نمازِجنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 09؍فروری 2023ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر محترمہ امۃ الرشید صاحبہ اہلیہ مکرم لئیق احمد کھوکھر صاحب مرحوم(لندن) کی نماز جنازہ حاضر اور 10مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جناز ہ حاضر
محترمہ امۃ الرشید صاحبہ اہلیہ مکرم لئیق احمد کھوکھر صاحب مرحوم(لندن)
3؍فروری 2023ءکو89 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت قاضی ضیاء الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی پڑپوتی اور حضرت قاضی عبد الرحیم صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی اور مکرم قاضی عبد السلام بھٹی صاحب کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ نے جلنگھماور کرائیڈن میں صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ خلافت رابعہ اور پھر خلافت خامسہ میں بھی کچھ عرصہ ڈاک ٹیم میں خدمت بجالاتی رہیں۔مرحومہ نما ز اور روزہ کی پابند،تہجد گزار، نرم مزاج، غُرباء کا خیال رکھنے والی اور خلافت کے ساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک مخلص بزرگ خاتون تھیں۔ بچوں کی پرورش انتہائی محنت اور لگن سے کی۔آپ کے سب بچے اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت میں خدمت کی توفیق پارہےہیں۔ پہلے شوہر کی وفات کے بعد آپ نے مکرم سید بشیر احمد شاہ صاحب کے ساتھ عقد ثانی کیا۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے اور 7 پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں یاد گار چھوڑے ہیں۔مرحومہ مکرم ڈاکٹرفرید احمد صاحب(رضا کار کارکن وکالت تبشیر یوکے) اور مکرم ولید احمد صاحب (لائبریرین آفتاب خان لائبریری بیت الفتوح یوکے) کی والدہ تھیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔ مکرم میر ظہیر الدین صاحب ابن مکر م میر نورالدین صاحب (المعروف واپڈا والے۔ربوہ)
29؍اکتوبر 2022ء کو 83سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے دادا حضرت مولوی الف دین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ آپ نے تقریباً 19 سال دار النصر وسطی ربوہ میں صدر محلہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ صدارت سے قبل آپ کو بطور زعیم انصار اللہ، سیکر ٹری امور عامہ اور دیگر شعبوں میں بھی خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ خلافت اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے گہرا عقیدت کاتعلق تھا۔ پنجوقتہ نمازوں کے پابند، ایک نیک، ہمدرد اور مخلص انسان تھے۔ واقفین زندگی اور مربیان کی بہت عزت کرتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بھتیجے مکرم میرصلاح الدین صاحب مربی سلسلہ آج کل یوکے میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
2۔مکرمہ امۃ النصیر بیگم صاحبہ اہلیہ محترم صوفی عنایت اللہ صاحب مرحوم معلم وقف جدید(ربوہ)
11؍نومبر 2022ء کو 92سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت چودھری علی محمد صاحب رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور حضرت میاں غلام دین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند، تہجد گزار اورباقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی، مالی قربانی میں پیش پیش،بہت غریب پرور،نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کُتب اور الفضل کا روزانہ مطالعہ کرتیں اور اپنے بچوں کو سنایا کرتی تھیں۔آپ کے خاوند معلم وقف جدید تھے اس لیے آپ ان کے ساتھ مختلف دیہات میں بچیوں کو قرآن مجید ناظرہ اور نماز باترجمہ پڑھاتی رہیں اور اپنے واقف زندگی خاوند کے ساتھ ایک واقف زندگی معلمہ کی طرح کام کرتی رہیں۔