گریجوایشن تقریب شاہ تاج احمدیہ ہائی سکول لائبیریا
۱۹۹۶ء میں حضرت خلیفةالمسیح الرابع رحمه الله تعالىٰ کی منظوری سے مکرم محمد اکرم باجوہ صاحب سابق امیر و مشنری انچارج لائبیریا نے شاہ تاج احمدیہ ایلیمنٹری و جونیئر ہائی سکول کا آغاز کرایہ کی ایک عمارت میں کیا جو دارالحکومت منروویا کے مرکزی علاقے میں تھی۔ سکول کی یہ عمارت منروویا کی دو معروف سڑکوں Camp Johnson Road اور UN Drive کے سنگم پر واقع تھی۔
سکول شروع کرنے کے لیے تمام اخراجات شاہنواز فیملی نے ادا کیے اور یہ رقم آئندہ تین سے چار سال تک سکول کے اخراجات کے لیے کافی تھی۔ حضور رحمه الله تعالىٰ نے ازراہ شفقت سکول کے لیے ’’شاہ تاج احمدیہ سکول‘‘ کا نام عطا فرمایا جو بعد ازاں بفضل خدا سینئر ہائی سکول بن گیا۔ اس سکول کے پہلے پرنسپل مکرم منصور احمد ناصر صاحب ہیں جو۲؍مئی ۱۹۹۷ء سے تاحال خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
سکول کی موجودہ بلڈنگ Tweh Farm پر موجود ہے جس میں سکول کی عمارت کے ساتھ ساتھ پرنسپل و نائب پرنسپل، مبلغ سلسلہ مونٹسیرراڈو کی رہائش کے علاوہ ایک خوبصورت تین منزلہ مسجد بھی اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔
۲؍اکتوبر ۲۰۲۲ء کو شاہ تاج احمدیہ ہائی سکول کی نویں گریجوایشن تقریب منعقد کی گئی جس میں مکرم نوید احمد عادل صاحب امیرومشنری انچارج لائبیریا، ممبران نیشنل مجلس عاملہ، واقفین زندگی، اساتذہ، طلبہ اور والدین کے ساتھ ساتھ دیگر معزز مہمانوں نے بھی شرکت کی۔
تقریباً ساڑھے بارہ بجےتمام مہمانان کرام کے ہال میں تشریف لانے کے بعد قصیدہ بردہ شریف کی پس پردہ آواز میں امسال گریجوایشن کرنے والے طلبہ ہال میں داخل ہوئے۔ تمام معزز مہمانوں نے کھڑے ہوکر ان کا استقبال کیا جس کے بعد مکرم امیر صاحب کی زیر صدارت تقریب کا باقاعدہ آغاز حسب روایت تلاوت قرآن مجید سے کیا گیا جس کی سعادت حافظ حسین احمد سائیوں صاحب کو حاصل ہوئی۔پھر نائب پرنسپل مکرم Lawrance Momo صاحب نے سکول کی مختصر تاریخ معزز مہمانوں کے سامنے پیش کی۔جس کے بعد پرنسپل مکرم منصور احمد ناصر صاحب نے ہائی کلاس کا نتیجہ پیش کیا جو گورنمنٹ کے معیار کے مطابق سو فیصد رہا۔ الحمد للہ علیٰ ذالک۔
بعد ازاں مکرم Victor Roberts صاحب نے گریجوایٹ طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے مکرم پرنسپل صاحب، اساتذہ کرام، سکول انتظامیہ اور اپنے ساتھی طلبہ کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سکول سے محبت اور وفاداری کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نئی آنے والی کلاس کو خوش آمدید کہتے ہوئے چند نصائح کیں اور کامیابی کی علامتی چابی مکرم حافظ حسین احمد صاحب کے سپرد کی۔
مکرم Amb. Clarence H. Cole صاحب (Executive Secretary in the House of Representatives)کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا۔ آپ نے اپنے خطاب میں طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہائی سکول مکمل کرنے کے بعد ایک طالب علم کے ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے کیونکہ اس کے بعد اکثر طلبہ اپنی تعلیم کوجاری نہیں رکھتے اور چھوٹے چھوٹے کاروبارکرنے کو کافی سمجھ بیٹھتے ہیں اور اپنی زندگی میں آگے نہیں بڑھ پاتے جو ان کے اور ان کی فیملی کے ساتھ ساتھ ہمارے معاشرے اور ملک کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ جس کی وجہ سے زندگی کے مختلف شعبوں میں ہمیں ماہرین نہیں مل پاتے۔ اس لیے ہائی سکول مکمل کرنے کے بعد بھی اپنی تعلیم کو مزید جاری رکھیں اور ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ والدین کو مخاطب کرتے ہوئے آپ نے کہا کہ والدین اور بچوں کے باہمی تعلق میں کافی فقدان پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بچے مختلف قسم کی معاشرتی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں اور نتیجةً سکول سے دور ہوجاتے ہیں جس سے ہمارا ملکی و قومی نقصان ہوتا ہے۔اس لیے والدین کو روزانہ اپنے بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزارنا چاہیے ان کی علمی کامیابیوں پر ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اگر آپ نے ہائی سکول مکمل کیا ہے تو کوشش کریں آپ کا بچہ یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرے اور یہ سلسلہ آگے چلنا چاہیے۔
اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ میں اسناد تقسیم کیں۔ اسناد کی تقسیم کے بعد طلبہ نے سکول ODE پیش کیا۔
تقریب کے آخر پر تمام شرکاء نے یک زبان ہوکر قومی ترانہ پڑھا جس کے ساتھ ہی تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
(رپورٹ: فرخ شبیر لودھی۔مبلغ سلسلہ لائبیریا)