مڈغاسکر میں ہیومینٹی فرسٹ کی طرف سے Cheneso طوفان سے متأثرہ افراد کی مدد
مڈغاسکر بحر ہند میں واقع ایک جزیرہ نما ملک ہے جس کو گاہے بگاہے مختلف طوفانوں کا سامنا رہتا ہے۔ سال ۲۰۲۳ء کا پہلا طوفان جو مڈغاسکر کی طرف بڑھا اس کا نام Cheneso تھا جو مورخہ ۱۹ تا ۲۳؍ جنوری ۲۰۲۳ء کے درمیان بحر ہند سے اس ملک میں شمال مشرقی جانب سے داخل ہوا اور چار روز تک مختلف علاقہ جات میں طوفانی ہواؤں اور بارش کا اثر دکھاتا ہوا شمال مغربی طرف سے باہر موزمبیق چینل کی طرف چلا گیا۔ اس طوفان نے مڈغاسکر کے شمالی اور مرکزی علاقہ جات کو متاثر کیا جن میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ Mahajanga (ماہاجنگا) کا صوبہ تھا۔
متعلقہ حکومتی ادارہ کے مطابق اس طوفان کے سبب کل 3 افراد جاں بحق ہوئے، ۶؍افراد لاپتہ ہیں جبکہ سات ہزار سے زائد افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی اور ۱۳ ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے۔ قریباً چار ہزار گھر تباہ ہوئے اور بہت سی آبادیاں باقی علاقہ جات سے کٹ کر رہ گئیں کیونکہ راستوں پر بہت پانی جمع تھا یا پھر مختلف شاہراہیں اور پل مکمل طور پر یا جزوی طور پر ٹوٹ چکے تھے۔ یہ تمام اثرات تیز طوفانی ہوا اور بارش کے ساتھ ساتھ نشیبی علاقہ جات میں سیلابی صورتحال کے سبب بھی ہوئے۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہیومینٹی فرسٹ جرمنی و ماریشس کو یہ توفیق ملی کہ وہ جماعت احمدیہ مڈغاسکر کے تعاون کے ساتھ اس طوفان کے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ کے بڑے شہر Mahajanga (ماہاجنگا) جاکر متاثرین میں خورد و نوش کی اشیاء تقسیم کر سکے، فجزاھم اللہ احسن الجزاء۔
اس سلسلہ میں جماعت احمدیہ مڈغاسکر کا ۸ رکنی وفد دارالحکومت Antananarivo (انتَ ناناریوٗ) سے مورخہ ۵ فروری کو روانہ ہوا۔ قریباً ۱۵ گھنٹوں کی مسافت کے بعد یہ وفد Mahajanga پہنچا۔ مورخہ ۶فروری کو اشیاء خوردو نوش کی خریداری کی گئی اور پھر خدام نے تقسیم کے لیے مناسب packets بنانے شروع کر دیے۔ نیز اس تقسیم کو مستحقین تک پہنچانے کے لیے حکومت کے متعلقہ ادارہ (BNGRC) سےرابطہ کیا گیا جنہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایسے ۴۸۹ گھرانوں کی فہرست موجود ہے جن کو طوفان اور اس کے بعد کی سیلابی صورت حال کے سبب اپنے گھر چھوڑنے پڑے۔ چنانچہ جماعت نے ۵۰۰ گھرانوں میں اشیا خور و نوش کی تقسیم کا انتظام کیا۔ ہر گھرانے کو ۱۵ کلو چاول، ۳کلو چینی، ۲ کلو لوبیا، آدھا کلو نمک، ۲ پیکٹ spaghetti اور ۲ لیٹر خوردنی تیل تقسیم کیا گیا۔
حکومت کے متعلقہ ادارہ نے تقسیم کے لیے مورخہ ۸؍فروری کی تاریخ اور حکومتی سکول کے احاطہ کا انتخاب کیا۔ اس موقع پر علاقہ کے گورنر مکرم Lahiniaina Fitiaviana Ravelomahay (لاہی نی اَینَ۔ فی تیاوَنَ۔ راوے لو مہائی) صاحب نیز ضلعی Municipality کی صدر مکرمہ Velomary Tonganirina Zafiarinefo (ویلوماری۔ ٹونگانی ری نا۔ زافی آری نے فو) صاحبہ مدعو تھے۔ اسی طرح مختلف ٹی وی، ریڈیو اور اخبارات کے نمائندگان بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں اس موقع پر ایک اور رفاہی ادارہ ONN نے بھی متاثرین میں سویا پاؤڈر تقسیم کرنے کا انتظام کیا ہوا تھا اور Red Cross کی تنظیم کی طرف سے لوکل ڈبل روٹی کی تقسیم کا انتظام بھی تھا۔ نیز لوکل سکول کا عملہ بھی موجود تھا۔ اس طرح اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک وسیع تعداد میں مختلف طبقات فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں تک اسلام احمدیت کا امن اور محبت بھرا پیغام پہنچانے کا موقع ملا اور متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کرنے کی توفیق بھی میسر آئی۔
اس موقع پر تمام حکومتی عہدیداران اور دیگر رفاعی اداروں کے نمائندگان نے جماعت احمدیہ اور ہیومینٹی فرسٹ کی کاوشوں کو سراہا اور بے حد شکر گزاری کا اظہار کیا۔ ایک مختصر پروگرام کے بعد جس میں جماعت احمدیہ اور ہیومینٹی فرسٹ کا تعارف پیش کرنے کا موقع ملا، ضرورت مند افراد میں یہ سامان تقسیم کیا گیا۔
اس دوران متعدد بار ایسے نظارے دیکھنے کو ملے جن سے یہ احساس ہوتا تھا کہ بھاری اکثریت ان افراد میں ایسے لوگوں کی تھی جن کے پاس کافی دنوں سے مناسب کھانے کا سامان نہ تھا اور کھانے کا سامان مل کر ان کی خوشی دیدنی تھی۔
اگلے روز مورخہ ۹ فروری کو ہمارا وفد قریباً 15 گھنٹے کی مسافت طےکر کے بخیر و عافیت واپس Antananarivo آگیا۔ فالحمد للہ علیٰ ذٰلک
اللہ تعالیٰ ان تمام احباب کو بہترین جزا سے نوازے جنہوں نے مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارے ہم وطنوں کے لیے یہ تحائف بھیجے۔ نیز اللہ تعالیٰ ان تمام خدام کو بھی بہترین جزا عطا فرمائے جنہوں نے اس پروگرام میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیا۔ نیز دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک مڈغاسکر کو، تمام ہم وطنوں کو اور ساری دنیا کو اپنی حفظ و امان میں رکھے اور تمام مصائب اور آفات سے بچائے۔ آمین