اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
سیّدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’لڑکوں کی تربیت کے لئے بھی اور لڑکیوں کی تربیت کے لئے بھی یہ ضروری چیز ہے کہ ان میں انصاف قائم رکھا جائے۔ بعض لوگ لڑکوں کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اس سے جہاں لڑکوں میں خود غرضی پیدا ہوتی ہے، خود سری پیدا ہوتی ہے، خودپسندی پیدا ہو تی ہے اور آخر میں تکبر بھی پیدا ہو جاتا ہے انہی وجوہات کی وجہ سے جو انتہائی برائی ہے وہاں لڑکیوں میں احساس محرومی پیدا ہوجاتا ہے اور اس کو دور کرنے کے لئے وہ پھر بعض اوقات اپنے دوستوں اور سہیلیوں میں اٹھنا بیٹھنا شروع کر دیتی ہیں جو اپنی یعنی لڑکیوں کی آزادی اور اہمیت کے نام پر دین سے دور جانے والی بنا دیتی ہیں۔ پس ایک بچے سے امتیازی سلوک کی وجہ سے صرف ایک بچہ خراب نہیں ہو رہا بلکہ یہ امتیازی سلوک بھائی بہن دونوں کو دین سے دور کرنے والا بن جاتا ہے۔ اس کی طرف احمدی ماؤں کو خاص طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘
(مستورات سے خطاب برموقع جلسہ سالانہ برطانیہ ۲۰۱۸ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۱؍دسمبر ۲۰۱۸ء)
(مرسلہ:مریم رحمٰن)