IAAAE کے تحت لائبیریا میں پانی کے نلکوں کی تنصیب اور مرمت
زمین کا اکہتر فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث آئندہ چند سالوں میں کچھ ممالک کا پانی کی قلت سے دوچار ہونے کا خطرہ موجود ہے۔ سائنسدان دوسرے سیاروں پر پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں جبکہ تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ برّاعظم افریقہ میں ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جس نے ابھی تک صاف پانی کا ذائقہ بھی نہیں چکھا اور برساتی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہے۔اگر صاف پانی میسر ہے بھی تو اس کے حصول کے لیے دور دراز کے مقامات سے خصوصاً کم عمر بچوں کا پانی کی بالٹی سر پر اٹھا کر لانا ایک معمول ہے۔
خدمت انسانیت جماعت احمدیہ کا طرہ امتیاز ہے۔ غریب ممالک میں بنی نوع انسان کی خدمت کے پیش نظر جماعت کے آرکیٹکٹس اورانجنیئرز کی ایسوسی ایشن (IAAAE) کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا اہم منصوبہ Water for Life ہے جواللہ تعالیٰ کے فضل سے جدید مشینری سے لیس ہے اور افاضہ عام کے لیے اب تک ہزاروں پانی کے نئے نلکے لگا چکی ہے۔ نئے نلکوں کی تنصیب کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ بھال اور مرمت کا بھی خیال رکھا جاتا ہے خواہ وہ کسی بھی تنظیم کی طرف سے لگائے گئے ہوں۔
اسی سلسلہ میں دسمبر ۲۰۲۲ء کے آخری عشرہ میں جرمنی سے ڈاکٹر نسیم الرحمٰن صاحب کو نلکوں کے Rehabilitation Project کے لیے بھجوایا گیا۔ لائبیریا میں زیادہ تر نلکے نظام جماعت کے تحت Grand Cape Mount اور Bomi کاؤنٹی میں لگائے گئے ہیں۔مکرم ڈاکٹر صاحب کی آمد سے قبل ہر دو کاؤنٹیوں کے مرکزی مبلغین کرام نے نلکوں کی مرمت کے حوالہ سے ایک تفصیلی جائزہ تیار کیا جس میں نلکوں کی تعداد، ان کی مرمت پر اندازاً خرچ، سامان کی ترسیل کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام، مقامی ٹیکنیشنز اور خدام پر مشتمل رضاکاروں کی ٹیمز کی تیاری شامل تھی جس سے کم وقت میں زیادہ کام مکمل کرنے میں معاونت ملی۔
اس پراجیکٹ کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا گیا۔پراجیکٹ کا آغاز Bomi کاؤنٹی سے کیا گیا جبکہ دوسرے مرحلہ میں Grand Cape Mount کاؤنٹی کا دورہ کیا گیا۔ دونوں کاؤنٹیوں سے موصولہ رپورٹس کے مطابق کل ۴۹ نلکوں کی مرمت کی گئی جن میں سے تین نلکے مکمل طور پر نئے لگائے گئے۔ان میں سے ۲۶؍نلکے ایسے مقامات پر مرمت کیے گئے جہاں پر جماعت احمدیہ کے افراد موجود نہیں جو جماعت کی بلاامتیاز خدمت خلق کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ۳۱نلکے مختلف دیہاتوں میں جبکہ ۱۸ نلکے Tubmanburg شہر کی مختلف کمیونٹیز میں مرمت کیے گئے۔ Cape Mount کاؤنٹی میں سو دیہات نلکے خراب ہونے کے باعث مکمل طور پر صاف پانی کی سہولت سے محروم تھے۔ ایک محتاط اندازہ کے مطابق ان نلکوں سے کل تیرہ ہزار افراد مستفید ہورہے ہیں۔ نلکوں کی مرمت سے پانی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ خدام کو بھی نلکوں کی مرمت میں کافی مہارت حاصل ہوئی جو ان کے روزگار میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔
ان نلکوں کے اردگرد کا کچھ حصہ پختہ بنانے اور حفاظتی جنگلہ لگانے اور نام کی تختیاں نصب کرنے کا کام تقریباً تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
مسجد بیت الکریم Tubmanburg میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں نوّے افراد شامل ہوئے اور ریڈیو پر پینتالیس منٹ کا پروگرام بھی کیا گیا۔ جس میں ڈاکٹر نسیم الرحمٰن صاحب نے IAAAE کے قیام کی تاریخ، اس کے مقاصد اور کامیابیوں پر تفصیل سے سامعین کو آگاہ کیا۔
مرمت کے دوران مقامی لوگ بھی موقع پر موجود ہوتے تھے۔ چند ایک کے تاثرات ذیل میں درج کیے جارہے ہیں۔
٭…Tewor ڈسٹرکٹ کے کمشنر Haji Jalleba صاحب Tiene میں مرمت کے وقت ٹیم سے ملنے آئے۔ ان کا شکریہ ادا کیا اور جماعت کے سکول، کلینک اور دیگر خدمت خلق کے کاموں کو خوب سراہا۔
٭…مکرم کاہلوں صاحب صدر جماعت Wangekor کا کہنا تھا کہ بہت سی تنظیمیں آتی ہیں جو نلکا لگا کر چلی جاتی ہیں لیکن بعد میں ان کی دیکھ بھال اور مرمت کے لیے کوئی نہیں آتا۔ میں نے صرف جماعت احمدیہ کو ہی دیکھا ہے جو نہ صرف نلکے لگانے کے بعد ان کا خیال بھی رکھتی ہے بلکہ دوسری تنظیموں کی طرف سے لگائے جانے والے نلکوں کی مرمت بھی کرتی ہے۔
٭…Goja ٹاؤن کے غیر احمدی چیف امام صاحب کا کہنا تھا کہ ہمارا نلکاکئی سالوں سے خراب تھا اور امید نہیں تھی کہ کوئی اسےٹھیک کرنے آئے گا۔ آپ کے آنے پر بہت خوشی ہے۔ آپ کے کام اور اخلاق نے میرے دل میں گھر کر لیا ہے۔ میں نے جماعت احمدیہ کے متعلق پہلے بھی سن رکھا تھا۔میں آپ کو اپنے گاؤں میں تبلیغ کی دعوت دیتا ہوں۔
اللہ تعالیٰ خدمت خلق میں مصروف تمام احباب جماعت کو دین و دنیا کی حسنات سے نوازے۔ آمین
(رپورٹ: فرخ شبیر لودھی۔مبلغ سلسلہ،لائبیریا)