محلہ طاہر آباد ربوہ میں بطور صدر لجنہ اماء اللہ چھ سال خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں پانچ بیٹیاں اوردو بیٹے اورکثیر تعداد میں پوتے، پوتیاں، نواسے، نواسیاں اور آگے ان کی اولادیں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹےمکرم برکت اللہ صاحب وکالت تبشیر اسلام آباد یوکے میں اور دوسرے بیٹے مکرم غلام مصطفیٰ صاحب سلسلے کی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
3۔ مکرم ڈاکٹر محمد اسلم صاحب (علی پورچٹھہ ضلع گوجرانوالہ)
26؍ دسمبر 2022ء کو 86سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے جوانی میں خود تحقیق کرکے بیعت کی تھی۔عزیز رشتہ داروں نے بہت دباؤ ڈالا اور ساتھ چھوڑ دیا۔پہلی بیگم نے بھی علیحدگی اختیار کرلی لیکن آپ احمدیت پر ثابت قدم رہے۔ اپنے علاقے کے معروف معالج تھے اور اللہ تعالیٰ نے ان کے ہاتھ میں بہت شفا رکھی تھی۔ صوم وصلوٰۃ اورتلاوت قرآن کریم کے پابند، شفیق، ملنسار، نرم مزاج، بہت مخلص اور نیک فطرت انسان تھے۔ ایک علمی ذوق رکھنے والے بہترین داعی الی اللہ بھی تھے۔ مقامی سطح پر صدر جماعت کے علاوہ مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم 19 دن اسیر راہ مولا بھی رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔
4۔مکرم رفیق احمد صاحب (حیدر آباد۔انڈیا)
4؍مارچ 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم پنجگانہ نمازوں کے پابند اور حتی الوسع نماز تہجد کا التزام کرنے والے ایک مخلص انسان تھے۔جماعت اور خلافت کے ساتھ پختہ تعلق تھا۔مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔صدر حلقہ کے علاوہ بعض اَور عہدوں پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ والدین اور ایک بھائی شامل ہیں۔
5۔مکرمہ سعدیہ بٹ صاحبہ اہلیہ مکرم طاہر احمد بٹ صاحب (کراچی)
یکم مئی 2022ء کو 86سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند،دعا گو،خوش اخلاق ایک نیک اور پرہیز گار خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ والہانہ عشق تھا۔ چھوٹی عمر سے ہی خدمت دین میں بڑی فعال رہیں اور لاہور اور کراچی میں مقامی سطح پر صدر لجنہ کے علاوہ مختلف عہدوں پر بہت عمدہ رنگ میں خدمت کی توفیق پائی۔ دعوت الی اللہ کے کاموں میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
6۔ مکرم Saindo Shafi صاحب (REUNION۔ آئی لینڈ)
گزشتہ دنوں 49سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ2012ء میں ایم ٹی اے کے ذریعہ’’ مایوٹ‘‘ میں احمدی ہوئے تھے اور بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔تبلیغ کا بہت شوق رکھتے تھے۔ گزشتہ سات ماہ سے ’’ری یونین‘‘ میں بغرض علاج قیام پذیر تھے اور وہیں آپ نے وفات پائی۔
7۔مکرم ناصر خان صاحب (بانسرہ صوبہ بنگال۔انڈیا)
کچھ عرصہ قبل71 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1965ء میں بیعت کی تھی۔اپنا چندہ باقاعدگی سے ادا کرتے تھے۔ بہت مہمان نواز اور اچھے اخلاق کے مالک ایک مخلص انسان تھے۔ پسماندگا ن میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم رشید احمد خان صاحب معلم سلسلہ آج کل نظارت اصلاح وارشاد جنوبی ہند میں خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
8۔مکرم سید اقوال احمد جواد صاحب ابن مکرم سید عبدالحفیظ صاحب مرحوم (بنگلور کرناٹک۔انڈیا)
گزشتہ دنوں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے والد کے ذریعہ آئی۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند تھے۔ گزشتہ نو سال سے بیمار چلے آرہے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
