متفرق شعراء
یہ دور ذبحِ عظیم کا ہے
یہ دور ذبحِ عظیم کا ہے ہم ایک مقتل میں آ گئے ہیں
اُفق اُفق پر جواں لہو کی شہادتوں کا نکھار ہوگا
خدا نے چاہا تو پھوٹ نکلے گی پتھروں سے سنہری کونپل
خزاں نصیبو! ہمارے دم سے چمن میں رنگِ بہار ہوگا
کریں گے تازہ جہانِ نَو میں حسینؓ ابن علیؓ کا مسلک
ہیں اُن کے قدموں کی دھول لیکن اُنہیں میں اپنا شمار ہوگا
ہر ایک ظالم کی چیرہ دستی پکار اُٹھے گی روزِ محشر
وہاں نہ اُن کے لیے شفاعت نہ عافیت کا حصار ہوگا
جہانِ اُلفت میں چاہتوں کی عجیب رسمیں روایتیں ہیں
خدا کو پیارا وہی لگے گا جسے محمدؐ سے پیار ہوگا
(امۃ الباری ناصر۔ امریکہ)