اَحْسِنُوْا اَدَبَھُمْ
سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
’’اللہ تعالیٰ نے اس زمانہ میں حضرت مسیحِ موعودؑ کو مبعوث فرمایاتاکہ آپ کے ذریعہ اسلام کو تمام ادیانِ عالم پر غلبہ عطا ہواور سب دنیا حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کے جھنڈے تلے جمع ہوکر امتِ واحدہ بن جائے۔آپ خوش قسمت ہیں کہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے مامورِ زمانہ حضرت مسیحِ موعودؑ کو ماننے اور آپ کے بعد خلافت علیٰ منھاج النبوۃ سے وابستگی کی توفیق بخشی ۔خلافت احمدیہ اللہ تعالیٰ کا عظیم الشان انعام ہے جس کے ساتھ بے شمار برکات وابستہ کی گئی ہے۔خلافت ہی کی برکت سے آپ ایک ہاتھ پر متحد ہیں۔عافیت کے حصار میں ہیں اور خلیفہ وقت کی دعاؤں اور رہنمائی سے آپ کا ہر قدم ترقی کی شاہراہوں پر گامزن ہے۔اللہ تعالیٰ نے اس بابرکت نظام کو مومنین کے لئے تمکنتِ دین اور خوفوں سے امن کا ذریعہ بنایا ہے۔ان انعامات سے دائمی فیضیاب ہونے کے لئے ضروری ہے کہ آپ کا خلیفہ وقت سے اخلاص ووفا کو مضبوط تعلق ہو۔آپ اطاعت میں ترقی کریں ۔اورخلافت کے استحکام کے لئے دعائیں کرتی رہیں ۔پس جو لوگ دل کی صفائی کے ساتھ خالص ہوکر اللہ تعالیٰ کے اس انعام سے چمٹے رہیں گے اور اللہ تعالیٰ کےحضور جھکتے ہوئے اُس سے اس مضبوط کڑے سے چمٹے رہنے کی دعائیں مانگتے رہیں گے تو ایسے لوگ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ بہت دعائیں سننے والا ہے۔وہ ہمارے دلوں کا حال بھی جانتا ہے۔وہ نیک نیتی سے کی گئی دعاؤں اور کوششوں کو ضائع نہیں کرے گا اور ہمارے دل ایمان سے لبریز رہیں گے اور ہم اللہ تعالیٰ کے انعام سے فیضیاب بھی ہوتے رہیں گے۔اللہ تعالیٰ ہمارے نیک نیت ہونے کی وجہ سے ہم میں بھی اور ہماری نسلوں میں بھی ایسا ایمان پیدا کرتا چلا جائے گا جس سے ہماری نسلیں بھی اور ہم بھی لہلہاتی فصلوں کے وارث بنتے چلے جائیں گے۔
(پیغام مجلس شوریٰ لجنہ اماء اللہ پاکستان 2020ء)
پس اگر ہم نے اور ہماری نسلوں نے فلاح پانی ہے تو اطاعتِ خلافت ومحبت خلافت ہماری زندگیوں کا مطمح نظر ہونا چاہیے کہ درگاہ خلافت سے پیوستہ رہ کے کوئی بے نصیب نہیں رہتا ۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے آخرت توسنورتی ہی ہے اس کی دنیا بھی سنور جاتی ہے۔
(مرسلہ:مریم رحمٰن)