خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… روس نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کے یوکرین کو یورینیم پر مشتمل گولہ بارود دینے کے منصوبے سے کشیدگی میں اضافہ ہوجائے گا۔ روس کے صدر پیوٹن بھی برطانوی اقدام کی صورت میں روس کے جوابی ردعمل کا کہہ چکے ہیں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ برطانوی اقدام مزید کشیدگی کی طرف بڑھنے کا سبب بنے گا، یورینیم والے گولہ بارود کے استعمال سے یوکرین کی اعلیٰ معیار اور غیر آلودہ خوراک تیار کرنے کی صلاحیت تیزی سے کم ہو جائے گی۔برطانیہ نے یوکرین کو جنگی ٹینکوں کے ساتھ یورینیم پر مشتمل ٹینکر کے گولے فراہم کرنے کا کہا ہے۔
٭…سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا۔ وزرائے خارجہ نے ایک دوسرے کو رمضان کی مبارکباد دی اور سفارتخانوں کے دوبارہ کھولنے کی راہ ہموار کرنے کے لیے جلد دوطرفہ ملاقات کرنے پر اتفاق کیا۔
٭…چینی فوج نے الزام لگایا ہے کہ امریکی گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر غیرقانونی طور پر جنوبی چین کے علاقائی پانیوں میں داخل ہوا، جسے چینی افواج نے خبردار کر کے بھگا دیا۔اس کے سبب مصروف آبی گزرگاہ میں امن و استحکام کمزور ہوا۔ دوسری جانب چینی فوج کے الزام پر امریکی بحریہ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی ڈسٹرائر کو ساؤتھ چائنا سی سے نکالے جانے سے متعلق چین کا بیان غلط ہے۔ امریکی جنگی جہاز نے ساؤتھ چائنا سی میں معمول کی کارروائی کی، اسے نکالا نہیں گیا، جہاں بھی عالمی قوانین اجازت دیتے ہیں وہاں امریکہ نقل و حرکت جاری رکھے گا۔
٭… اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور ملازمت کے حوالے سے مذاکرات کےلیے ایک وفد افغانستان بھیجے گی تاکہ خواتین کی تعلیم اور ملازمت سے متعلق موضوعات پر بات کی جائے۔ دوسری جانب افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ہم خواتین کی تعلیم اور ملازمت پر اپنے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس میں کچھ وقت لگے گا۔
٭… فیڈریشن آف سکھ آرگنائزیشن اور سکھ یوتھ تنظیموں کے زیرانتظام پنجاب میں پولیس مظالم کےخلاف بھارتی ہائی کمیشن لندن کے سامنے مختلف شہروں سے آئے سکھوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتہ ہائی کمیشن کی عمارت سے بھارتی جھنڈا اتارنے کے واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔
٭… یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے دارالحکومت کیف پر ۲۱ ایرانی ساختہ ڈرونز سے حملہ کیا جن میں سے ۱۶؍ڈرونز کو مار گرایا گیا۔ ان حملوں میں ۹؍افراد ہلاک اور ۳۰؍سے زائد زخمی ہوگئے۔روس نے رات گئے فضائی حملوں سے یوکرین کو نشانہ بنایا، ہلاک ہونے والوں میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔
٭… بھارت کی ایک عدالت نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو ۲۰۱۹ء میں کی گئی ایک متنازع تقریر کے کیس میں ہتک عزت کا مجرم قرار دیتے ہوئے دو سال قید کی سزا سنادی۔فیصلے کے وقت راہول گاندھی خود گجرات کے شہر سورت کی عدالت میں موجود تھے جوکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا آبائی شہر ہے، تاہم عدالت نے راہول گاندھی کی سزا کچھ دیر بعد معطل کرتے ہوئے ان کی تیس روز کی ضمانت منظور کرلی۔ راہول گاندھی کے خلاف حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک راہنما نے ٢٠۱٩ء کے عام انتخابات کے دوران ان کی ایک تقریر پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا جس میں انہوں نے ’مودی‘ ذات کو چوروں سے منسوب کیا تھا۔
٭… اسرائیل اور امریکہ کے درمیان آباد کاروں کو مغربی کنارے کی چار بستیوں میں واپس جانے کی اجازت دینے کے قانون کے بعد تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔واشنگٹن نے قانون کو اشتعال انگیز قرار دیا اور واضح کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو واشنگٹن کے جس دورے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں یہ خوش آئند نہیں ہے۔ نیتن یاہو کا واشنگٹن میں پر تپاک استقبال نہیں کیا جائے گا۔ اسرائیلی اس واضح موقف تک پہنچ گئے ہیں کہ امریکی ان کا پرتپاک استقبال کریں گے نہ ہی ان سے اعلیٰ سطح کی ملاقاتیں ہوں گی۔ امریکیوں نے اشتعال انگیزبیانات کے بعد وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کے ساتھ ملاقاتوں سے انکار کا اعلان کر دیا ہے۔
٭… برطانوی عدالت نے ۷۲؍سالہ شخص ہس مکھ دوشی کو ۲۸؍ ماہ قید کی سزا سنائی ہے جس نے مارچ اور نومبر ۲۰۲۱ء کے درمیان لیسٹر ایسٹ سے منتخب شدہ رکن پارلیمنٹ کلوڈیا ویب کو نسل پرستانہ اور خواتین سے نفرت پر مبنی پیغامات ارسال کیے تھے۔عدالت نے کہا کہ مجرم کوپبلک کمیونیکیشن نیٹ ورک کے ذریعے چار مرتبہ ناپسندیدہ پیغام بھیجنے اور تین بار نسل یا مذہب کی بنیاد پر مجرمانہ طور پر جان بوجھ کر ہراساں کرنے کے جرم میں سزا کے بعد تین سال تک ویب سے رابطہ نہ کرنے کا حکم دیا گیا۔
٭… مہاتما گاندھی کی پوتی اوشا گوکانی ۸۹؍سال کی عمر میں ممبئی میں چل بسیں۔ وہ پچھلے پانچ سال سے علیل تھیں جبکہ دو برس سے بستر پر تھیں۔اوشا گاندھی سمارک نِدھی کی سابق چیئرپرسن تھیں، یہ تنظیم عوامی فلاح کے کام کرتی ہے۔ یہ تنظیم مانی بھون میں واقع ہے، گاندھی صاحب نے ۱۹۱۷ءسے ۱۹۳۴ء تک مانی بھون میں قیام کیا تھا۔