منتخب اشعار از منظوم کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام
حمد و ثنا اسی کو جو ذات جاودانی
ہمسر نہیں ہے اُس کا کوئی نہ کوئی ثانی
باقی وہی ہمیشہ غیر اُس کے سب ہیں فانی
غیروں سے دل لگانا جھوٹی ہے سب کہانی
سب غیر ہیں وہی ہے اک دل کا یارجانی
دل میں میرے یہی ہے سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
ہے پاک پاک قدرت عظمت ہے اس کی عظمت
لرزاں ہیں اہل قربت کروبیوں پہ ہیبت
ہے عام اس کی رحمت کیونکر ہو شکر نعمت
ہم سب ہیں اسکی صنعت اس سے کرو محبت
غیروں سے کرنا الفت کب چاہے اس کی غیرت
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
یا رب ہے تیرا احساں میں تیرے در پہ قرباں
تونے دیا ہے ایماں تو ہر زماں نگہباں
تیرا کرم ہے ہرآں تو ہے رحیم و رحماں
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
کیونکر ہو شکر تیرا تیرا ہے جو ہے میرا
تونے ہر اک کرم سے گھر بھر دیا ہے میرا
جب تیرا نور آیا جاتا رہا اندھیرا
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
احباب سارے آئے تو نے یہ دن دکھائے
تیرے کرم نے پیارے یہ مہرباں بلائے
یہ دن چڑھا مبارک مقصود جس میں پائے
یہ روز کر مبارک سُبْحَانَ مَنْ یَّرَانِیْ
( مطبوعہ ۷؍ جون ۱۸۹۷ء)