آئیوری کوسٹ کے ریجن اومے میں ایک نئی مسجد کی تقریب سنگ بنیاد
آئیوری کوسٹ کے ریجن اومے کی جماعت ائیرے( Hire) میں جماعت کا نفوذ ۲۰۰۲ء میں مکرم حیدرہ شریف تیجان صاحب کے ذریعہ ہوا جو یہاں کاروبار کے سلسلہ میں آئے تھے۔ مکرم سماکے آدم صاحب کو سب سے پہلے قبول احمدیت کی توفیق ملی۔ شہر کے اندر پانچ پلاٹوں پر مشتمل یہاں۲۲۰۰ مربع میٹر کی جگہ ۲۰۰۸ء میں جماعت نے خریدی جہاں پر آج سے سات آٹھ سال پہلے احباب جماعت کی سہولت کے لیے ایک عارضی شیڈ بنایا گیا جہاں احباب جماعت جمعہ کی نماز اور باقی پنجوقتہ نمازیں ادا کر رہے تھے۔ احباب جماعت کے علاوہ اللہ تعالیٰ کےفضل سے بہت سارے مقامی غیر احمدی احباب بھی اس شیڈ میں نماز جمعہ اور دیگر نمازیں پڑھنے آتے ہیں۔ نماز جمعہ پر تو یہ حاضری ۴۰؍ افراد تک چلی جاتی ہے الحمدللہ۔ یوں احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا پیغام غیر از جماعت احباب تک پہنچتا ہے۔ کچھ سال قبل یہاں سونے کی کان بھی دریافت ہوئی جس سے اس علاقہ کی اہمیت و قیمت مزید بڑھ گئی ہے۔
گذشتہ سال ۲۰۲۲ء کے آخر میں یہاں جماعتی جگہ پر تعمیر کی اجازت کے کاغذات بنوانے کے ساتھ مسجد کی تعمیر کا پلان بھی بنایا گیا چنانچہ جماعتی منظوری کے بعد اور امیر و مشنری انچارج آئیوری کوسٹ مکرم عبدالقیوم پاشا صاحب کی ہدایت پر ماہ جنوری کے آخرمیں کام شروع کروانے کا فیصلہ کیا گیا۔
مسجد کے سنگ بنیاد کے لیے مکرم امیر صاحب مع جماعتی وفد مورخہ ۲۵؍جنوری ۲۰۲۳ء بروز بدھ تشریف لائے جن کا استقبال خاکسار کے ہمراہ مکرم وترا بکڑی Ouattara Bakary صاحب ریجنل صدر صاحب اور معلمین کرام ریجن اومے اور احباب جماعت نے کیا اور خوش آمدید کہا۔ پروگرام برائے سنگ بنیاد مسجد کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم سیسے یوسف صاحب معلم سلسلہ نے کی۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے مساجد کی اہمیت و فضیلت پر تقریر کی، چونکہ تقریب میں غیر ازجماعت احباب بھی موجود تھے، مکرم امیر صاحب نے احمدیت یعنی حقیقی اسلام کا تعارف بھی پیش کیا۔ اس کے بعد امیر صاحب نے مسجد کے سنگ بنیاد کی تقریب میں اس مسجد کی پہلی اینٹ رکھی پھرحسب ترتیب خاکسار ریجنل مبلغ سلسلہ، مکرم وترا بکڑی صاحب ریجنل صدر اومے ریجن،امام بمبا یونس صاحب(یہ غیر احمدی امام ہیں جو کہ ہماری دعوت پر تشریف لائے)،مکرم آدم داود صاحب معلم سلسلہ اومے،مکرم سماکے محمد صاحب معلم سلسلہ مہدی آباد آبی جان،مکرم سیسے یوسف صاحب معلم سلسلہ جماعت ائیرے،مکرم بوارے زکریا صاحب معلم سلسلہ اور مکرم بوسم صاحب صدر مقامی جماعت کو اینٹ رکھنے کی سعادت نصیب ہوئی۔
اس کے بعد لجنہ اماءاللہ کی نمائندگی میں ایک ممبر لجنہ، ناصرات کی نمائندگی میں ایک ناصرہ، خدام الاحمدیہ کی نمائندگی میں ایک خادم اور اطفال الاحمدیہ کی نمائندگی میں طفل نے مسجد کی اینٹ رکھی۔ دوران سنگ بنیاد حاضرین دعا ’’ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم‘‘ کا ورد کرتے رہےسنگ بنیاد کی تقریب کےآخر میں مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔
اس مسجد کی لمبائی ۱۰؍میٹر اور چوڑائی ۸؍میٹر رکھی گئی ہے اس میں تقریباً ۱۵۰؍ نمازی نماز ادا کر سکیں گے۔
آخرمیں حاضرین کی خدمت میں طعام پیش کیا گیا۔اس تقریب کی حاضری تقریباً ۳۵رہی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس مسجد کا سنگ بنیاد ہر لحاظ سے مبارک فرمائے اور اس سے لوگ احمدیت حقیقی اسلام سے روشناس ہو کر حلقہ بگوش احمدیت ہوں۔آمین
(رپورٹ: مبشر احمد۔ مبلغ سلسلہ آئیوری کوسٹ)