خدا تعالیٰ کے ذکر سے غفلت کر نے والاشیطان کا شکار ہو جاتا ہے
اپنے اعمال کو صاف کرواور خدا تعالیٰ کا ہمیشہ ذکرکرواورغفلت نہ کرو۔ جس طرح بھاگنے والاشکار جب ذرا سست ہو جا وے تو شکاری کے قابومیں آ جاتا ہے۔ اسی طرح خدا تعالیٰ کے ذکر سے غفلت کر نے والاشیطان کا شکار ہو جاتا ہے۔ توبہ کو ہمیشہ زندہ رکھواور کبھی مردہ نہ ہو نے دو۔ کیونکہ جس عضو سے کا م لیا جاتا ہے وہی کام دے سکتا ہے اور جس کو بیکارچھوڑ دیا جا وے پھر وہ ہمیشہ کے واسطے نا کارہ ہو جا تا ہے۔ اسی طرح تو بہ کو بھی متحرک رکھو تا کہ وہ بیکا رنہ ہو جا وے۔ اگر تم نے سچی تو بہ نہیں کی تو وہ اس بیج کی طرح ہے جو پتھرپربویا جا تا ہے اور اگر وہ سچی توبہ ہے تو وہ اس بیج کی طرح ہے جو عمدہ زمین میں بویا گیا ہے اور اپنے وقت پر پھل لاتا ہے۔ آج کل اس تو بہ میں بڑی بڑی مشکلات ہیں… ہمارے غالب آنے کے ہتھیار استغفار، توبہ، دینی علوم کی واقفیت، خدا تعالےٰ کی عظمت کو مدنظررکھنا اور پا نچوں وقت کی نمازوں کو ادا کرنا ہیں۔ نماز دعا کی قبولیت کی کنجی ہے۔ جب نما ز پڑھوتو اس میں دعا کرو اور غفلت نہ کرو۔ اور ہرایک بدی سے خواہ وہ حقوق الٰہی کے متعلق ہو خواہ حقوق العباد کے متعلق ہو، بچو۔
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ ۳۰۳، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)