کلام حضرت مصلح موعود ؓمنظوم کلام
حسن کا باب کھلا ہے بخدا دیکھو تو
(کلام حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ)
طور پہ جلوہ کناں ہے وہ ذرا دیکھو تو
حسن کا باب کھلا ہے بخدا دیکھو تو
رُعبِ حسن شہِ خوباں کو ذرا دیکھو تو
ہاتھ باندھے ہیں کھڑے شاہ و گدا دیکھو تو
عاقلو! عقل پہ اپنی نہ ابھی نازاں ہو
پہلے تم وہ نگہِ ہوش رُبا دیکھو تو
غیرممکن کو یہ ممکن میں بدل دیتی ہے
اے مرے فلسفیو! زورِ دعا دیکھو تو
ہیں تو معشوق مگر ناز اُٹھاتے ہیں مرے
جمع ہیں ایک ہی جا حسن و وفا دیکھو تو
عاشقو! دیکھ چکے عشقِ مجازی کے کمال
اب مرے یار سے بھی دل کو لگا دیکھو تو
ہے کبھی رؤیتِ دلدار کبھی وصلِ حبیب
کیسی عُشَّاق کی ہے صبح و مسا دیکھو تو
( اخبار الفضل جلد 9 ۔26؍ دسمبر1921ء تا 2؍ جنوری 1922ء)