9۔ مکرمہ وسیم زارا احمد صاحبہ (وولور ہیمپٹن۔یوکے)
4؍جنوری 2023ء کو بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ سکول ٹیچر تھیں۔ بچوں کی تعلیم وتربیت کا خیال رکھتی تھیں۔ مقامی لجنہ کے ساتھ بھر پور تعاون کرتی رہیں۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، چندہ جات میں باقاعدہ،مالی قربانی میں حصہ لینے والی،ایک غریب پرور ہمدرداور مخلص خاتون تھیں۔
10۔ عزیزم فارس احمد بھٹی ابن مکرم شمیم احمد بھٹی صاحب (جرمنی)
6؍جنوری 2023ء کو 12سال کی عمر میں گھٹیالیاں (ضلع سیالکوٹ ) میں ایک موٹر سائیکل حادثہ میں وفات پا گیا۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیز پانچ وقت کا نمازی اور مسجد سے بہت لگاؤ رکھتا تھا۔ تنظیمی کاموں میں بہت شوق سے حصہ لیتا تھا۔چندہ خود اپنی جیب خرچ سے ادا کیا کرتا تھا۔
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 11؍فروری 2023ء بروز ہفتہ 12بجے دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ آمنہ صدیقہ منان صاحبہ اہلیہ مکرم میاں عبد المنان صاحب (ارلز فیلڈ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 10مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ آمنہ صدیقہ منان صاحبہ اہلیہ مکرم میاں عبد المنان صاحب (ارلز فیلڈ۔یوکے)
8؍فروری 2023ءکو 90سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت میاں عبد العزیز صاحب المعروف المغل رضی اللہ عنہ کی بیٹی اور حضرت میاں چراغ الدین صاحب رضی اللہ عنہ کی پوتی تھیں۔آپ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ 1960ءکی دہائی میں یوکے آئیں اور Batterseaکی صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔صوم وصلوٰۃ کی پابند، باقاعدگی سے تہجد ادا کرنے والی ایک نیک متقی اور دعا گو خاتون تھیں۔غریب پروری،عزیزواقارب سے حسن سلوک اور مہمان نوازی آپ کے نمایاں اوصاف تھے۔ آپ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی ساری کتب پڑھنے کی توفیق پائی۔جماعتی کتب اور رسائل کا بڑی باقاعدگی سے مطالعہ کرتی تھیں۔خلافت سے والہانہ عقیدت اور احترام کا تعلق تھا۔ایم ٹی اے باقاعدگی سے دیکھتی تھیں۔آپ کو چار خلفاء کا دور دیکھنے کی توفیق ملی۔ مرحومہ موصیہ تھی۔پسماندگان میں چار بیٹے، تین بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکرمہ رشیدہ سلمیٰ چودھری صاحبہ اہلیہ مکرم رشید احمدچودھری صاحب (کینیڈا)
28؍دسمبر2022ء کو 91سال کی عمر میں کینیڈا میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت حاجی محمد امیر خان صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت اصغری بیگم صاحبہؓ کی نواسی تھیں۔آپ کی والدہ مکرمہ حمیدہ بیگم صاحبہ حضرت میر محمد اسحاق صاحب رضی اللہ عنہ کی اہلیہ حضرت صالحہ بیگم صاحبہ رضی اللہ عنہا کی ماموں زاد اور پھوپھی زاد بہن تھیں۔مرحومہ صوم صلوٰۃ کی پابند،تہجد گُزار،ملنسار، مہمان نواز،ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔خلافت اور جماعت سے والہانہ عشق تھا۔ تلاوت قرآن کریم میں نہ صرف باقاعدہ تھیں بلکہ احمدی اور غیر احمدی بچیوں کو بھی ناظرہ اور باترجمہ قرآن پڑھاتی رہیں۔ جماعتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لینے والی تھیں۔ کینیڈا میں طویل عرصہ تک صدر لجنہ سڈبری کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ خدا کے فضل سے موصیہ تھیں۔
2۔مکرم شیخ مظفر احمد صاحب ابن شیخ مشتاق احمد صاحب (دنیا پور )
