متفرق شعراء
قولِ صادق
خدا کو بیعت کے حق کی خاطر جو قولِ صادق دیا ہے ہم نے
یہ اس کی قرب و رضا کو پانے کا ایک سودا کیا ہے ہم نے
ہم اپنے اہل و عیال لے کر جفا کے میداں میں خیمہ زن ہیں
حسینؓ ابنِ علیؓ کی طرزِ حسیں کو اپنا لیا ہے ہم نے
ہمارے چہرے کی مسکراہٹ نے درد سارا چھپائے رکھا
جو کھائے جتنے ہیں زخم ان کو خود اپنے ہاتھوں سیا ہے ہم نے
غلام احمدؐ کے اے غلاموں! کبھی بھی اس کو نہ بجھنے دینا
لہو کا اپنے خراج دے کر جلائے رکھا دیا ہے ہم نے
ہوئے ہیں ہم بےنیاز دنیا کی لذتوں اور خواہشوں سے
خدا کے پیاروں کے دستِ شفقت کا جام جب سے پیا ہے ہم نے
جئیں گے جتنا خدا نے چاہا ہر ایک رسمِ وفا نبھا کر
جیا ہے جتنا ظفرؔ بھی ابتک مثالِ ضیغم جیا ہے ہم نے
(مبارک احمد ظفرؔ)