نیکی کے بیج کو بڑھانے کے لیے استغفار ضروری ہے
اس زمانے میں بھی جبکہ ہر طرف دنیا میں اتنا زیادہ گندہو چکا ہے، ہمیں خاص طور پر احمدیوں کو اپنے اندر پاکیزگی کے بیج کی پرورش کے لئے بہت زیادہ کوشش اور استغفار کی ضرورت ہے۔ تاکہ اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرے اور دل صاف کرے اور اس طرح ہمیں اپنے دل کی زمین کو تیار کرنا ہو گا اور اس میں اللہ تعالیٰ کا فضل مانگتے ہوئے نیکی کے بیج کی پرورش کرنی ہو گی جس طرح ایک زمیندار جب اپنی فصل کے لئے بیج کھیت میں ڈالتا ہے تو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھنے کے لئے وہ بعض دفعہ بیج ڈالنے سے پہلے ایسے طریقے اختیار کرتا ہے جو جڑی بوٹیوں کو اگنے میں مدد دیتے ہیں، تاکہ جو بھی جڑی بوٹیاں ہیں وہ ظاہر ہو جائیں۔ اور جب وہ ظاہر ہو جائیں تو ان کو تلف کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ تو اسی طرح ہمیں بھی اپنے گناہوں کی جڑی بوٹیوں کے بیج کو بھی ظاہر کرنا پھر اس کو تلف کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اپنا محاسبہ کرتے رہنا چاہئے، اپنے گناہوں پر نظر رکھنی چاہئے۔ تاکہ نیکی کا بیج صحیح طور پر نشوونما پا سکے۔ جب نیکی کا بیج پھوٹتا ہے، بڑھنا شروع ہوتا ہے تو اس کی پھر اس طرح ہی مثال ہے کہ پھر شیطان بعض حملے کرتا ہے کیونکہ وہ بھی اپنی برائیوں کے بیج پھینک رہا ہوتا ہے یا کچھ نہ کچھ بیج برائی کا بھی دل میں رہ جاتا ہے تو جس طرح فصل لگانے کے بعد زمیندار دیکھتا ہے کہ بعض دفعہ فصل کے ساتھ بھی دوبارہ جڑی بوٹیاں اگنی شروع ہو جاتی ہیں تو پھر زمیندار کئی طریقے استعمال کرتا ہے۔ بوٹی مار دوائیاں پھینکتا ہے یا گوڈی کرتا ہے، زمین صاف کرتا ہے تاکہ ان بوٹیوں کو تلف کیا جائے تو اس طرح انسان کو بھی اپنے اندر نیکی کے بیج کو خالص ہو کر بڑھنے اور پنپنے کا ماحول میسر کرنے کے لئے استغفار کے ذریعہ سے اللہ تعالیٰ کا فضل مانگتے ہوئے اس کی پرورش کی کوشش کرتے رہنا چاہئے تو جب اس طریق سے اپنے اندر نیکیوں کے بیج کو ہم پروان چڑھائیں گے اور پروان چڑھانے کی کوشش کریں گے تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ پھلے گا اور پھولے گا اور پھر بڑھے گا اور ہمارے تمام وجود پر نیکیوں کا قبضہ ہو جائے گا۔ اور ہر برائی اللہ تعالیٰ کے فضل سے ختم ہو جائے گی۔(خطبہ جمعہ فرمودہ۱۴؍مئی ۲۰۰۴ مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲۸؍مئی ۲۰۰۴ء)