جماعت احمدیہ کوسوو کے تحت یوم آزادی کی تقریب
کوسوو، یورپ کی سب سے کم عمر ریاستوں میں سے ایک ریاست ہے۔ سربیا کے ساتھ سولہ ماہ کی جنگ کے بعد اور NATO کی مداخلت کی مدد سے، جون ۱۹۹۹ء میں آزاد ہوا، جبکہ کئی سال کی مشاورت کے بعد، اس نے ۱۷؍ فروری ۲۰۰۴ء کو اپنی آزادی کا اعلان کیا۔
اس دن کی یاد میں، جسے کوسوو میں مرکزی سرکاری تعطیل سمجھا جاتا ہے، کوسوو جماعت نے ایک فیملی پروگرام کا اہتمام کیا جو ریاست کی آزادی کی انیسویں سالگرہ کے موقع پر منایا گیا۔ یہ پروگرام جماعت کے مرکز پرشتینہ میں ۱۸؍فروری ۲۰۲۳ء کو شام چھ بجے مغرب اور عشاء کی نماز کے بعد منعقد ہوا۔
نماز کے بعد پروگرام کا آغاز سورۃ البقرہ کی آیات ۱۵۶ اور ۱۵۷ کی تلاوت اور البانی ترجمہ سے ہوا۔ اس کے بعد خاکسار (مربی سلسلہ جماعت احمدیہ کوسوو) نے ’’ابتلائوں اور مصائب کے بارہ میں اسلامی نقطہ نظر‘‘ پر تقریر کی، یہ تقریر بھی اُن مصائب سے متعلق تھی جو کوسوو کے لوگوں نے دو دہائیوں سے زیادہ پہلے جھیلے۔
تقریر کا اختتام حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ایک خوبصورت شعر پر ہوا:
ہو فضل تیرا یا رب یا کوئی ابتلاء ہو
راضی ہیں ہم اسی میں جس میں تیری رضا ہو
تقریر کے بعد دعا ہوئی جس کی امامت ایک مہمان نے کی جو کمانووو، شمالی مقدونیہ کی جماعت سے خصوصی طور پر مع فیملی پروگرام میں شرکت کے لیے آئے تھے۔
اس کے بعد تمام شرکا کے لیے عشائیہ بھی پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد، توکل علی اللہ اور اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنا اور ابتلائوں اور مصیبتوں پر اعلیٰ ظرف کامظاہرہ کرنا کے بارہ میں سوال و جواب اور گفتگو ہوئی۔
الحمدللہ، پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا جس میں کُل ملا کر ۲۸؍ افراد شامل ہوئے جو کہ Podujeva, Fushe Kosovo, Mitrovica, Peja, Istogاور Kumanova (شمالی مقدونیہ) سے تشریف لائے تھے۔