سویڈن کے شہر کالمار میں نئے جماعتی مرکز کا قیام
سویڈن ایک سکینڈینیوین/نارڈک ملک ہے جو یورپ کے شمال میں واقع ہے۔ اس کے مغرب اور شمال میں ناروے، مشرق میں فن لینڈ ہے اور جنوب مغرب میں ایک پل اور سرنگ کے ذریعہ ڈنمارک سے جڑا ہوا ہے۔ سویڈن میں۱۰.۲ملین کی کل آبادی ہے۔
۱۹۷۶ء تک سویڈن میں کوئی باقاعدہ مسجد موجود نہ تھی۔ جماعت احمدیہ کو ۱۹۷۶ء میں گوتھن برگ میں خداتعالیٰ کے فضل سے پہلی باقاعدہ مسجد کے قیام کی توفیق ملی۔
سویڈن پہلا نارڈک ملک تھا جہاں احمدی مشنری کو بھیجا گیا۔ ۱۹۳۵ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے حضرت مولوی غلام احمد بشیر صاحب (مشنری ہالینڈ) کو سویڈن اس غرض سے بھیجا کہ یہاں ایک باقاعدہ مشن کے قیام کا جائزہ لیا جائے۔
جون ۱۹۵۶ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ نے مولانا سیدکمال یوسف صاحب کو پہلے مشنری کے طور پر سویڈن بھیجا۔ آپ کی ذمہ داریوں میں ناروے اور ڈنمارک بھی شامل تھا۔
سویڈن کا پہلا شخص جس نے احمدیت قبول کی وہ Gunnar Erikssonتھے۔ اس وقت وہ ایک نوجوان تھے اور ان کو اسلامی نام سیف الاسلام محمود دیا گیا۔وہ ایک پر عزم اور فعال نوجوان تھے جنہوں نے بہت جماعتی خدمت کی توفیق پائی۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت سویڈن کی پہلی مسجد کا سنگ بنیاد حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ نے ۱۹۷۵ء میں رکھا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے اس مسجد کا نام مسجد ناصر عطا فرمایا۔ یہ مسجد ۱۹۷۶ء میں مکمل ہوئی۔ اسی سال یعنی ۱۹۷۶ءمیں حضرت خلیفہ المسیح الثالثؒ نے مسجد ناصر کا افتتاح فرمایا۔یہ مسجد گوتھن برگ کے علاقہ Högsbohöjdمیں قائم ہوئی۔چند ہی سال میں یہ مسجد جماعت کی ضروریات کے لیے چھوٹی پڑ گئی اور ۲۰۰۱ءمیں اسی مقام پر ایک کشادہ اور نئی مسجد کا قیام ہوا۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ۲۰۰۵ء میں سویڈن کے دورہ کےدوران ایک تقریب مسجد کے افتتاح کے حوالے سے رکھی گئی تھی جس میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے رسمی طور پر مسجد کے افتتاح کا اعلان فرمایا۔ سال ۲۰۱۶ء میں سویڈن کو اپنی دوسری باقاعدہ مسجد کی تعمیر کی توفیق ملی جو کہ مالمو میں تعمیر کی گئی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت مئی ۲۰۱۶ء میں اس مسجد کا باقاعدہ افتتاح فرمایا۔ دوسری دو جماعتوں سٹاک ہالم اور لولیو میں بھی تبلیغی مراکز موجود ہیں۔
سویڈن میں پانچویں باقاعدہ جماعت کالمار میں ہے۔ اس جماعت کا قیام ۱۹۸۶ء میں ہوا۔کالمار جماعت کو یہ سعادت نصیب ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے ۱۹۸۹ء اور ۱۹۹۴ء میں دو دفعہ کالمار کا دورہ فرمایا۔ کالمارمیں بعض دوستوں کے گھروں میں نمازوں کا اہتمام ہوتا رہا ہے۔ ایک لمبے عرصے سے یہاں باقاعدہ تبلیغی مرکز کے قیام کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی اور اس سلسلہ میں کوششیں بھی جاری تھیں۔ جماعت سویڈن کوگذشتہ سال کے آخر میں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ازراہ شفقت اجازت سے کالمار میں ایک بہت ہی مناسب عمارت بطور تبلیغی مرکز خریدنے کی توفیق ملی۔ الحمد للہ علی ذالک۔ حضور انور ایدہ اللہ نے ازراہ شفقت اس مرکز کا نام ’’بیت الاحسان‘‘ عطا فرمایا۔ اس عمارت کی خرید کے بعد مقامی جماعت کے ممبران مردو خواتین نے انتھک محنت سے اس عمارت کی تزئین و آرائش کے لیے کام کیا۔ اس عمار ت کے دو حصے ہیں ایک گراؤنڈ فلور ہے اور اس کے ساتھ بیسمنٹ ہے۔ ان دونوں حصوں میں نماز پڑھنے کے لیے جگہ کے علاوہ آفسز، گیسٹ رومز اور نوجوانوں کے لیے ٹیبل ٹینس کا بھی انتظام موجود ہے۔
