خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سکینڈے نیویائی یورپی ملک فن لینڈ فوجی اتحاد نیٹو کا اکتیس واں رکن ملک بن گیا۔ فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت پر روس نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ کریملن نے اس حوالے سے کہا کہ فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت روس کی سلامتی اور قومی مفادات پر حملہ ہے۔ نیٹو کا یہ عمل ہمیں جوابی اقدامات پر مجبور کرنے والا ہے اور نیٹو کا حالیہ عمل صورت حال کو مزید خراب کرنے کا پیش خیمہ ہے۔
٭…طالبان نے افغانستان میں اقوام متحدہ کی افغان خواتین ورکرز کو کام سے روک دیا ہے۔اس سے قبل اقوام متحدہ کا خواتین عملہ پابندی سے مستثنیٰ تھا۔ترجمان اقوام متحدہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ طالبان حکام سے خواتین عملے کو کام سے روکنے پر تفصیلات معلوم کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ مشن کے تمام عملے کو ۴۸؍گھنٹوں تک کام پر نہ آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دوسری جانب طالبان حکام کی جانب سے اس خبر پر ابھی کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
٭…امریکی ریاست ورجینیا کے سکول میں چھ سالہ بچے کی گولی سے زخمی خاتون ٹیچر ایبی گیل زورنر نے سکول کے خلاف چار کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔ خاتون ٹیچر کا کہنا ہے کہ سکول انتظامیہ نے کئی وارننگز نظر انداز کیں اور اس حادثے کو روکنے میں ناکام رہی۔ دیگر اساتذہ اور سکول ملازمین نے اسسٹنٹ پرنسپل ایبونی پارکر کو مطلع کیا تھا کہ طالبعلم کے پاس پستول ہے۔
٭…سعودی عرب میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک دن کے دوران مملکت میں کورونا وائرس کے ۳۵۵؍ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔ سعودی حکام کے مطابق وبا کے آغاز سے لےکر اب تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد آٹھ لاکھ ۳۴؍ہزار ۸۳۴؍ہوگئی ہے۔
٭…بھارت کے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (NCERT) نے تاریخ کے نصاب پر نظرثانی کرتے ہوئے بارھویں جماعت کی کتابوں سے مغل بادشاہوں اور مغل عدالتوں کے اسباق نکال دیے ہیں۔ یو پی کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دیپک کمار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سکولوں میں نیا نصاب ۲۰۲۳ء تا ۲۰۲۴ء سیشن سے نافذ العمل ہوگا۔
٭…بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کی مارکیٹ میں آگ لگنے سے سینکڑوں دکانیں جل گئیں۔ بونگو بازار اور اس سے ملحقہ تین تجارتی علاقے آگ سے شدید متاثر ہوئے اور تقریباً ۶۰۰؍فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالا۔جبکہ فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر بھی آگ بجھانے کی کوشش میں شامل ہوا۔ مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں دکانیں جل گئیں اور ہمارا سب کچھ تباہ ہوگیا۔
٭…آسٹریلیا نے بھی سیکیورٹی خدشات پر چین کی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کا فیصلہ کرلیا۔ آسٹریلیا سرکاری ڈیوائسز میں ٹک ٹاک پر پابندی کا اعلان رواں ہفتے کرے گا۔
٭…ناسا نے نصف صدی بعد ایک بار پھر انسانوں کو چاند پر بھیجنے کے مشن میں پہلی بار ایک خاتون خلانورد کو منتخب کرلیا ہے۔امریکی خلانورد کرسٹینا کوچ آرٹیمس ٹو مشن کے چار رکنی خلانوردوں کی ٹیم میں شامل ہیں۔ کرسٹینا کوچ کو سب سے طویل مسلسل خلائی پرواز کرنے والی خاتون کا اعزاز بھی حاصل ہے۔آرٹیمس ٹو مشن کی ٹیم میں پہلی بار ایک افریقی، امریکی اور کینیڈین خلانورد کا بھی انتخاب کیا گیا ہے۔ناسا کا خلائی مشن چاروں خلانوردوں کو لے کر اگلے سال کے اوائل میں چاند پر جائے گا۔
٭…امریکی نیوز چینل کا امریکی حکام کے حوالے سے کہنا ہے کہ فروری میں امریکی فضائی حدود میں اُڑنے والے چینی جاسوس غبارے نے بائیڈن انتظامیہ کے روکنے کے باوجود امریکی فوجی تنصیبات کی خفیہ معلومات جمع کر کے چین بھیجیں۔ چینی غبارے نے کئی فوجی مقامات سے خفیہ معلومات ریئل ٹائم میں بیجنگ منتقل کیں، چینی غبارے نے زیادہ تر ہتھیاروں کے نظام سے نکلنے والے الیکٹرانک سگنلز اور فوجی اڈوں کے اہلکاروں کے رابطوں سے خفیہ معلومات حاصل کیں۔ امریکی اور چینی حکام نے ابھی چینل کی خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
٭…اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی سیاسی جماعت ’برادرز آف اٹلی‘ نے نیا قانون منظوری کےلیے پیش کیا ہے ۔ قانون کے تحت اگر اطالوی شہری دفتری خطوط و مراسلات میں انگریزی سمیت کوئی بھی غیر ملکی زبان استعمال کریں گے تو انہیں ایک لاکھ یورو تک کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ مسودے میں کہا گیا کہ انگریزی ہماری اطالوی زبان کی حیثیت کم کرتی ہے۔اب جبکہ انگلستان یورپی یونین کا حصہ نہیں، ایسے میں ہماری طرف سے دفاتر میں انگریزی کا استعمال بہت غلط بات ہے۔ اس بل پر پارلیمنٹ میں بحث ہونا باقی ہے، انگریزی زبان پر پابندی کے بعد انتظامی نوعیت کے عوامی عہدوں کےلیے اطالوی زبان میں لکھنے، پڑھنے اور بولنے کی مہارت ہونا لازمی قرار پائے گی۔
٭…زلزلے سے متاثرہ ملک شام میں متاثرین رواں سال بہت سخت اور مشکل حالات میں رمضان گزار رہے ہیں۔جنگ زدہ ملک شام کے شمال مغربی علاقے میں آنے والے حالیہ تباہ کن زلزلے نے شامی قوم کے مصائب میں مزید اضافہ کردیا ہے۔سوشل میڈیا پر مسائل میں گھرے ہوئے شام کے لوگوں کی کچھ تصاویر وائرل ہورہی ہیں۔ان تصاویر میں شام کے لوگوں کو ملبے کے درمیان اجتماعی افطار کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
٭…٭…٭