28؍جنوری 2023ء کو حرکت قلب بند ہونے سے84 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ محکمہ تعلیم میں ملازمت کے دوران مذہبی منافرت کی بنا پر آپ کو ساتھی اساتذہ کی طرف سے شدید مخالفت کا سامنا رہا مگر آپ نے ہمیشہ ہمت،حوصلے اور دعا کے ساتھ ان مشکلات کا مقابلہ کیا۔ قومی اسمبلی کے فیصلے کے بعد جون 1976ء میں ان کے خاندان میں پہلی وفات ہوئی تو آپ نے شہر کے سرکردہ افراد سے مل کر احمدیوں کے علیحدہ قبرستان کے حصول کو ممکن بنایا جہاں اس میت کی تدفین ہوئی۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب اور جماعتی اخبارات کا باقاعدگی سے مطالعہ کرتے۔ خلافت سے انتہائی عقیدت و احترام کا تعلق تھا۔ مرکزی مہمانوں، مربیان اورچندہ جات کی وصولی کے لیے آنے والے انسپکٹران کی بھرپور جذبے کے ساتھ خدمت کی توفیق پائی۔مسلسل کئی سال بڑی باقاعدگی کے ساتھ وقف عارضی کرتے رہےاور کئی بار سند خوشنودی حاصل کی۔ آپ نے مقامی سطح پرقائد مجلس اور زعیم انصار اللہ کے علاوہ ضلعی عاملہ میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔ لمبا عرصہ امام الصلوٰۃ رہے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار،تلاوت قرآن کریم میں باقاعدہ،دعاگو، منکسر المزاج،حلیم طبع، ملنسار، زیرک اور صائب الرائے وجود تھے۔ بڑی بیٹی اور بیٹے کو قرآن مجید حفظ کروایا۔ اپنے پوتے پوتیوں اور دیگر بچوں کو باقاعدگی کے ساتھ قرآن مجید ناظرہ پڑھاتے رہے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں پانچ بیٹے، دو بیٹیاں اور بہت سے پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔آپ مکرم لئیق احمدمشتاق صاحب (مبلغ انچارج سرینام جنوبی امریکہ) اورمکرم محمد ولید احمد صاحب مربی سلسلہ( میرک ضلع اوکاڑہ) کے والد اور مکرم مظفر احمد خالد صاحب ( مربی سلسلہ) کے سسر تھے۔
3۔مکرم ندیم احمد بھٹی صاحب (جرمنی )
10؍نومبر 2022ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بہت مخلص اور باوفا انسان تھے۔ نمازوں کےلیے مسجد میں جایا کرتے تھے۔ کوئی بھی جماعتی یا تنظیمی پروگرام ہوتاتو اپنے کام کا حرج کر کے بھی اُس میں شامل ہوتے۔ چندہ کی وصولی کےلیے احبابِ جماعت کے گھروں میں جایا کرتے تھے۔ تبلیغی کاموں میں بھی پیش پیش رہتے اور جب بھی کوئی تبلیغی پروگرام ہوتا تو جرمن مہمانوں کو ساتھ لے کر آتے۔ ضرورتمندوں کی مالی مدد بھی کیا کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔
4۔مکرم ڈاکٹر دلدار احمد صاحب( آف فیصل آباد۔حال کینیڈا)
5؍ دسمبر 2022ء کو87 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی کینیڈا میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ ایک ماہر معالج تھے۔ ہومیو پیتھی کا گہرا مطالعہ اورآکوپنکچر اور الیکٹروہومیوپیتھک کا وسیع تجربہ تھا۔اللہ تعالیٰ نے تشخیصِ امراض کی گہری فراست بھی عطا کی ہوئی تھی۔ مرحوم بہت مہمان نواز اور ہر دِل عزیز انسان تھے۔ خلافت سے بے انتہا محبت و عشق تھا۔ تبلیغ کا انتہائی شوق تھا۔کلینک پر آنے والے اکثر مریضوں اور دوستوں کو تبلیغ کیے بغیر نہیں جانے دیتے تھے۔1974ء کے پُر آشوب زمانہ میں مرحوم کا کلینک انتہا پسند ملا ؤں نے نذرِ آتش کر دیاتھا۔ اس کے بعد گھر سے کلینک کا دوبارہ آغاز کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنےفضل و کرم سےآپ کے کلینک اور رزق میں بےانتہا برکت عطا فرمائی۔ انہیں ہومیوپیتھک ادویات بنانے والی مشینیں بنا کر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی خدمت میں پیش کرنے کا موقع بھی ملا۔ جس پر حضور رحمہ اللہ نے اظہارِ خوشنودی کے طور پر فرمایا ’’ ڈاکٹر صاحب کو اللہ تعالیٰ نے مختلف پُرزے جوڑ کر مشینیں بنانے کا عجیب ملکہ عطافرمایا ہے‘‘۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔
