خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر مذمت کا اظہار کیا ہے۔ او ر سویڈش حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور کہا کہ اسلامو فوبیا، نفرت اور عدم رواداری خطرناک حد تک پہنچ چکے ہیں۔
٭…سعودی عرب میں ۱۵۰؍سال پرانا کسوة یعنی غلافِ کعبہ نمائش کے لیے پیش کردیا گیا جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ نمائش کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی ثقافت سے متعلق سعودی ادارے کی سربراہ فرح ابوشلیح نے کہا کہ یہ نمائش شعور کے ایک سفر کی حیثیت رکھتی ہے۔اس غلافِ کعبہ کو سیاہ ریشم سے تیار کیا گیا ہے جس میں سرخ اور سبز رنگ کے ریشم کا بھی استعمال کیا گیا ہے، اسے چاندی کے تاروں سے کی گئی کڑھائی سے مزین کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قدیم اسلحہ سے متعلق نوادرات بھی اس نمائش کا حصہ ہیں۔جدہ میں یہ نمائش ۲۳؍جنوری سے شروع ہوئی ہے جو اپریل میں بھی جاری رہے گی۔
٭…یورپی پارلیمنٹ کا پچھلے ہفتے پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب ایران میں جاری احتجاجی مظاہروں کو جبری انداز میں روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔پاسداران انقلاب نے روس کو ڈرون بھی فراہم کیےجس پر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب کو عدالتی حکم سے پہلے دہشتگرد تنظیم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ واضح رہے کہ یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ۳۷؍افراد کے نام بلیک لسٹ کر رہے ہیں۔
٭…سابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنی نئی کتاب ’نیوَر گِو این انچ‘ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا نہیں جانتی کہ پاکستان اور بھارت ۲۰۱۹ء میں جوہری جنگ کے قریب آگئے تھے، امریکی مداخلت نے پاک بھارت کشیدگی ختم کی۔ مقبوضہ کشمیر میں ۴۱؍بھارتی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے فضائی حملے کیے، جواباً پاکستان نے بھارت کا جنگی جہاز مار گرایا اور پائلٹ کو پکڑا۔ سابق امریکی وزیر خارجہ نے اپنی کتاب میں لکھا کہ امریکی سفارتکاروں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو قائل کیا کہ جوہری جنگ کی طرف نہ جائیں۔ اُس رات ایک ہولناک نتیجے سے بچنے کے لیے جو امریکہ نے کیا وہ کوئی نہیں کرسکتا تھا۔
٭…نیپال میں ۵.۴ شدت کے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کا مرکز دارالحکومت کھٹمنڈو سے تین سو کلومیٹر جبکہ ضلع جملا کے شمال مغرب میں تقریباً ۶۳؍کلومیٹر کی دوری پر تھا۔ زمین کے اندر دس کلومیٹر کی گہرائی تھی۔ زلزلے کے جھٹکے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی محسوس کیےگئے ہیں۔
٭…افغانستان میں لاکھوں افراد کو کم ترین انسانی امداد کے ساتھ سخت ترین سردی کا سامنا ہے۔جنوری میں درجۂ حرارت منفی ۲۸؍ڈگری سینٹی گریڈ تک گرا اور شدید سرد موسم کے باعث۸؍صوبوں میں ۱۵۰؍سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ طالبان حکام کا کہنا ہے کہ سخت سردی سے ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں ہلاکتوں کی تعداد دوگنی ہوئی ہے۔افغانستان بھرمیں تقریباً ۷۰؍ہزار مویشی بھی شدید سردی کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
٭… یورپین یونین کی اسائیلم کے لیے قائم ایجنسی (EUAA) نے افغانستان کی صورت حال کا مشترکہ جائزہ شائع کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ طالبان کی حکومت میں خواتین اور لڑکیوں کو ظلم و ستم کا خطرہ لاحق ہے۔اس جائزے کی روشنی میں جو کنٹری گائیڈنس جاری کی گئی ہے اس کے تحت افغان خواتین کو یورپ میں پناہ گزین کی حیثیت کا اہل قرار دیا گیا ہے۔ جائزے میں بتایا گیا ہے کہ طالبان رجیم کے بعد صرف نومبر ۲۰۲۲ء میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے ۱۴۹۰۰؍افراد نے اسائیلم کے لیے اپیل جمع کروائی۔
٭… سعودی عرب کے شاہ سلمان مرکز اور او آئی سی کے تعاون سے افغانستان میں ۳۰؍لاکھ ڈالرز کا امدادی سامان تقسیم کیا جائے گا۔ اس ضمن میں کابل میں افغان ہلالِ احمر کے ہیڈ کوارٹر میں ۵۵۰؍فوڈ باسکٹس تقسیم کی گئیں۔ افغانستان میں ۱۵؍سال میں پڑنے والی شدید ترین سردی کی لہر جاری ہے، جس میں درجۂ حرارت منفی ۳۴؍تک گر گیا ہے۔ یاد رہے کہ اگلے چند روز میں موسم مزید سرد ہو گا، متاثرہ افراد کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔
٭…شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ میں سانس کی بڑھتی بیماری کے باعث پانچ دن کے لیے لاک ڈاؤن لگادیا گیا۔ جاری ہونے والے اعلامیہ میں لوگوں کو اتوار تک گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔حکام کی جانب سے شہریوں کو دن میں متعدد دفعہ بخار بھی چیک کرنے کا کہا گیا ہے۔لاک ڈاؤن سے قبل شہریوں کی بڑی تعداد ضروری اشیا کی خریداری اور انہیں ذخیرہ کرتی نظر آئی۔
٭…اردن کے شاہ عبداللہ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ملاقات کی، اس دوران مسجد اقصیٰ کی تاریخی اور قانونی حیثیت پر بات چیت کی گئی۔ نیتن یاہو نے تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد پہلا غیر ملکی دورہ کیا ہے۔شاہ عبداللہ نے اسرائیلی وزیراعظم سے کہا کہ فساد ختم کرنے کے لیے فلسطین اور اسرائیل کو طویل عرصے سے معطل رہنے والے امن مذاکرات بحال کرنا ہوں گے۔یاد رہے کہ رواں مہینے کے آغاز میں اسرائیل کے وزیر داخلہ بین گویر نے مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا تھا جس سے مسلم دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
٭…جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے ملک میں کم ہوتی شرحِ پیدائش کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے نئے سال کے پہلے پارلیمانی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ مرحلہ ہے کہ اس پر ابھی کچھ کام نہیں کیا گیا تو پھر کبھی نہیں کرسکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپریل تک بچوں اور فیملیز کے لیے ایک نئی ایجنسی تشکیل دی جائے گی جو اس معاملے کو دیکھے گی۔ وہ جون تک بچوں سے متعلقہ پالیسیز کے لیے بجٹ دُگنا کرنے کی تجویز جمع کروائیں گے۔یاد رہے کہ پچھلے سال جاپان کی شرح پیدائش میں ریکارڈ ساز کمی ہوئی، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پہلی بار ایک سال میں صرف آٹھ لاکھ بچے پیدا ہوئے۔