہے کہ جتنی بھی دنیا میں روحانی بیماریاں ہیں ان کا صرف اور صرف ایک ہی علاج ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے مامور کو پہچاننا اور اس کی بیعت کرناہے۔ اس کے بغیر روحانی امراض کا علاج نہیں کیا جاسکتا۔
مکرمہ مہا عودہ آف کبابیرنے کہا کہ MTA 3العربیہ کے ذریعہ اس پروگرام نے ہمارے ایمانوں کو بڑھایا ہے اور ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ہمیں حضرت مسیح موعودؑ سے مزید قربت ہوگئی ہے۔یہ پروگرام ہمارے ازدیاد علم کا بھی موجب رہا۔ ہمارے دل اس قسم کے پروگرامز کے لیے پیاسے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے۔
مکرم عصام الحورانی صاحب نے کہا کہ اللہ آپ سب کے کاموں میں برکت عطا فرمائے۔ آپ جو موضوع پیش کر رہے ہیں وہ انتہائی اہم ہے اور لوگوں کو اس طرف متوجہ ہونا چاہیے۔ لوگوں کو سنجیدگی سے اللہ تعالیٰ کے بھیجے ہوئے فرستادہ کی طرف آنا چاہیے کیونکہ دنیا کی تمام طاقتیں دنیا میں امن قائم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ اور حقیقی الٰہی خلافت ہی امن قائم کر سکتی ہے کیونکہ وہی اللہ کی زمین میں مثیل ہے۔
مکرم محمد الکیال صاحب آف جرمنی نے کہا کہ ان پروگرامز کو دیکھنے کے بعد میں نے اللہ تعالیٰ کا بے حد شکر ادا کیا کہ اس نے مجھے اس جماعت کے ساتھ منسلک ہونے کی توفیق بخشی اور اللہ تعالیٰ کے خلیفہ کی بیعت کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔ ان پروگرامز کی وجہ سے میں جماعت سے اور خلافت سے مزید محبت کرنے لگا ہوں۔ اور اس مبارک جماعت کی خدمت کے لیے مزید جذبہ پیدا ہوا۔
اللہ تعالیٰ جلسہ سالانہ قادیان کے بےحد بابرکت اور دور رس نتائج پیدا فرمائے اور تمام کارکنان، کارکنات اور خدمت کرنے والوں کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
(شعبہ پریس اینڈ میڈیا بھارت)