خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭… شاہ چارلس سوم تخت نشینی کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر جرمنی پہنچے۔وہ برطانیہ کے پہلے بادشاہ ہیں جنہوں نے جرمنی کی پارلیمنٹ ’بنڈیسٹاگ‘سے خطاب کیا۔شاہ چارلس نے کہا کہ جنگ کی اذیتیں ایک بار پھر یورپ آچکی ہیں، یوکرین کے خلاف جارحیت نے معصوم لوگوں کو ناقابل تصوّر تکلیف پہنچائی ہے۔ یورپ کی سلامتی اور ہماری جمہوری اقدار بھی خطرے میں ہیں۔
٭…سعودی عرب نے ڈائیلاگ پارٹنر کی حیثیت سے شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت اختیار کرلی۔ امریکی تحفظات کے باوجود سعودی عرب چین کے ساتھ طویل مدت شراکت داری کا خواہاں ہے۔ یہ تنظیم ۲۰۰۱ء میں روس، چین اور سابق سوویت ریاستوں نے قائم کی تھی۔گذشتہ برس ایران نے بھی ایس سی او کی مکمل رکنیت کی دستاویزات پر دستخط کر دیے تھے۔ یاد رہے کہ قبل ازیں سعودی کمپنی آرامکو نے گذشتہ روز چین میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
٭…ویٹیکن سٹی سے ترجمان کے مطابق عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا علاج جاری ہے۔ ان کی طبیعت میں بتدریج بہتری آئی ہے۔پوپ فرانسس کو سانس کا انفیکشن (respiratory infection)تشخیص کیا گیا ہے، وہ کچھ دن ہسپتال میں رہیں گے۔
٭…بھارتی سپریم کورٹ کے جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس بی وی ناگ رتنا پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے اشتعال انگیزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ریاستی حکومتوں پر سخت تنقید کی اور ریمارکس دیے کہ ان کے پاس کوئی طاقت نہیں رہ گئی ہے۔بینچ کی سربراہی کرنے والے جسٹس کے ایم جوزف نے کہا کہ جس دن سیاست اور مذہب کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا جائے گا اس دن یہ نفرت انگیزی بند ہو جائے گی۔ ہم نے اپنے حالیہ فیصلے میں بھی کہا ہے کہ سیاست میں مذہب کی آمیزش جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔ شرپسند عناصر دوسروں کو بدنام کرنے کے لیے روزانہ ٹی وی چینلز اور عوامی جلسوں میں نفرت انگیز تقریریں کر رہے یا بیانات دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایف آئی آردرج نہ ہونے پر توہین عدالت کی یہ درخواست کیرالہ کے انسانی حقوق کے ایک کارکن شاہین عبد اللہ نے دائر کی تھی۔
٭…روسی فیڈرل سیکیورٹی سروس نے امریکی اخبار کے رپورٹر کو جاسوسی کے الزام میں حراست میں لینے کی تصدیق کی ہے۔ امریکی شہری گرشکو وچ ایوان وال سٹریٹ جرنل کے ماسکو بیورو کا نمائندہ ہے۔ امریکی رپورٹر پر امریکی حکومت کے مفادات میں جاسوسی کا شبہ ہے۔
٭…بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی نے منگل کو کہا کہ زاپرورژیا یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے ایک معاہدہ طے پانے کے قریب ہے، جبکہ روسی اور یوکرینی حکام کے درمیان حتمی تفصیلات طے ہونا باقی ہے۔ تنصیب کے قریب مہینوں تک جاری رہنے والی شدید لڑائی نے بین الاقوامی حکام کو ممکنہ جوہری تباہی کے بارے میں فکر مند کر دیا ہے، جس میں تابکاری کے فوری طور پر جنگ کے علاقے سے کہیں زیادہ پھیلنے کا امکان ہے۔گروسی نے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یورپ میں کوئی بڑا تباہ کن ریڈیولوجیکل حادثہ نہ ہو۔
٭…امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر خاتون اداکارہ کو خاموش رہنے کے لیے رقم دینے کے معاملے پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر فردِ جرم عائد ہونے کے بعد اب نیویارک پولیس ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ممکنہ مظاہروں سے نمٹنے کی تیاری کر رہی ہے۔نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے اپنے تمام افسران کو ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا بھی کہا ہے اور غیرمعمولی حالات اور ڈیوٹی کے حوالے سے بھی تیار رہنے کا کہا گیا ہے۔
٭…فلپائنز میں ایک کشتی میں آگ لگنے سے اکتیس افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دو سو تیس۲۳۰کو ریسکیو کرلیا گیا۔ ’لیڈی میری جوائے ۳‘ نامی کشتی زمبوانگا سے جزیرہ جولو جا رہی تھی جب بدھ کی رات اس میں آگ بھڑک اٹھی۔آتشزدگی کے بعد مسافروں نے جان بچانے کےلیے کشتی سے چھلانگ لگائی۔حکام نے بتایا کہ حادثے میں چودہ افراد زخمی ہوئے جبکہ سات لاپتا ہیں۔
٭… بھارت کی ریاست مدھیا پردیش کے شہر اندور کے مندر میں فرش ٹوٹنے کے حادثے میں مرنے والوں کی تعداد پینتیس ہوگئی۔جبکہ چودہ افراد کو ریسکیوکرلیا گیا ہے ۔
٭… سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف الزامات تسلیم کرنے سے انکار کردیا اور اگلے سال پھر صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ٹرمپ نے کارروائی سیاسی دشمنی اور انتخابی عمل میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حلف برداری سے پہلے ہی بائیں بازو کے ڈیموکریٹ ان کے پیچھے پڑ گئے تھے تاکہ امریکہ کو عظیم تر بنانے کی تحریک ناکام بنادیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگلے ہفتے خود کو جیوری کے سامنے پیش کرنے کا امکان ہے۔
٭…یورپین پارلیمنٹ نے ۵۶۹؍ووٹوں کی اکثریت سے نان فوڈ کنزیومر پراڈکٹس کے پروڈکٹ سیفٹی سے متعلق نظر ثانی شدہ قواعد کی منظوری دے دی۔ نیا قانون اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یورپ میں مصنوعات چاہے آن لائن فروخت ہوں یا مقامی دکانوں میں، وہ اعلیٰ ترین حفاظتی تقاضوں کی حامل ہوں۔ان مصنوعات کا کوئی نمائندہ ہو جو یورپ کے اندر ان کی ذمہ داری لے۔ ورنہ ویب سائٹس ان اشیاءکو دو روز میں ہٹا نے کی پابند ہوں گی۔ یورپ میں خطرناک (Dangerous) کے زمرے میں آنے والی ان اشیاء سے ہونے والے حادثات کا تخمینہ ۱۱.۵؍ارب اور ان حادثات کے بعد علاج معالجے اور صحت کی دیکھ بھال پر آنے والی لاگت کا تخمینہ ۶.۷؍ارب یورو سالانہ ہے۔ان خطرناک مصنوعات میں زیادہ تر ایسی اشیاء ہیں جن میں بیٹری، موٹر اور بجلی کی تاریں استعمال ہوتی ہیں۔