5۔مکرمہ راشدہ وحید صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری عبد الوحید صاحب ایڈووکیٹ مرحوم لاہور(امریکہ)
23؍نومبر 2022ءکو بقضائے الٰہی 83سال کی عمر میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ بچپن ہی سے پنجوقتہ نمازوں کی پابند اور باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے والی تھیں۔ ہر کسی کا خیال رکھنے والی ایک مخلص ہمدرد خاتون تھیں۔ جماعتی خدمت میں پیش پیش رہتیں اور خلافت سے محبت کرنے والی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بچے شامل ہیں۔
6۔مکرمہ نسیم ضیاء صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری ضیاء الدین صاحب ایڈووکیٹ مرحوم بہلولپوری (امریکہ)
16؍جنوری 2023ء کو81سال کی عمر میں بقضائے الٰہی امریکہ میں وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم چودھری صلاح الدین صاحب بہلولپوری(واقف زندگی ) کی بھابھی تھیں۔ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجدگزار،خلافت کی شیدائی اور خاندان حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے نہایت عقیدت رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔بہت غریب پرور اور مہمان نوازی میں اپنے سارے خاندان میں ایک مثالی نمونہ رکھتی تھیں۔ اپنی جماعت لاس اینجلس کی ہر دل عزیز خاتون تھیں۔پسماندگا ن میں تین بیٹیاں اور دو بیٹےشامل ہیں۔ آپ مکرم نسیم ملک صاحب (سیکرٹری انٹرنیشنل ہیومین رائٹس کمیٹی مقیم سویڈن ) کی نسبتی بہن تھیں۔
7۔مکرم چودھری محمد انور صاحب ابن مکرم نور محمد صاحب (سسکاٹون )
23؍نومبر2022ءکو ایک لمبی بیماری کے بعد 74 سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے صدر جماعت سسکاٹون کے علاوہ مختلف شعبوں میں خدمت کی توفیق پائی۔ مالی قربانی میں پیش پیش رہتے تھے۔صوم وصلوۃ کے پابند، غریب پرور، مہمان نواز، مرکزی مہمانوں سے نہایت محبت اور اخلاص سے پیش آنے والے، ضرورت مندوں کی مدد کرنے والے، خدمت خلق کے جذبہ سے سرشار ایک نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔
8۔مکرمہ قدسیہ فردوس صاحبہ اہلیہ مکرم ڈاکٹر عطاء اللہ مہر صاحب (ملتان)
9؍جنوری 2023ء کوبقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم حکیم مہر دین صاحب درویش قادیان کی پوتی تھیں۔ خان پور میں صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔آپ نے تین حج اور متعد د عمرے کرنے کی سعادت پائی۔مرحومہ صوم وصلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کی پابند اور باقاعدگی سے چندے ادا کرنے والی ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
9۔مکرم ملک عطاء اللہ صاحب (جرمنی)
20؍دسمبر 2022ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، نیک مخلص اور خاموش طبع انسان تھے۔ آپ کا نظامِ جماعت سے بہت اچھا تعلق تھا اور عہدیداروں سے رابطہ میں رہتے تھے۔ باقاعدگی سے چندہ جات ادا کرتے تھے۔ وفات سے قبل پورے سال کا چندہ ادا کر دیا تھا۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور پانچ بیٹیاںشامل ہیں۔
10۔ عزیزہ لائبہ خان (جرمنی)
19 ؍نومبر 2022ء کو 16 سال کی عمر میں وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ عزیزہ شوق سے حضورِ انور کی خدمت میں باقاعدگی سے خط لکھتی تھیں۔جماعتی پروگراموں میں بھی حصہ لیتی اور اگر کسی وجہ سے فیملی شامل نہ ہوتی تو ناراض ہوتیں کہ کیوں جماعتی پروگرام میں شامل نہیں ہوئے۔نظمیں سننے کا بہت شوق تھا اور خود بھی خوش الحانی سے نظمیں پڑھتی تھیں۔پسماندگان میں والدین کے علاوہ ایک بھائی اور ایک بہن شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین