خطبہ جمعہ اور عیدین اور عبادت اور اعتکاف عشرہ اخیرہ
اس میں کون شک کرسکتا ہے کہ سلسلہ تعامل سے احادیث نبویہ کو قوت پہنچتی ہے اور سنت متوارثہ متعاملہ کا ان کو لقب ملتا ہے۔ یاد رکھنا چاہئے کہ جو نمبر اول پر سلسلہ تعامل احکام ہے وہ اختلاف سے بکلی محفوظ ہے۔ کوئی مسلمان اس بات میں اختلاف نہیں رکھتا کہ فریضہ صبح کی دورکعت ہیں اور مغرب کی تین اور ظہر اور عصر اور عشاء کی چار چار اور کسی کو اس بات میں اختلاف نہیں کہ ہریک نماز میں بشرطیکہ کوئی مانع نہ ہو قیام اور قعود اور سجود اور رکوع ضروری ہے اور سلام کے ساتھ نماز سے باہر آنا چاہئے ایسا ہی خطبہ جمعہ اور عیدین اور عبادت اور اعتکاف عشرہ اخیرہ رمضان اور حج اور زکوٰۃ ایسے امور ہیں جوبہ برکت تعامل اپنے نفس وجود میں محفوظ چلی آتی ہیں اور ہمارا یہ دعویٰ نہیں کہ ہر ایک حکم نبوی اور تعلیم مصطفوی یکساں طور پر سلسلہ میں آگئی ہے ہاں جو کامل طور پر آگیا ہے وہ کامل طور پر ثبوت کا نور اپنے ساتھ رکھتا ہے ورنہ جس قدر یا جس مرتبہ تک کوئی حکم سلسلہ تعامل سے فیض یاب ہوا ہے اسی قدر ثبوت اور یقین کے رنگ سے رنگین ہوگیا ہے۔
(مباحثہ لدھیانہ، روحانی خزائن جلد ۴ صفحہ۸۷)