سچائی کو قائم کرو اور جھوٹ سے نفرت کرو
اپنے آپ کو شرک سے بکلی پاک کرو اور اپنی عملی حالتوں کو ایسا بناؤ کہ شرک کا شائبہ تک نہ ہو۔ سچائی کو قائم کرو اور جھوٹ سے نفرت کرو۔ اب ان باتوں کو سامنے رکھتے ہوئے ہر احمدی جائزہ لے مثلاً بعض باتیں ایسی ہیں۔ چند بیان کرتا ہوں۔ مقدمات میں یہ جائزہ لیں کہ مقدمات میں ہم غلط بیانیوں سے کام تو نہیں لیتے۔ پھر ہم کاروباروں میں منافع کی خاطر غلط بیانی سے کام تو نہیں لیتے۔ پھر ہم رشتہ طے کرتے وقت غلط بیانیاں تو نہیں کرتے۔ کیا ہر طرح سے قول سدید سے کام لیتے ہیں؟ لڑکے کے بارے میں اور لڑکی کے بارے میں سب معلومات دی جاتی ہیں؟ حکومت سے سوشل اور ویلفیئر الاؤنس لینے کے لئے جھوٹ کا سہارا تو نہیں لیتے۔ اس بارے میں تو بہت سے لوگوں کے بارے میں منفی تاثر پایا جاتا ہے کہ اپنی آمد چھپا کر حکومت سے الاؤنس لیا جاتا ہے اور اسی وجہ سے ٹیکس کی ادائیگی بھی نہیں کی جاتی۔ یہاں ٹیکس بھی چوری ہوتا ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اب جو عمومی معاشی حالات دنیا کے ہیں ہر حکومت مسائل کا شکار ہو رہی ہے یا ہو گئی ہے اور اگر نہیں ہوئی تو ہو جائے گی۔ اس لئے اب حکومتیں گہرائی میں جا کر حقیقت جاننے کی کوشش کرتی ہیں اور کر رہی ہیں۔ پس اگر حکومت کے سامنے کوئی غلط معاملہ آ جاتا ہے تو جہاں یہ باتیں اس شخص کے لئے مشکلات پیدا کریں گی وہاں احمدیت کی بدنامی کا باعث بھی بنیں گی اگر یہ پتا ہو کہ وہ شخص احمدی ہے۔ پس جو اس لحاظ سے کسی بھی غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں وہ دنیاوی فائدے کو نہ دیکھیں۔ تھوڑے سے میں گزارہ کر کے جھوٹ سے بچ کر اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ۵؍فروری ۲۰۱۶ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۲۶؍فروری ۲۰۱۶ء)