اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’ہمیشہ یاد رکھیں کہ کسی بھی قوم میں عورت کا کردار قوم کو بنانے میں انتہائی اہم ہے۔ہر احمدی عورت اور بچی کو یاد رکھنا چاہئے کہ اس کے اعمال صرف اس پر اثر اانداز نہیں ہو رہے ہوتے بلکہ آئندہ نسلوں کی اٹھان بھی ان کےعمل کے زیر اثر ہورہی ہوتی ہے۔مائیں ہی ہیں جو بچوں کی قسمت بدلا کرتی ہیں ۔آپ اپنی اولاد کی صحیح تربیت کریںگی اور اعمال صالحہ بجا لانے والی ہوں گی تو آپ کی نیک تربیت کو پھل لگیں گے ۔آپ کی زندگی میں بھی آپ کی اولاد آپ کی نیک نامی کا باعث بن رہی ہوگی اور مرنے کے بعد بھی اولاد کی نیکیوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرما رہا ہوگا…پس ایسی مائیں جنہوں نے نیک اولاد پیدا کی ہے وہ ہر وقت اللہ تعالیٰ کے پیار کی نظر کے نیچے رہیں گی۔‘‘
(پیغام بر موقع مجلس شوریٰ لجنہ اماء اللہ پاکستان 2018ء)
پس آج کے دور میں ہر احمدی ماں پر یہ بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کا تعلق خدا تعالیٰ سے جوڑے۔ان کی بہترین رنگ میں تربیت کرے۔بچوں کے روشن کل کے لیے اپنا آج قربان کرے ۔خصوصاًانہیں پنجگانہ نماز اور تلاوت قرآن کریم کا عادی بنائے۔اللہ تعالیٰ اور پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی محبت اپنے بچوں کے دلوں میں بھردے،خلافت سے وابستہ کردے،ان کو انٹرنیٹ ،موبائل فون ،سوشل میڈیا کے بد اثرات سے بچائے۔
اللہ کرے ہر احمدی ماں اپنے گھر میں قیام توحید اور قیام عبادات کی طرف خاص توجہ دے۔ہر احمدی بچہ خدا تعالیٰ کا عزیز وحبیب ہو۔آمین
(مرسلہ:مریم رحمٰن)