حضور انور ایدہ اللہ کی اجازت سے اس تبلیغی مرکز کے افتتاح کے لیے مورخہ ۷؍جنوری ۲۰۲۳ء کا دن مقرر ہوا۔ اس افتتاحی پروگرام میں تقریباً ۷۵؍افراد شامل ہوئے۔ مقامی جماعت کے ممبران کے علاوہ نیشنل عاملہ ممبران، لوکل جماعتوں کے صدران، مبلغین کرام، صدران تنظیم اور ان کے نمائندگان بھی اس بابرکت تقریب میں شامل ہوئے۔
مورخہ ۷؍جنوری کو بعد نماز ظہر و عصر محترم وسیم ظفر صاحب امیر جماعت سویڈن کی صدارت میں اس بابرکت تقریب کا باقاعدہ آغا ز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کی سعادت عزیزم شاذب شاہد صاحب قائد مجلس کالمار کے حصے میں آئی۔ نظم مکرم یوسف صلاح الدین صاحب نے پیش کی۔ مکرم ملک ناصر احمد صاحب صدر جماعت کالمار نے تمام شاملین کو خوش آمدید کہا۔آپ نے اس مرکز کی تزئین و آرائش میں حصہ لینے والے احباب و خواتین کا شکریہ ادا کیا۔ اور حضور انور ایدہ اللہ کے اقتباسات کی روشنی میں مسجد کی آبادی کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد عزیزم فارس شاہد اور عزیزم یاسر احمد نے ترانہ پیش کیا۔ مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن نے اپنی تقریر میں بتایا کہ یہ تبلیغی مرکز مسجد کا قائمقام ہے جب تک یہاں باقاعدہ مسجد نہیں بنتی اسی جگہ نمازوں کی ادائیگی کی جائے گی۔آپ نے بتایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں مساجد بنانے والوں کو اپنی رضا حاصل کرنے والے قرار دیا ہے۔ قرآن کریم کی سورۃ التوبہ آیت 18 میں اللہ تعالیٰ نے مساجد کی تعمیر کرنے والوں کی پانچ نشانیاں بیان فرمائی ہیں۔ ان پانچ نشانیوں کو ہمیں یاد رکھنا چاہیے اور پھر ہم سب کو اپنا جائزہ بھی لینا چاہیے اوران کی روشنی میں اپنے مستقبل کے پلان کو بھی درست کرنا چاہیے۔
اختتامی تقریر میں مکرم امیر صاحب جماعت سویڈن نے احباب جماعت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تبلیغی مرکز کے حصول پر خدا تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہیے اور شکرانے کے طور پر اس مرکز کا بہترین استعمال کریں۔ یہ مرکز کالمار میں ایک باقاعدہ مسجد کے قیام کی طرف ایک قدم ہے۔ اس منزل کے حصول کے لیے احباب جماعت کو خود بھی اسلام کی سچی تعلیمات پر عمل کرنا ہو گا اور اسلام کا پیغام اس علاقے میں پھیلانا ہوگا۔ پروگرام کے آخر پر محترم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ دعا کے بعد سب احباب کی خدمت میں پرلطف کھانا تقسیم کیا گیا۔ ایم ٹی اے سویڈن کی ٹیم نے اس پروگرام کی ویڈیو گرافی اور فوٹو گرافی کی۔ اسی طرح اس نئے مرکز میں ساؤنڈ سسٹم بھی ایم ٹی اے کی ٹیم نے نصب کیا۔
قارئین الفضل کی خدمت میں دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے فضل سے احباب جماعت کو اس تبلیغی مرکز کو عبادت گزاروں سے بھرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس سے اسلام احمدیت کا پیغام جو کہ امن اور محبت کا پیغام ہے سارے علاقے میں پھیل جائے۔ آمین۔
(رپورٹ۔ رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)